خبریں

کھیل کی دنیا: باکسنگ میں کوندر بشٹ کو گولڈ اور بیڈمنٹن میں ہندوستان کو ایک بار پھر مایوسی

ون ڈے کی تاریخ میں اب تک پانچ بار ایسا ہوا ہے جب کسی ٹیم کو سیریز کے پہلے دو میچوں میں شکست ہوئی اس کے باوجود اس نے سیریز جیتنے میں کامیابی حاصل کی۔آسٹریلیا کے علاوہ یہ کمال جنوبی افریقہ ، بنگلہ دیش اور پاکستان کی ٹیمیں کر چکی ہیں۔

boxing-ring-general

ہیلسنکی (Helsinki)میں منعقد38ویں جی بی باکسنگ ٹورنامنٹ میں ہندوستان کے کوندر سنگھ بشٹ نے گولڈ میڈل جیتنے میں کامیابی حاصل کی۔بشٹ نے 56کلو گرام کے زمرے میں ہم وطن حسام الدین کو شکست دی۔یہ دو نوں ہی کھلاڑی ایس ایس سی بی سے ہیں اور دونوں ہی ایک دوسرے کو اچھی طرح سے جانتے ہیں اور دونوں ایک دوسرے کی تکنیک سے بھی واقف تھے۔

بازی بشٹ نے ماری اور گولڈ جیتنے میں کامیاب رہے۔حسام الدین کو اس طرح سلور میڈل ملا۔ان دو کھلاڑیوں کے علاوہ ہندوستان کی جانب سے شیو تھاپا،گووند ساہنی اور دنیش ڈاگر نے سلور میڈل حاصل کئے۔تھاپا کو60کلو گرام،گووند کو49کلو گرام اور ڈاگر کو 69کلو گرام کے زمرے میں سلور ملا۔

دنیا کے مشہور ترین بیڈ منٹن ٹورنامنٹ میں سے ایک آل انگلینڈ بیڈمنٹن چمپئن شپ میں ہندوستان کو اس بار بھی مایوسی ہاتھ لگی۔اس بار ہندوستان کے پانچ کھلاڑیوں نے اس میں شرکت کی تھی مگر سب نے مایوس ہی کیا۔کوئی ایک دو دور تک آگے پہنچے میں کامیاب بھی ہوئے مگر میڈل کی دہلیز تک کوئی نہیں پہنچ پایا۔سائنا نہوال، سری کانت اور پی وی سندھو سے امیدیں تھیں مگر سب بیکار ثابت ہوئیں۔اس بار مردوں کا خطاب جاپان کے کینٹو موموٹا نے حاصل کیا۔

وہ یہ خطاب حاصل کرنے والے جاپان کے پہلے بیڈمنٹن کھلاڑی ہیں۔خواتین کے خطاب کے لئے اس بار بھی چینی تائپے کی تائی جو ینگ کا چانس تھا جو گزشتہ دو سال یہ خطاب جیت چکی تھیں مگر اس بار وہ خطابی ہیٹ ٹرک بنانے میں ناکام رہیں۔دنیا کے اس مشہور ٹورنامنٹ کا انعقاد1899میں شروع ہوا تھا اور 120سالوں سے کامیابی کے ساتھ اس کا انعقاد ہو رہا۔120سالو ںمیں ہندوستان کے صرف دو کھلاڑیوں نے یہاں خطاب حاصل کیا ہے۔

ہندوستان کی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے دورہ پر شاندار کھیلی تھی اور اس نے آسٹریلیا تو آسٹریلیا میں ہی ہرایا تھا مگر خود اپنے میدان پر ہندوستانی ٹیم کامیاب نہیں رہی اور میزبان ٹیم نے پہلے تو اسے ٹی20میں اور پھر اس کے بعد ون ڈے سیریز میں بھی ہرا دیا۔پانچ ون ڈے میچوں کی اس سیریز میں ہندوستان کو3-2سے شکست ہوئی۔ویسے تو جیت ہار لگی رہتی ہے اور جو ٹیم اس خاص میچ میں بہتر کرتی ہے وہی جیت حاصل کرتی ہے مگر عالمی کپ سے پہلے اس طرح کی شکست بہتر نہیں مانی جا سکتی۔

