خبریں

بی جے پی کی حمایت کرنے والے  فیس بک اکاؤنٹ نے دو ہفتے میں اشتہار پر خرچ کئے ڈیڑھ کروڑ روپے-رپورٹ

فیکٹ چیک ویب سائٹ آلٹ نیوز کی رپورٹ کے مطابق، دو ہفتے کے اندر اشتہارات پر خرچ کرنے میں ٹاپ  20 فیس بک اکاؤنٹ کی خدمات 1.9 کروڑ روپے سے زیادہ کی ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: فیس بک یا انسٹاگرام پر چلائے گئے سیاسی اور سرکاری اشتہارات پر دو ہفتوں میں 2.5 کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ اشتہارات پر سرمایہ لگانے کے معاملے میں 20 فیس بک اکاؤنٹ  ٹاپ  پر رہے۔فیکٹ چیک ویب سائٹ آلٹ نیوز کے ‘فیس بک ویکلی ایڈ لائبریری ڈیٹا’کی رپورٹ کے مطابق دو ہفتے کے اندر اشتہارات پر سرمایہ لگانے میں ٹاپ  20 فیس بک اکاؤنٹ کی خدمات1.9 کروڑ روپے سے زیادہ کی ہے۔ اس میں بھی بی جے پی کی حمایت کرنے والے فیس بک اکاؤنٹس نے ہی 1.5 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیا ہے۔

دوسرے نمبر پر بیجو جنتادل کے  اشتہار پر 15.2 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔ اس کے بعد وائی ایس آر کانگریس پارٹی (آندھر پردیش)نے12.7 لاکھ روپے خرچ کیا۔تیسرے نمبر پر کرناٹک حکومت کے اشتہار 5 لاکھ روپے اور کانگریس کی حمایت والے اکاؤنٹس نے1.68 لاکھ روپے خرچ کیا۔

رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ خرچ کرنے والوں میں بی جے پی کی انتخابی مہم ‘ بھارت کے  من کی بات ‘ کو وقف فیس بک پیج نے 87.3 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ دوسرے نمبر میں 43 لاکھ سے زیادہ کے خرچ کے ساتھ بی جے پی کا ہی پیج’ نیشن ود نمو ‘رہا۔

(فوٹو بہ شکریہ: آلٹ نیوز)

(فوٹو بہ شکریہ: آلٹ نیوز)

رپورٹ میں اڑیسہ کے وزیراعلیٰ نوین پٹنایک نے2 سے 16 مارچ کے درمیان 15.2 لاکھ روپے اشتہار پر خرچ کیا اور تیسرے مقام پر رہے۔چوتھے مقام پر وائی ایس آر کانگریس کے  اشتہارات کے لئے 13 لاکھ روپے خرچ کرتے ہوئے ‘ انڈین پالیٹکل ایکشن کمیٹی (آئی پی اے سی) ‘رہی۔ یہ اعداد و شمار ان کے دو ہفتہ پہلے اشتہارات پر کئے گئے خرچ سے 53992 روپے زیادہ ہے۔ آئی پی اے سی ایک سیاسی گروپ ہے جو انتخابی مہم کے لئے حکمت عملی تیار کرتی ہے۔

پانچویں نمبر پر مرکزی حکومت کا پیج’مائی گورنمنٹ انڈیا’رہا جس نے اشتہارات پر 8.3 لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کیا گیا۔’ میرا پہلا ووٹ مودی کے لئے ‘ٹاپ  20 اشتہاروں چھٹھے مقام پر رہا۔ اس نے صرف دو ہفتے میں 7.6 لاکھ روپے خرچ کئے۔ اس سے پہلے 2 مارچ تک اس کے اشتہارات پر خرچ صرف 11000 روپے سے تھوڑا زیادہ تھا۔

رپورٹ کے مطابق ‘مائی فرسٹ ووٹ فار مودی’نامی فیس بک پیج کو حال ہی میں تیار کیا گیا ہے۔ اس کو اسی سال کے جنوری مہینے میں بنایا گیا تھا اور اس کے فالوورس 45000 ہیں۔اس کے باوجود اس پیج نے بی جے پی کے سرکاری پیج کے مقابلے میں سیاسی اشتہارات پر زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ بی جے پی کے سرکاری فیس بک پیج نے 2 مارچ تک سیاسی اشتہارات پر 6.6 لاکھ روپے خرچ کئے اور 16 مارچ تک اسی اعداد و شمار پر قائم رہا۔

(فوٹو بہ شکریہ : آلٹ نیوز)

(فوٹو بہ شکریہ : آلٹ نیوز)

اس کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کو ووٹ دینے کے لئے دلکش تحائف کے ساتھ رائےدہندگان کو لبھایا جاتا ہے۔ پیج کے ذریعے دئے جانے والے تحائف میں بیگ، ٹی-شرٹ، فون کور، کیپ وغیرہ ہیں۔ ‘ بہتر ہندوستان کے لئے وزیر اعظم مودی کو اپنا ووٹ دیں اور دلکش تحفہ جیتیں’ جیسے اشتہارات کے ذریعے لوگوں کو لبھایا جاتا ہے۔

آلٹ نیوز کے جانچ میں پایا گیا کہ ‘ مائی فرسٹ ووٹ فار مودی ‘ اور ‘ نیشن ود نمو ‘ بی جے پی کی حمایت کرنے والے اکاؤنٹس  ہیں لیکن بی جے پی نے ان  کو سرکاری طور پر اپنا قرار نہیں دیا ہے۔ فروری 2019 کے بعد دونوں پیج کی مشترکہ سرمایہ کاری تقریبا 1.8 کروڑ روپے کی ہے۔