خبریں

رافیل معاملے میں وزیر اعظم کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے: راہل گاندھی

رافیل دستاویز کی چوری پر کانگریس صدر نے کہا،دو کروڑ روزگار غائب ہو گیا۔ کسانوں کے بیمہ کا پیسہ غائب ہو گیا۔ 15 لاکھ روپیہ غائب ہو گیا۔ اب رافیل کی فائلیں غائب ہو گئیں۔

راہل گاندھی (فوٹو : پی ٹی آئی)

راہل گاندھی (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: کانگریس صدر راہل گاندھی نے رافیل ہوائی جہاز ڈیل سے متعلق دستاویز وزارت دفاع سے چوری ہونے کو لےکر وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ یہ واضح طور پر بد عنوانی کا معاملہ ہے اور اس کے لئے وزیر اعظم کے خلاف جانچ اور کارروائی ہونی چاہیے۔کانگریس رہنما نے یہ سوال بھی کیا کہ اگر وزیر اعظم مودی پاک صاف ہیں تو جانچ  سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟

گاندھی نے کہا، ‘ ایک نئی لائن سامنے آئی ہے-غائب ہو گیا۔ دو کروڑ روزگار غائب ہو گیا۔ کسانوں کے بیمہ کا پیسہ غائب ہو گیا۔ 15 لاکھ روپیہ غائب ہو گیا۔ اب رافیل کی فائلیں غائب ہو گئیں۔ ‘انہوں نے دعویٰ کیا، ‘ کوشش یہ کی جا رہی ہے کہ کسی بھی طرح سے نریندر مودی کا بچاؤ کرنا ہے۔ حکومت کا ایک ہی کام ہے کہ چوکیدار کا بچاؤ کرنا ہے۔ ‘

گاندھی نے کہا، ‘ انصاف سب کے لئے ہونا چاہئے۔ ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ کاغذ غائب ہو گئے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ سچے ہیں۔ ان کاغذات میں صاف ہے کہ وزیر اعظم نے متوازی بات چیت کی ہے۔ ان کے اوپر کارروائی ہونی چاہیے۔ ‘

انہوں نے الزام لگایا کہ رافیل کی فراہمی وقت پر نہیں ہوئی کیونکہ مودی جی انل امبانی کو پیسہ دینا چاہتے تھے۔ایک سوال کے جواب میں کانگریس صدر نے کہا، ‘ آپ کی حکومت ہے جس پر چاہیے کارروائی کیجئے۔ لیکن وزیر اعظم پر کارروائی کیجئے۔ وزیر اعظم نے رافیل ڈیل  میں تاخیر کی، انل امبانی کی جیب میں 30 ہزار کروڑ روپے ڈالے۔ ‘

انہوں نے کہا کہ یہ بد عنوانی کا واضح معاملہ ہے اور اس میں مجرمانہ جانچ ہونی چاہیے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر وزیر اعظم مجرم  نہیں ہیں تو پھر جانچ  کیوں نہیں کراتے؟جے پی سی کی جانچ سے کیوں بھاگ گئے؟دراصل، حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ  کو بتایا کہ رافیل ہوائی جہاز ڈیل  سے متعلق دستاویز وزارت دفاع سے چوری ہوئے ہیں اور درخواست گزار ان دستاویزوں کی بنیاد پر ہوائی جہازوں کی خرید کے خلاف عرضیاں رد کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی چاہتے ہیں۔

چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ نے اپنے دسمبر، 2018 کے فیصلے پر ریویو کے لئے سابق وزیر یشونت سنہا اور ارون شوری اور وکیل پرشانت بھوشن کی عرضی پر سماعت شروع کی۔ریویو کی عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ سپریم کورت  میں جب رافیل ڈیل کے خلاف مفاد عامہ کی عرضی پر اپنا فیصلہ سنایا تو مرکز نے اہم حقائق  کو اس سے چھپایا تھا۔

26 فروری کو بالاکوٹ میں ہوئے ہندوستانی ہوائی حملے میں مارے گئے لوگوں کی تعداد پر اٹھنے والے سوالوں کے بارے میں پوچھے جانے پر کانگریس صدر نے کہا، ‘ ہمیں دکھائیے کیا ہوا۔ ‘انہوں نے کہا، میں اس کے بارے میں زیادہ بات نہیں کروں‌گا لیکن میں نے شہید ہونے والے کچھ سی آر پی ایف جوانوں کی فیملیوں کے بیان پڑھے ہیں جنہوں نے اس مدعے کو اٹھایا ہے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں دکھ ہوا اس لئے ہمیں دکھائیے کہ کیا ہوا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)