خبریں

جھوٹ بولنے اور دھوکہ دینے والوں کو گنگا جی سزا دیتی ہیں: راجیندر سنگھ

 اب یہ حکومت جتنا جھوٹ بولے‌گی اتنا نقصان ہوگا۔ 2019 میں اس حکومت کو گنگا جی ہرانے ہی والی ہیں۔ اب جتنا ہی جھوٹ بولا جائے‌گا گنگا کاغصہ اتنا ہی زیادہ بڑھے‌گا۔ حکومت کو اب تو جھوٹ بولنا روکنا ہی ہوگا۔

وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

گزشتہ  لوک سبھا انتخاب 2014 میں نریندر مودی نے کہا تھا، ‘ میں گنگا کا بیٹا ہوں، گنگا نے مجھے بلایا ہے۔ گنگا کو کو اویرل اور نرمل بنانے کے لئے کام کروں‌گا۔ ‘ پانچ سال بیت گئے، لیکن اس حکومت نے گنگا جی کی صفائی  کے لئے کچھ بھی کام نہیں کیا ہے۔ جیسی گنگا جی پہلے میلی تھیں، اب اس سے بھی زیادہ میلی ہو گئی ہیں۔گنگا کو صاف کرنے  کے لئے کہیں کچھ بھی کام نہیں ہوا۔ بلکہ ہمالیہ کے پانچ پریاگ کو برباد کرنے کے لئے ہمالیہ میں باندھ بنا رہے ہیں۔

مودی حکومت نے سپریم کورٹ  کے حکم کے باوجود باندھ بنانے  کا کام جاری رکھا۔ الکنندا، منداکنی کی معاون ندیاں پنڈر، دھولی گنگا اور ننداکنی وغیرہ پر باندھ بن رہے ہیں۔ یاد رہے گنگا جی اکیلی بھاگیرتھی نہیں تھی۔ بھاگیرتھی پر تو پچھلی حکومت نے زیر تعمیر تین باندھوں لوہاری ناگپالا، پالام نیری اور بھیروگھاٹی کے زیر تعمیر کاموں کو رد  کر دیا تھا۔

اس حکومت کو منداکنی اور الکنندا کی معاون ندیاں پنڈر، دھولی گنگا اور منداکنی پر بن رہے باندھ رد  کرنے ہیں۔ تبھی گنگا جی اویرل بنے‌گی۔ ان کو رد نہیں کیا گیا۔ اس لئے انہوں نے مکمل طورپر صفائی کو فراموش کر  دیا ہے۔ صفائی کے نام پر گھاٹ بنائے۔ گنگا کی صحت کو ٹھیک کرنے کا کوئی بھی کام کامیابی سے نہیں کیا گیا۔

گنگا کے وزیر 2019 کے انتخاب میں کہہ رہے ہیں کہ 2020 مارچ تک گنگا کوصاف کر  دیں‌گے۔ یہ سفید جھوٹ 2019 میں ووٹ لینے کے لئے بولا جا رہا ہے۔ اوما بھارتی نے اس عہدے پر رہ‌کر کئی بار اعلان کیا کہ اگر اکتوبر 2018 تک گنگا جی صاف نہیں ہوئیں تو گنگا سمادھی لے لیں‌گے، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ابھی اس عہدے پر بیٹھے  نتن گڈکری بھی وہی بول رہے ہیں۔ کچھ ویسا ہی ہے، جیسا نریندر مودی اور اوما بھارتی نے بولا تھا۔

26-25 مارچ کو دو دن سے میڈیا میں نتن گڈکری کا بیان سن‌کر ٹھیک ویسا ہی احساس ہو رہا ہے۔ اس حکومت نے بڑی کمپنیوں کے لئے سب کچھ کر دیا ہے۔ گنگا جی کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔ سبھی کو سن‌کر لگتا ہے کہ یہ لوگ ہندوستان کے ‘ ستیہ میو جیتے کو جھوٹ میو جیتے ‘ میں بدلنے میں کامیاب رہے ہیں۔ جیسا کہا، ویسا کچھ بھی نہیں کیا ہے۔

انتخابی تشہیر میں گڈکری کا بیان اس بار گنگا جی پر اثردار نہیں ہوگا، کیونکہ ہماری ماں گنگا جی بہت غصہ میں  ہیں۔ وہ کسی کو وجئے بناتی ہیں تو ہراتی بھی ہیں۔ گنگا جی کو دیا گیا وعدہ اگر پورا ہوتا تو دوبارہ فائدہ بھی مل جاتا، لیکن پہلے ہی ماں گنگا دھوکہ کھائے بیٹھی ہیں۔ اس لئے اس بار جھوٹ کا فائدہ اس حکومت کو نہیں ملے‌گا۔

پروفیسر جی ڈی اگروال جی (سوامی گیان سوروپ سانند جی) کی روح زندہ ہے۔ ان کی روح رام جی کے دربار میں جاکر گنگا کو دھوکہ دینے والوں کو سزا دلائے‌گی۔ یہ بات انہوں نے وزیر اعظم کو لکھے اپنے تیسرے خط میں واضح طور پر کہا ہے۔ ان کی روح کی پکار اور گنگا جی کو ملا دھوکہ اب اس حکومت کو بہت ہی بھاری پڑے‌گا۔اب جھوٹی بات پر گنگا جی ووٹ نہیں دلائیں‌گی۔

 اب یہ حکومت جتنا بھی جھوٹ بولے‌گی اتنا ہی نقصان ہوگا۔ 2019 میں اس حکومت کو گنگا جی ہرانے ہی والی ہیں۔ اب جتنا ہی جھوٹ بولا جائے‌گا گنگا کاغصہ اتنا ہی زیادہ بڑھے‌گا۔ حکومت کو اب تو جھوٹ بولنا روکنا ہی ہوگا۔

ڈاکٹر جی ڈی اگروال جی کہتے تھے یہ حکومت ہماری عوام کا خزانہ گنگا جی‌کے نام پر کچھ خاص لوگوں کو بانٹنا بند کرے توبھی گنگا ماں ان کو معاف کر دیں‌گی، لیکن مائی سے کمائی کرنا انہوں نے روکا نہیں ہے۔ اس کی سزا ان کو اب بھگتنی ہی پڑے‌گی۔

(مضمون نگار ریمن میگسیسے ایوارڈ یافتی ماہر ماحولیات اور سماجی کارکن ہیں۔)