خبریں

مودی کے خلاف الیکشن لڑنے والے 111 کسانوں کی مانگوں کو بی جے پی نے اپنے منشور میں شامل کرنے کا کیا وعدہ

وارانسی سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کر چکے 111 کسانوں کامنصوبہ ہے کہ وہ اپنا پرچہ  نامزدگی داخل کریں گے اور اگھوری سادھوؤں کے بھیس میں مودی کے خلاف تشہیر کریں گے۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی:وارانسی سے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف تمل ناڈو کے سینئر رہنماؤں نے ان سے الیکشن نہ لڑنے کی اپیل کی ہے۔ بی جے پی کے سینئر رہنماؤں نے ان سے وعدہ کیا کہ وہ ان کی مانگوں کو بی جے پی کے انتخابی منشور میں جوڑیں گے۔انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کسان رہنما پی ایاکنونے کہا کہ کنیاکماری پارلیامانی حلقہ سے آنے والے مرکزی وزیر پون رادھا کرشنن ان سینئر رہنماؤں میں شامل ہیں جنھوں نے ان سے رابطہ کیا۔

کسانوں کامنصوبہ ہے کہ وہ اپنا پرچہ  نامزدگی داخل کریں گے اور اگھوری سادھوؤں کی پوشاک میں مودی کے خلاف تشہیر کریں گے۔ایاکنو نے کہا،’ہمارا منصوبہ ابھی بھی وہی ہے۔ہم وہاں اگھوری کی صورت میں جائیں گے جس میں سیکڑوں مقامی اگھوری شامل ہوں گے۔ہم کسانوں کو انصاف دلانے کے لیے ننگے ہو کر مظاہرہ کریں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ وہ ابھی بھی بی جے پی قیادت کی طرف سے کسی پختہ وعدے کی امید کر رہے ہیں۔

ایاکنو نے کہا ،’اگر ان کی مانگیں مانی جاتی ہیں اور ان کو بی جے پی کے منشور میں شامل کیا جاتا ہے تب وہ وارانسی سے مخالفت کرنے کے نارے میں دوبارہ سوچ سکتے ہیں۔ ان کی مانگوں میں سبھی کسانوں کی قرض معافی،ان کی زراعتی پیداوار کی منافع بخش قیمت اور کسانوں کے لیے ہر مہینے 5 ہزار روپے کی پنشن شامل ہے۔’انھوں نے کہا،’رادھا کرشنن اور کئی دوسرے بی جے پی رہنما ہم سے بات چیت کر رہے ہیں۔ہم مودی یا کسی دوسرے رہنما کے خلاف نہیں ہیں،ہمیں ذاتی طور پر کسی سے شکایت نہیں ہے۔ہماری مانگیں کسانوں کے لیے ہیں اور ہمارا مسئلہ حکومت کی پالیسیوں سے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا،’اب ہمیں بتایا گیا ہے کہ بی جے پی صدر امت شاہ ہم سے دہلی میں ملاقات کریں گے اور ہماری سبھی مانگوں کو اپنے انتخابی منشور میں شامل کریں گے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو وارانسی سے 111 کسانوں کے لڑنے کی تیاری ہم بند کر دیں گے۔’