خبریں

جموں و کشمیر: بی ایس ایف پر رائےدہندگان کو بی جے پی کو ووٹ دینے کو مجبور کرنے کا الزام

نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے ای وی ایم میں کانگریس کے بٹن کے کام نہ کرنے سمیت کئی گڑبڑیوں کا الزام لگایا۔ نیشنل کانفرنس کے رہنما نے شکایت درج کرائی۔

جموں و کشمیر کے ایک پولنگ بوتھ پر تعینات جوان۔ (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)

جموں و کشمیر کے ایک پولنگ بوتھ پر تعینات جوان۔ (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)

نئی دہلی:نیشنل کانفرنس اور پیپلس ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی)نے جمعرات کو پہلے مرحلے کی پولنگ میں وردی پہنے ہوئے اہلکاروں کے ذریعے لوگوں کو بی جے پی کو ووٹ دینے کے لئے مجبور کرنے، ای وی ایم میں کانگریس کے بٹن کے کام نہ کرنے سمیت دیگر گڑبڑیوں کا الزام لگایا۔پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کیا جس میں رائےدہندگان بی جے پی مخالف نعرے لگاتے نظر آ رہے ہیں کیونکہ بی ایس ایف نے بی جے پی کو ووٹ نہیں دینے پر ان سے بد سلوکی کی تھی۔

انہوں نے لکھا، ‘جموں میں ایک پولنگ بوتھ پر ایک شخص کے ساتھ بی ایس ایف نے ہاتھا پائی کی کیونکہ اس نے بی جے پی کو ووٹ دینے سے منع کر دیا تھا۔ پولنگ بوتھوں پر مسلح افواج کا استعمال کرکے لوگوں کو بی جے پی کو ووٹ دینے کے لئے مجبور کرنا، اقتدار کی بھوک اور ان کی ناامیدی کو دکھاتا ہے چاہے اس کے لئے جو بھی کرنا پڑے۔ ‘نیشنل کانفرنس کے جموں صوبائی صدر دوندر سنگھ رانا نے بھی معاملے میں شکایت درج کرائی۔ان کے مطابق پونچھ کی ارائی مٹکا علاقے میں ایک وردی دھاری ملازم نے رائےدہندگان کو بی جے پی کو ووٹ دینے کے لئے مجبور کیا۔

انہوں نے بتایا کہ رائےدہندگان کی شکایت کے بعد ایک مقامی افیسر نے موقع پر پہنچ کر اس وردی دھاری ملازم کو وہاں سے ہٹا دیا۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھی ایک پریزائڈنگ آفیسر کا ویڈیو پوسٹ کیا، جس میں وہ پونچھ علاقے میں ایک ای وی ایم بٹن کے خراب ہونے کی جانکاری دے رہا ہے۔

آفیسر نے پونچھ ضلع‎ میں پولنگ کچھ دیر کے لئے رک جانے کی جانکاری دیتے ہوئے اس کے جلد ٹھیک ہونے کی یقین دہانی کرائی۔ کون سا بٹن کام نہیں کر رہا ہے یہ پوچھے جانے پر انہوں نے کہا، ‘ہاتھ کا بٹن۔ ‘ ہاتھ کانگریس کا انتخابی نشان ہے۔

پونچھ ضلع الیکشن افسر نے عمر عبداللہ کے ٹوئٹ پر کہا، ‘ شاہ پور واقع بوتھ پر ای وی ایم میں کانگریس کے بٹن کے ساتھ کچھ مسئلہ تھا۔ ہمارے اسٹاف نے مشین بدل دی ہے۔ ایک دیگر بوتھ پر بی جے پی کا بٹن بھی کام نہیں کر رہا تھا۔ ہم نے اس کو بدل دیا ہے۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)