خبریں

صرف فروری مہینے میں فیس بک پر بی جے پی کے اشتہار میں خرچ ہوئے 2.37 کروڑ روپے

اس سال فروری مہینے میں فیس بک پر سیاسی اشتہار کے لئے کانگریس اور اس کی معاون پارٹیوں  نے 10 لاکھ روپے اور علاقائی پارٹیوں نے صرف 19.8 لاکھ روپے خرچ کئے۔ یہ اعداد و شمار فیس بک کے ایڈ آرکائیو رپورٹ میں سامنے آئے ہیں۔

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: ہندوستان میں سیاسی اشتہار کے لئے اشتہار دینے والوں نے پچھلے مہینے چار کروڑ سے زیادہ روپے فیس بک پر خرچ کئے۔ ان میں سے آدھے سے زیادہ اشتہارات حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی معاون پارٹیوں نے دئے۔ یہ اعداد و شمار فیس بک کے ایڈ آرکائیو رپورٹ سے سامنے آئے ہیں۔بی جے پی اور اس کی معاون پارٹیوں  نے فروری میں فیس بک پر 2.37 کروڑ روپے خرچ کئے۔

اس دوران فیس بک پر سیاسی اشتہار ات کے لئے علاقائی پارٹیوں نے صرف 19.8 لاکھ روپے خرچ کئے۔ وہیں کانگریس پارٹی اور اس کی معاون پارٹیوں نے فیس بک پر سیاسی اشتہار ات کے لئے صرف 10.6 لاکھ روپے خرچ کئے۔لائیو منٹ کے مطابق، ایک بی جے پی حمایت یافتہ پیج ہندوستان کی من کی بات نے پچھلے مہینے سوشل میڈیا پر اکیلے ایک کروڑ کا سیاسی اشتہار دیا۔

لوک سبھا انتخابات کو دیکھتے ہوئے فیس بک نے سیاسی اشتہارات کو لےکر اپنی شفافیت سے متعلق اصولوں کو سخت کر دیا ہے۔ ہندوستان میں فیس بک پر اشتہار دینے والوں کو سب سے پہلے اپنی پہچان اور مقام کی جانکاری مہیا کرانی ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی ایک تنبیہ بھی جوڑنی ہوگی وہ اشتہار کس نے دیا ہے۔

ایڈ آرکائیو رپورٹ دکھاتی ہے کہ فیس بک ان اشتہارات کو ہٹانے لگا ہے جو بنا کسی تنبیہ کے لگائے گئے ہیں۔ ان میں ڈجیٹل انڈیا جیسی سرکاری مہم بھی شامل ہے۔فیس بک نے کہا، جب کوئی اشتہار دینے والا اپنے اشتہار کو سیاسی یا قومی اہمیت کے موضوع سے جوڑتا ہے تو ان کو اس کا انکشاف  کرنا پڑتا ہے کہ اس اشتہار کا پیسہ کون دے رہا ہے۔ اگر کوئی اشتہار بنا کسی وارننگ  کے چلتا ہے وہاں لکھا ہوتا ہے کہ یہ اشتہار بنا کسی وارننگ  کے چل رہے ہیں۔

علاقائی پارٹیوں میں بیجو جنتا دل ، راشٹروادی کانگریس پارٹی، تیلگو دیشم پارٹی اور وائی ایس آر کانگریس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سیاسی اشتہارات پر سب سے زیادہ خرچ کرنے والوں کے طور پر ابھرے ہیں۔اکانومک ٹائمس کے مطابق، سیاسی اشتہارات پر اس خرچ کی گنتی  میں معاونوں میں ایک پارٹی کے فرد، وزیر، رکن پارلیامان، ایم ایل اے اور ادارے کے رہنماؤں کے ساتھ ہی وہ ادارے بھی ہیں جو ایک خاص جماعت کو حمایت دینے کے لئے کہتے ہیں۔

بی جے پی کے انتخاب سے متعلق تشہیر سے جڑے رہنماؤں نے بتایا کہ انتخابی تشہیر ختم ہونے تک پارٹی کے اشتہارات پر کل خرچ میں سوشل میڈیا کی حصہ داری25-20 پرسینٹ کی ہوگی۔برانڈ کنسلٹنٹ ہریش بجور نے بتایا، ‘ سوشل میڈیا پر اشتہار کا یہ خرچ صرف ایک جھلک ہے۔بی جے پی کا زور مارکیٹنگ پر رہتا ہے۔وہ برانڈ بلڈنگ اور سوشل میڈیا پر یقین کرتے ہیں۔’