خبریں

گجرات: گزشتہ 30 سالوں میں کوئی بھی مسلم ایم پی منتخب نہیں کیا گیا

گجرات سے آخری بار 1984 میں مسلم ایم پی کے طور پر کانگریس سے احمد پٹیل لوک سبھا پہنچے تھے۔ اس سے پہلے 1977 میں ریاست سے دو رہنما،احمد پٹیل اور احسان جعفری رکن پارلیامان بنے۔ گجرات سے ایک بار میں اس سے زیادہ مسلم رکن پارلیامان لوک سبھا نہیں پہنچے ہیں۔

احمد پٹیل (فوٹو: پی ٹی آئی)

احمد پٹیل (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: گجرات سے لوک سبھا پہنچنے والے آخری مسلم رکن پارلیامان کانگریس کے احمد پٹیل ہیں، جو 1984 میں لوک سبھا پہنچے تھے۔ 1989 میں احمد پٹیل بھروچ سیٹ سے بی جے پی کے چندو دیش مکھ سے 1.15 لاکھ ووٹ سے ہار گئے تھے۔ اس کے بعد سے کوئی مسلم رکن پارلیامان گجرات سے لوک سبھا نہیں پہنچا ہے۔ احمد پٹیل اب راجیہ سبھا ممبر ہیں۔

گجرات کی آبادی میں مسلمانوں کی شراکت داری 9.5 فیصدی ہے۔ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، 1962 میں جب نئے بنے گجرات میں پہلی بار لوک سبھا انتخاب کے لئے ووٹ ڈالے گئے تو صرف ایک مسلم امیدوار زہرا چاوڑا بناسکانٹھا سے جیت‌کر لوک سبھا پہنچی تھیں۔1977 میں ریاست سے دو مسلم رہنما جیتے اور یہ دونوں کانگریس پارٹی سے تھے۔ بھروچ سے احمد پٹیل اور احمد آباد سے احسان جعفری۔ اس سال گجرات سے سب سے زیادہ مسلم رکن پارلیامان لوک سبھا پہنچے تھے۔

بھروچ لوک سبھا سیٹ سے گجرات میں سب سے زیادہ مسلم ووٹر ہیں۔ موجودہ وقت میں بھروچ میں 15.64 لاکھ ووٹر ہیں، جن میں سے 22.2 فیصدی مسلمان ہیں۔کانگریس نے 1962 سے آٹھ مسلم امیدوار بھروچ سے اتارے لیکن ان میں سے صرف ایک احمد پٹیل ہی جیتنے میں کامیاب رہے۔ احمد پٹیل نے لگاتار تین بار 1977، 1982 اور 1984 میں بھروچ سیٹ سے جیت درج کی۔

سینٹر فار سوشل اسٹڈیز (سی ایس ایس) کی سوشل سائنٹسٹ کرن دیسائی نے کہا، ‘ گجرات میں مسلم سماجی طور پر ہی نہیں سیاسی طور پر بھی حاشیے پر ہیں۔ یہ 2002 کے فسادات کے بعد سے اور بڑھا ہے۔ ‘1992 فسادات کے بعد سے سی ایس ایس کے لئے رپورٹ پر کام کرنے والوں کی ٹیم میں دیسائی بھی تھی۔

1989 کے بعد سے صرف سات مسلم امیدواروں نے گجرات سے لوک سبھا انتخاب لڑا اور یہ تمام کانگریس پارٹی کی ٹکٹ پر انتخابی میدان میں تھے۔2014 کے لوک سبھا انتخاب میں گجرات میں 334 امیدوار انتخابی میدان میں تھے، جن میں سے 67 مسلم تھے یعنی 19.76 فیصدی مسلم امیدوار تھے۔ اس سال کانگریس نے صرف ایک مسلم امیدوار کو انتخاب لڑایا، جو نوساری سیٹ سے مقصود مرزا تھے۔

دیگر 66 مسلم امیدوار یا تو آزاد انتخاب لڑے یا سماجوادی پارٹی جیسی دیگر پارٹیوں سے ٹکٹ ملا تھا۔2014 کے لوک سبھا انتخاب میں زیادہ تر مسلموں نے پنچ محل، کھیڑا، آنند، بھروچ، نوساری، سابرکانٹھا، جام نگر اور جوناگڑھ سیٹوں سے انتخاب لڑا۔2009 میں پنچ محل سیٹ سے لوک جن شکتی پارٹی کے امیدوار کلیم عبدالطیف شیخ نے کانگریس کے امیدوار شنکرسنگھ وگھیلا کو ہرایا تھا۔ لطیف کو 23615 ووٹ ملے تھے جبکہ وگھیلا صرف 2081 ووٹ سے ہار گئے۔ جیتنے والے بی جے پی کے پربھات سنگھ چوہان تھے۔

اس بارے میں بی جے پی کے ترجمان بھرت پانڈیا نے کہا، ‘ ہماری پارٹی ٹکٹ دینے سے پہلے جیت کے امکان پر غور کرتی ہے۔ اس کے علاوہ مقامی سطح پر امیدوار کی گرفت جیسے معیارات کی بنیاد پر ٹکٹ دیا جاتا ہے۔ ‘وہیں کانگریس کے ترجمان منیش دوشی نے کہا، ‘ اسمبلی میں ہماری پارٹی کے تین مسلم ایم ایل اے ہیں۔ اس سے پہلے بھی گجرات میں لوک سبھا انتخاب کے لئے مسلمانوں  کو ٹکٹ دیے ہیں لیکن وہ نہیں جیتے۔’