خبریں

رافیل ڈیل کے بعد فرانس حکومت نے انل امبانی کے 1100کروڑ روپے کا ٹیکس معاف کیا: رپورٹ

فرانسیسی اخبار لے موندے کی رپورٹ کے مطابق، اپریل 2015 میں رافیل ڈیل  کے اعلان کے بعد فرانس کے افسروں نے انل امبانی گروپ کی ایک کمپنی کا 143.7 ملین یورو کا ٹیکس معاف کیا تھا۔

سابق فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند کے ساتھ انل امبانی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ریلائنس)

سابق فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند کے ساتھ انل امبانی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ریلائنس)

نئی دہلی: 2015 میں ہندوستان اور فرانس کے درمیان رافیل معاہدہ  ہونے کے 6 مہینے کے اندر ہی ریلائنس گروپ کے چیئر مین انل امبانی کی فرانس واقع کمپنی کا تقریباً 1100 کروڑ روپے سے زیادہ (143 ملین یورو) کا ٹیکس فرانسیسی افسروں نے معاف کر دیا تھا۔ ایک میڈیا رپورٹ میں اس کا دعویٰ کیا گیا ہے۔فرانسیسی اخبار لے موندے نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ فروری 2015 اور اکتوبر 2015 کے درمیان جب فرانس، ہندوستان کے ساتھ رافیل کے لئے معاہدہ کر رہا تھا اسی دوران فرانس نے انل امبانی کا 143.7 ملین یورو کا ٹیکس معاف کر دیا۔

واضح ہو کہ انل امبانی کی ریلائنس ڈیفینس ہندوستان اور فرانس کے درمیان ہوئے اس رافیل معاہدے کے تحت آفسیٹ پارٹنر ہے جس کا اعلان اپریل 2015 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔رپورٹ میں انکشاف  کیا گیا ہے کہ فرانس میں انل امبانی کی ریلائنس اٹلانٹک فلیگ فرانس نامی کمپنی رجسٹرڈ ہے۔لے موندے کے مطابق، فرانسیسی ٹیکس افسروں نے کمپنی کی تفتیش کی اور پایا کہ اس کو سال 2007سے10 کے دوران 60 ملین یورو چکانا ہوگا۔ ایک سمجھوتہ کے تحت ریلائنس نے 7.6 ملین یورو چکانے کی تجویز رکھی۔ حالانکہ اس کو فرانسیسی افسروں نے خارج کر دیا۔ اس کے بعد انہوں نے سال 2010سے12 کے درمیان ایک اور تفتیش کی اور ان سے اضافی 91 ملین یورو ٹیکس کی مانگ کی۔ ‘

اپریل 2015 میں جب وزیر اعظم نریندر مودی نے داسسو سے 36 رافیل جنگی طیارے خریدنے کا اعلان کیا تب انل امبانی کی کمپنی پر فرانسیسی حکومت کا 151 ملین یورو کا بقایہ تھا۔حالانکہ، مودی کے رافیل معاہدے کے اعلان کے محض 6مہینے میں ہی اکتوبر، 2015 میں فرانسیسی ٹیکس افسروں نے 151 ملین یورو کے بجائے سمجھوتہ کے تحت ریلائنس سے صرف 7.3 ملین یورو ہی لیا۔دی وائر کے سوالوں پر ریلائنس گروپ نے فرانسیسی میڈیا رپورٹ کو لےکر صفائی دی ہے۔

کمپنی کے ترجمان نے کہا، ریلائنس فلیگ ٹیکس کا مدعا 2008 کا ہے اور ٹیکس کی وہ مانگ پوری طرح غیرضروری اور غیر قانونی تھی۔ ریلائنس فلیگ نے اپنے ٹیکس تنازعات کا حل فرانس واقع تمام کمپنیوں کے لئے موجود قانونی انتظام کے تحت کیا۔ سمجھوتہ کے تحت ریلائنس فلیگ کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا گیا۔ ‘ترجمان نے کہا، ‘ تقریباً 10 سال پہلے 2008سے2012 کے دوران جب فرانسیسی ٹیکس افسر اس پر غور کر رہے تھے تب فلیگ فرانس 20 کروڑ روپے(2.7 ملین یورو) کے نقصان میں چل رہی تھی۔ اسی دوران فرانسیسی ٹیکس افسروں نے 1100 کروڑ روپے ٹیکس کی مانگ‌کر دی۔ قانونی طور پر فرانسیسی ٹیکس سمجھوتہ عمل کے تحت آخری تصفیہ کی شکل میں 56 کروڑ روپے کی ادائیگی کے لئے ایک آپسی سمجھوتہ کیا گیا تھا۔ ‘

قابل ذکرہے کہ اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے اپریل 2015 میں فرانس سے 36 رافیل جنگی طیاروں کے معاہدے کا اعلان کئے جانے سے تقریباً 15 دن پہلے انل امبانی پیرس میں فرانس کے وزیر دفاع جیاں ویس لے درعان کے دفتر پہنچے تھے، جہاں انہوں نے فرانسیسی وزیر دفاع کے  صلاح کاروں سے ملاقات کی تھی۔اس اجلاس میں وزیر دفاع کے خصوصی صلاح کار جیاں-کلاڈ ملاٹ، صنعتی صلاح کار کرسٹوف سالومن اور صنعتی معاملوں کے ان کے تکنیکی صلاح کار جیوفری باٹ شامل ہوئے تھے۔سالومن نے ایک یورپی ڈیفینس کمپنی کے اعلیٰ افسر سے کہا تھا کہ یہ’بےحد شارٹ نوٹس پر ہوئی ایک خفیہ ملاقات تھی۔ ‘