خبریں

ہندوستان کے مشن شکتی تجربہ سے خلا میں پھیلا ملبہ، خلائی اسٹیشن کو خطرہ بڑھا: ناسا

ناسا کے ایڈمنسٹریٹر جم برائڈینسٹائن نے کہا کہ ہندوستان کے ذریعے مار گرائے گئے سیٹلائٹ سے خلا میں 400 ٹکڑوں کا ملبہ پھیل گیا، جس سے عالمی خلائی اسٹیشن پر خطرہ 44 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔

فوٹو: پی آئی بی

فوٹو: پی آئی بی

نئی دہلی: امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے منگل کو ہندوستان کی مشن شکتی کو خوفناک بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے کیونکہ ہندوستان کے ذریعے مار گرائے گئے سیٹلائٹ سے خلا میں 400 ٹکڑوں کا ملبہ پھیل گیا، جس سے عالمی خلائی اسٹیشن پر خطرہ 44 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ناسا کے ایڈمنسٹریٹر جم برائڈینسٹائن نے ٹاؤن ہال کو خطاب کرتے ہوئے کہا، ‘ ہندوستان کے ذریعے سیٹلائٹ کو مار گرائے جانے کے بعد ناسا نے خلائی مدار میں ملبے کے 400 ٹکڑوں کی پہچان کی ہے۔

انہوں نے کہا، ‘ سبھی ملبے کا پتا نہیں لگایا جا سکا ہے۔ ہم نے فی الحال 60 ٹکڑوں کا پتا لگایا ہے۔ یہ سبھی 10 سینٹی میٹر اور اس سے بڑے ہیں۔ 60 میں سے 24 ٹکڑے عالمی خلائی اسٹیشن کے اوپر چلے گئے ہیں۔ ‘برائڈینسٹائن نے کہا کہ اس  سے عالمی خلائی اسٹیشن اور خلائی مسافروں کے لئے نئے خطرے بڑھ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا، ‘ ہم ہندوستان کے ایسیٹ تجربہ سے ہوئے اثرات کے بارے میں ہر گھنٹے کچھ نیا جان رہے ہیں۔ پچھلے ہفتے سے عالمی خلائی مرکز کو چھوٹے ذرے والے ملبوں سے خطرہ 44 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔ حالانکہ، اس سے عالمی خلائی اسٹیشن اور خلائی مسافر محفوظ ہیں۔ اگر ہمیں ان ملبوں کو ہٹانے کی ضرورت پڑی تو ہم اس کو ہٹائیں‌گے۔ ‘

برائڈینسٹائن نے کہا، ‘ اس طرح کی سرگرمیاں لمبے وقت تک نہیں چل سکتیں اور ہیومن اسپیس فلائٹ کے موافق نہیں ہیں۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ یہ خوفناک ہے، اس طرح کے تجربوں سے خلا میں ملبہ پھیلتا ہے اور جب ایک ملک یہ کرتا ہے، تو دیگر ممالک کو بھی لگتا ہے کہ ان کو بھی ایسا کرنا چاہیے۔ یہ ناقابل قبول ہے۔ ‘

انہوں نے کہا، ‘ اچھی بات یہ ہے کہ یہ ملبہ زمین کے مدار سے کافی نیچے ہے، یہ تمام ٹکڑے تباہ ہو جائیں‌گے۔ 2007 میں چین کے ذریعے کئے گئے اینٹی سیٹلائٹ تجربہ کا ملبہ ابھی بھی خلا میں ہے اور ہم اس سے جوجھ رہے ہیں۔ ‘امریکہ نے خلا میں عالمی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) اور اس کے سیٹلائٹ سے ممکنہ ٹکر کے خطرے کو دیکھتے ہوئے اس ملبے کا پتا لگایا۔

انہوں نے کہا، ‘ موجودہ وقت میں وہ 10 سینٹی میٹر کے 23000 ٹکڑوں کا پتا لگا رہے ہیں۔ اس میں خلائی ملبے کے تقریباً 10000 ٹکڑے بھی شامل ہیں، جس میں سے تقریباً 3000 ٹکڑے 2007 میں چین کےاینٹی سیٹلائٹ تجربہ سے پھیلے تھے۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)