آسٹریلیا کی کارکردگی کو اس لئے شاندار کہا جا سکتا ہے کہ ایک تو اس نے اپنے ملک سے باہر سیریز جیتی اور دوسری اہم بات یہ ہے کہ پہلے دو میچ میں شکست کے باوجود آسٹریلیانے سیریز میں شاندار واپسی کی اور باقی کے تینوں میچ جیت کر سیریز جیتی۔ون ڈے کی تاریخ میں اب تک پانچ بار ایسا ہوا ہے جب کسی ٹیم کو سیریز کے پہلے دو میچوں میں شکست ہوئی اس کے باوجود اس نے سیریز جیتنے میں کامیابی حاصل کی۔آسٹریلیا کے علاوہ یہ کمال جنوبی افریقہ ، بنگلہ دیش اور پاکستان کی ٹیمیں کر چکی ہیں۔

جنوبی افریقی ٹیم نے تو یہ کمال دو بار کیا ہے۔چوتھا میچ تو بہت ہی کمال کا رہا جہاں ہندوستان نے پہلے کھیل کر 358رنوں کا بڑا ہدف دیا مگر اس میچ میں بھی آسٹریلیا نے جیت حاصل کر لی۔2009میں آسٹریلیا نے ہی ہندوستانی ٹیم کو لگاتار تین میچو ںمیں شکست دی تھی اس کے بعد کوئی دوسری ٹیم ہندوستان کو ایسی شکست نہیں دے سکی۔ ایک بار پھر آسٹریلیا نے اسے ایسی شکست دی۔پوری سیریز کے دوران آسٹریلیا کی کامیابی میں عثمان خواجہ کا اہم رول رہا۔

سیریز میں انہوں نے دو سنچریاں بنائیں۔76.6کی اوسط سے 383رن بنائے۔خواجہ آخری میچ میں مین آف دی میچ تو ہوئے ہی انہیں ہی مین آف دی سیریز کا ایوارڈ بھی ملا۔پانچویں میچ کے دوران روہت شرما نے ون ڈے میچوں میں اپنے8000رن مکمل کر لئے۔ایسا کرنے والے وہ دنیا کے 31ویں کھلاڑی بنے۔ شرما200 میچوں میں ایسا کرکے ون ڈے میں سب سے تیز 8000رن بنانے والوں میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ اس معاملہ کا ریکارڈ وراٹ کوہلی کے نام ہے جنہوں نے 175ویں میچ میں آٹھ ہزار رن پورے کر لئے تھے۔

پاکستان میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملہ ہوا تھا اس کے بعد سے آج تک پاکستان میں کرکٹ نارمل نہیں ہو سکا ہے۔وہاں آج بھی غیر ملکی ٹیمیں آنے سے کتراتی ہیں حالانکہ پاکستان کے اپنی طرف سے میزبان ٹیموں کو مکمل تحفظ دینے کا وعدہ بھی کیا مگر اس کے باوجود پاکستان میں بڑی ٹیمیں کرکٹ کھیلنے کو تیار نہیں ہوئیں۔اس حادثہ کے بعد سے پاکستان میں کرکٹ کو بہت نقصان ہوا۔اب نیوزی لینڈ میں بنگلہ دیش کی ٹیم کو نشانہ بنایا گیا۔

اس حادثہ میں دوسرے بہت سے لوگوں کی موت ہوگئی اور خوش قسمتی سے بنگلہ دیش کے کھلاڑی بچ گئے مگر اب اس کے بعد نیوزی لینڈ میں بھی کرکٹ کو نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔پہلا نقصان تو یہ ہوا کہ بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے مابین ہونے والے تیسرے ٹسٹ کو رد کر دیا گیا۔آنے والے دنوں میں اس کا کیا نتیجہ سامنے آتا ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا مگر ایسا ہو سکتا ہے کہ اس حادثہ کے بعد دوسری ٹیمیں نیوزی لینڈ جانے سے منع کر دیں۔