خبریں

بی جے پی حکومت میں صحافیوں پر حملے میں اضافہ: رپورٹ

رپورٹرس ودآؤٹ بارڈرس کی طرف سے جاری ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں ہندوستان 180 ممالک میں سے 140ویں مقام پر ہے۔ 2018 میں اپنے کام کی وجہ سے ہندوستان میں کم سے کم 6 صحافیوں کی موت ہوئی تھی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں 2019 کے عام انتخابات  کے دوران حکمراں بی جے پی کے حامیوں کے ذریعے صحافیوں پر حملے بڑھے ہیں۔

علامتی تصویر

علامتی تصویر

نئی دہلی: میڈیا کی آزادی سے متعلق ‘ رپورٹرس ودآؤٹ بارڈرس ‘ کی سالانہ رپورٹ میں پریس کی آزادی کے معاملے میں ہندوستان دو پائیدان کھسک گیا ہے۔ 180 ممالک میں ہندوستان 140ویں مقام پر ہے۔جمعرات کو جاری اس رپورٹ میں ہندوستان میں چل رہی انتخابی تشہیر کا یہ دور صحافیوں کے لئے خاص طور پر سب سے خطرناک وقت کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔

ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس 2019 میں ناروے سر فہرست  ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر کے صحافیوں کے متعلق دشمنی کا جذبہ بڑھا ہے۔ اس وجہ سے ہندوستان میں گزشتہ سال اپنے کام کی وجہ سے کم سے کم 6 صحافیوں کا قتل کر دیا گیا۔انڈیکس  میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں پریس کی آزادی کی موجودہ صورتحال میں سے ایک صحافیوں کے خلاف تشدد ہے، جس میں پولیس کا تشدد، نکسلی حملے، مجرموں کے گروپ یا بدعنوان  سیاستداں کا انتقام شامل ہے۔

2018 میں اپنے کام کی وجہ سے ہندوستان میں کم سے کم چھے صحافیوں کی جان گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یہ قتل بتاتے ہیں کہ ہندوستانی صحافی کئی خطروں کا سامنا کرتے ہیں، خاص طور پر دیہی علاقوں میں غیر انگریزی میڈیا کے لئے کام کرنے والے صحافی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں 2019 کے عام انتخابات  کے دوران حکمراں بی جے پی کے حامیوں کے ذریعے صحافیوں پر حملے بڑھے ہیں۔

2019 کے اشاریہ میں تنظیم نے پایا کہ صحافیوں کے خلاف نفرت تشدد میں بدل گئی ہے، جس سے دنیا بھر میں ڈر کا اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ میں ہندوستان کے تناظر میں ہندو مذہب کو ناراض کرنے والے موضوعات پر بولنے یا لکھنے والے صحافیوں کے خلاف سوشل میڈیا پر گھناؤنی مہموں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب خواتین کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو یہ مہم زیادہ مشتعل ہو جاتی ہے۔

2018 میں ہندوستان میں میڈیا میں ‘ می ٹو ‘ مہم کے شروع ہونے سے خاتون صحافیوں  سے متعلق  ظلم وستم اور جنسی حملے کے کئی معاملوں سے پردہ ہٹا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جن علاقوں کو انتظامیہ کے ذریعے حساس مانا گیا ہے وہاں رپورٹنگ کرنا بہت مشکل ہے، جیسے کشمیر۔جنوبی ایشیا سے پریس کی آزادی کے معاملے میں پاکستان تین پائدان نیچے گر‌کر 142ویں  مقام پر ہے جبکہ بنگلہ دیش چار پائدان لڑھک‌کر 150ویں  مقام پر ہے۔

ناروے لگاتار تیسرے سال پہلے پائدان پر ہے جبکہ فن لینڈ دوسرے مقام پر ہے۔پیرس واقع رپورٹرس ودآؤٹ بارڈرس ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جو دنیا بھر کے صحافیوں پر حملوں کو ڈاکیومنٹ کرتا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)