خبریں

لوک سبھا انتخابات میں پیسہ، تشدد اور نفرت کا بول بالا ہوگا: سابق سی ای سی

سابق چیف الیکشن کمشنرٹی ایس کرشنا مورتی نے کہا کہ جس طرح سے سیاسی جماعت آپس میں لڑ رہے ہیں ایسی حالت میں الیکشن کمیشن کے لیے سب سے بڑا چیلنج الیکشن کوڈ آف کنڈکٹ نافذ کرنا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: سابق چیف الیکشن کمشنر(سی ای سی)ٹی ایس کرشنا مورتی نےجمعہ کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے سیاسی جماعت آپس میں لڑ رہے ہیں،ایسا لگتا ہے کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں کہیں زیادہ ‘پیسے کی طاقت کا استعمال،تشدد اور نفرت’ کا بول بالا ہوگا۔قابل ذکر ہے کہ 2004 کا لوک سبھا الیکشن کرشنا مورتی کی نگرانی میں ہوا تھا۔

انھوں نے الیکشن کی تاریخ اب تک اعلان نہ کیے جانے کے مدعے پر اپوزیشن پارٹیوں کے کچھ رہنماؤں کے ذریعے الیکشن کمیشن پر سوال اٹھائے جانے کے دعووں کو خارج کر دیا۔آئندہ عام انتخابات کے بارے میں پوچھے جانے پر کرشنا مورتی نے کہا،’مجھے لگتا ہے کہ اور بھی پیسے کی طاقت کا استعمال ہوگا،زیادہ تشدد ہوگا اور نفرت کا بول بالا رہے گا۔’

سابق چیف الیکشن کمشنر نے کہا ،’جس طرح سے سیاسی پارٹیاں آپس میں لڑ رہی ہیں ،ایسا لگتا ہے کہ ہر طرح کی ممکن پیچیدگیاں پیدا ہوں گی۔’ انھوں نے کہا کہ ایسی حالت میں  الیکشن کمیشن کے لیے سب سے بڑا چیلنج الیکشن کوڈ آف کنڈکٹ نافذ کرنے کا ہوگا۔کرشنا مورتی نے حالانکہ بھروسہ جتایا کہ الیکشن کمیشن چیلنجز سے نپٹنے میں اہل ہے۔

عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان میں تاخیر کو لے کر اپوزیشن کے سوال پر انھوں نے کہا،’ایک متعین تاریخ تک ایوان کی تشکیل ہونی ہے۔جہاں تک لوک سبھا کی تشکیل سے متعلق الیکشن پروگرام کا تعلق ہے تو اس کو ہمیں الیکشن کمیشن کے اوپر چھوڑ دینا چاہیے کیونکہ ان کو مختلف ریاستوں میں حالات پر غور کرنا ہوتا ہے۔’

کرشنا مورتی نے کہا کہ اداروں کو کام کاج کرنے کی اجازت ہونی چاہیے اور جب تک وہ اپنا کام کرتے ہیں تب تک سوال پوچھنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل نے گزشتہ سوموار کو عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان نہ کرنےکو لے کر الیکشن کمیشن پر سوال اٹھایا تھا اور پوچھا تھا کہ کیا کمیشن وزیر اعظم مودی کے سفر پروگرام کے ختم ہونے کا انتظار کر رہا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)