خبریں

مودی حکومت میں بد حال ہوئی دیہی معیشت، یو پی اے سے بھی خراب حال

یو پی اے حکومت کے مقابلے گزشتہ 5 سالوں میں دیہی علاقوں میں مزدوری کی  شرح میں اضافہ بہت کم رہا ہے اور یہ صرف زراعتی شعبہ تک ہی محدود نہیں ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: گاؤں میں کام کر رہے لوگوں کی مزدوری گزشتہ سال دسمبر مہینے میں سالانہ 3.8فیصد کی شرح سے بڑھی جو کہ گزشتہ 4 سالوں کے مقابلے سب سے کم ہے۔ وہیں اس دوران اشیائے خوردنی کے لیے سالانہ تھوک مہنگائی کی شرح 0.07فیصدی اور جن اشیا کا شمار اناج میں نہیں ہوتا،اس کے لیے یہ شرح 4.45فیصدی رہی۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛25 زراعت اور غیر زراعتی کاروبار وں کے لیے اوسط پر مبنی قومی یومیہ دیہی مزدوری شرح دسمبر 2018 میں 322.62روپے رہی جو گزشتہ سال کے مساوی مہینے میں 310.69روپے کے مقابلے 3.84فیصدی زیادہ ہے۔اس طرح سے سالانہ دیہیconsumer price index(سی پی آئی)مہنگائی کا صرف 1.5فیصدی ہے جس کا مطلب ہے کہ اصل میں مزدوری صرف 2.3فیصد کی شرح سے بڑھی ہے۔

4.2فیصدی کی مہنگائی شرح کے بعد این ڈی اے حکومت میں 2014 سے 2018 کے دوران دسمبر میں اوسط سالانہ مزدوری کی گروتھ ریٹ4.7فیصدی رہی یعنی اس میں محض 0.5فیصدی کا اضافہ ہوا۔ اس کے موازنے میں  یو پی اے حکومت کے دوران 2009 سے 2013 کے بیچ اسی مہینے میں دیہی مزدوری تقریباً 17.8فیصدی کی سالانہ شرح سے بڑھی۔

زراعتی کام کرنے والوں کے لیے سی پی آئی اوسطاً 11.1فیصدی رہنے کے باوجود اس وقت مزدوری کی اصل سالانہ گروتھ ریٹ6.7فیصدی تھی۔دوسرے لفظوں میں کہیں تو گزشتہ 5 سالوں میں مہنگائی پر قابو پائے جانے کے باوجود دیہی مزدوری میں کمی دیکھی گئی جو کہ یو پی اے کی مدت کار کے مقابلے کہیں زیادہ کم ہے۔

گزشتہ 5 سالوں میں دیہی مزدوری میں کم گروتھ ریٹ یو پی اے کی حکومت کے مقابلے  بہت کم ہے۔ سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ مزدوری کی شرح میں کم اضافہ صرف زراعت سے متعلق کاموں تک ہی محدود نہیں ہے۔لیبر بیورو کی طرف سے جاری اعدادو شمار سے پتا چلتا ہے کہ دسمبر میں  کلیدی زراعت سے جڑے صرف 8 کاروباروں جتائی،بوائی،کٹائی،اٹھائی،باغ بانی،مزدوری،مویشی پروری، آبیاری اور پلانٹ پروٹیکشن میں اوسط گروتھ ریٹ 5.14فیصدی رہی،جو عام مزدوری سے 4.68فیصدی سے زیادہ ہے۔

یہاں تک کہ کسانوں کو بھی اپنےمصنوعات اور پیداوار کی بہت کم قیمت ملتی ہے زراعتی مزدوری میں بھی اتنا اضافہ نہیں ہوا ہے۔دوسری طرف گزشتہ 5 سالوں میں سے 3 سالوں میں کل دیہی مزدوری شرح کے مقابلے  دسمبر میں سالانہ بنیاد پر تربیت یافتہ کاریگروں جیسے بڑھئی،لوہار ،مستری،پلمبر،الیکٹریشین اور ہلکے موٹر والی گاڑیوں/ ٹریکٹر ڈرائیور کی مزدوری میں اضافہ کافی کم رہا ہے۔