خبریں

کیرل:9 لوگوں کی موت کے بعد کسانوں کی قرض ادائیگی پر 31 دسمبر تک لگی روک

گزشتہ سال اگست میں کیرل میں آئے سیلاب کے دوران ایڈوکی اور تریشور ضلع سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے۔گزشتہ 2 مہینے میں ایڈوکی ضلع میں 8 جبکہ تریشور ضلع میں 1 کسان نے خودکشی کر لی۔

وزیر اعلیٰ پی وجین/فوٹو: پی ٹی آئی

وزیر اعلیٰ پی وجین/فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی:کیرل میں گزشتہ دو مہینے میں قرض میں ڈوبے کم سے کم 9 کسانوں کی موت کے بعد وزیر اعلیٰ پی وجین نے منگل کو راحت اور امدادکا اعلان کیا۔ ان میں کسانوں کے ذریعے لیے گئے سبھی طرح کے قرضوں کی ادائیگی پر 31 دسمبر تک روک شامل ہے۔کابینہ میٹنگ کے بعد وجین نے صحافیوں کو بتایا کہ لیفٹ حکومت نے کسانوں کی قرض ادائیگی پر روک کی مدت کو اس سال 31 دسمبر تک بڑھانے کا فیصلہ لیا ہے۔

ان قرضوں میں کسانوں کے ذریعے پبلک،کمرشیل، کو آپریٹیو بینکوں سے لیے گئے سبھی طرح کے قرض شامل ہیں۔حکومت کے ذرائع کے مطابق؛گزشتہ دو مہینے میں اکیلے ایڈوکی ضلع سے 8 کسانوں کی موت کی خبر ہے۔ وہیں خودکشی کا ایک واقعہ تریشورضلع کا ہے۔این ڈی ٹی وی کے مطابق؛ایڈوکی ضلع کے جن 8 کسانوں نے خودکشی کی ان کے نام جیمس، سنتوش،سہ دیون،جانی متھای،راجو،شری کمار،راجن اور سریندرن تھے۔

26 فروری کو 52 سالہ کسان جیمس کی لاش ضلع کے آڈیمالی علاقے میں ایک درخت سے لٹکتا پایا گیا تھا۔گزشتہ سال اگست میں آئے سیلاب میں جیمس کی کالی مرچ کی فصل برباد ہو گئی تھی۔اس کے رشتے داروں نے بتایا تھا کہ اس کے بعد بینکوں سے لیے قرض کو وہ ادا نہیں کر پائے تھے۔کئی بینکوں سے لیے گئے زراعتی قرض کے علاوہ جیمس نے اپنے بچوں کی پڑھائی کے لیے بھی قرض لیا تھا۔

جانکاری کے مطابق؛قرض ادا نہ کر پانے کی وجہ سے ان میں کچھ کسانوں کو بینکوں سے وصولی کے نوٹس آگئے تھے۔وہیں پولیس کے ذرائع نے بتایا تھا کہ تریشور ضلع کے مالا کے رہنے والے 49 سالہ کسان جیجو پال نے 1 مارچ کو اپنے گھر میں پھانسی لگا کر خودکشی کی تھی۔کابینہ نے State Farmers’ Debt Relief Commissionکے ذریعے بقایا کو لے کر دی جانے والی مدد کو بھی بڑھانے کا فیصلہ لیا ہے۔

50 ہزار روپے سے زیادہ کے بقایا پر اسے ایک لاکھ سے بڑھا کر 2 لاکھ کیا گیا ہے۔ایک اور اہم فیصلے میں ریاستی حکومت نے پلاننگ اینڈ اگریکلچر کمیشن سے اس کا تجزیہ کرنے کو کہا ہے کیا کمرشیل اور پبلک سیکٹر کے بینکوں کو بھی اس کے دائرے میں لایا جا سکتا ہے۔فصل برباد ہونے کی وجہ سے مشکل جھیلنے والے کسانوں کے لیے فوری اثر سے 85 کروڑ روپے فوراً جاری کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔

وجین نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ سے 54 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔غور طلب ہے کہ اگست میں کیرل میں آئے سیلاب کے دوران ایڈوکی اور تریشور ضلع سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے۔جہاں بھاری تباہی ہوئی تھی۔ اس دوران پوری ریاست میں 400 سے زیادہ لوگوں نے اپنی جان گنوا دی تھی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)