خبریں

بابری مسجد گرائے جانے کا افسوس نہیں، فخر ہے: پرگیہ سنگھ ٹھاکر

مالیگاؤں بم بلاسٹ  کی ملزم اور بھوپال سے بی جے پی کی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا، ’ہمارے پربھو رام جی‌کے مندر میں غیر ضروری چیزیں تھی ہم نے ان کو ہٹا دیا۔ ہم فخر کرتے ہیں اس بات پر ہمارے ملک کی خودداری جاگی ہے۔ بھگوان رام کا شاندار مندر بھی بنائیں‌گے۔ ‘

پرگیہ سنگھ ٹھاکر (فوٹو : پی ٹی آئی)

پرگیہ سنگھ ٹھاکر (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: ممبئی دہشت گردانہ حملے کے دوران مارے گئے پولیس افسر ہیمنت کرکرے کو لےکر تنازعہ ابھی رکا بھی نہیں تھا کہ مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال سے بی جے پی کی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے ایک اور بیان دےکر تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ایودھیا میں بابری مسجد  گرائے جانے سے متعلق ایک سوال پر نیوز چینل آج تک کو دئے ایک بیان میں پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا، ‘ ایودھیا میں ڈھانچہ گرائے جانے کا افسوس کیوں ہوگا۔ ڈھانچہ گرانے پر تو ہم فخر کرتے ہیں۔ ہمارے بھگوان رام جی‌کے مندر میں غیر ضروری چیزیں تھی ہم نے ان کو ہٹا دیا۔ ‘

انہوں نے کہا، ‘ ہم فخر کرتے ہیں اس بات پر ہمارے ملک کی خودداری جاگی ہے۔ بھگوان رام کا شاندار مندر بھی بنائیں‌گے۔ 70 سالوں میں انہوں نے ملک کی کیا حالت کی ہے، ہمارے دیواستھان بھی محفوظ نہیں ہو پائے ہیں۔ ہندوؤں نے ڈھانچہ توڑ‌کر خودداری کو بیدار کیا ہے اور شاندار مندر بناکر ہم ان کی عبادت کریں‌گے، لطف اندوز ہوں گے۔ ‘

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا، ‘ ہاں، میں وہاں گئی تھی (ایودھیا)۔ میں نے کل بھی کہا تھا اور اس بات سے اب بھی پلٹ نہیں رہی کہ میں نے ڈھانچہ (متنازع) گرایا تھا۔ میں وہاں جاؤں‌گی اور رام مندر کی تعمیر میں مدد کروں‌گی۔ ‘

انہوں نے کہا، ‘ میں پورے یقین اور خوداعتمادی سے بول رہی ہوں کہ یہ میرے رام جی ہیں، میرے آدرش ہیں، میری شردھا ہیں، میری بھکتی ہیں، رام راشٹر ہیں، راشٹر رام ہے ۔اس لئے شاندار مندر بنانے سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔ ‘اس پر رپورٹر نے پوچھا کہ متنازعہ ڈھانچہ گرائے جانے میں بھی آپ شامل تھیں، اس پر پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا، ‘ میں وہاں گئی تھی، کاہے کا متنازعہ ڈھانچہ۔ ہمارے رام کا مندر ہے، شاندار مندر بنائیں‌گے، تعمیرنو کریں‌گے اس کی۔ ‘

اس پر رپورٹر نے سوال کیا کہ الیکشن  کمیشن کا کہنا ہے کہ مذہب اور ذات کے نام پر… سوال پورا ہونے سے پہلے ہی انہوں نے کہا، ‘ میں نے کہہ دی اپنی بات، اب آپ بتائیے، جس کو جو کہنا ہے کہے، میں صرف اپنی بات کہہ رہی ہوں۔ ‘پھر رپورٹر نے پوچھا کہ رام مندر پر بی جے پی واضح طور پر کچھ نہیں کہتی، اس پر پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا، ‘ ہم شاندار مندر بنانے جائیں‌گے۔ اس بات سے میں انکار  نہیں کر رہی ہوں۔ ‘

پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے اس بیان پر بھوپال ضلع الیکشن افسر نے نوٹس جاری کیا ہے۔ نوٹس میں ایک دن کے اندر پرگیہ سنگھ ٹھاکر سے جواب مانگا گیا ہے۔گزشتہ 18 مارچ کی شام شمالی بھوپال حلقہ انتخاب کے بی جے پی کارکنان کے اجلاس میں ممبئی اے ٹی ایس کے اس وقت کے چیف ہیمنت کرکرے پر جیل میں اذیتدینے کا الزام لگاتے ہوئے پرگیہ نے کہا تھا کہ میں نے کرکرے کو سروناش ہونے کا شراپ دیاتھا اور اس کے سوا مہینہ بعد دہشت گردوں نے ان کو مار دیا۔

بعد میں اس بیان کو لےکر انہوں نے معافی مانگ لی تھی۔ممبئی حملوں کے دوران ہیمنت کرکرے دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے مارے گئے تھے۔ بہر حال، پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے اس بیان پر بھی الیکشن  کمیشن نے ان کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔29 ستمبر 2008 کو مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں ہوئے بم دھماکوں کے معاملے میں پرگیہ ملزم ہیں اور تقریباً 9 سال جیل میں رہی ہیں۔ اس مشہور معاملے میں وہ ان دنوں ضمانت پر چل رہی ہیں۔

پرگیہ ٹھاکر کوبی جے پی نے مدھیہ پردیش کی بھوپال لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے سینئر رہنما دگوجئے سنگھ کے خلاف اتارا ہے۔ہیمنت کرکرے کو لےکر دئے پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے بیان پر ضلع الیکشن  افسر اور بھوپال کلکٹر سودام کھاڑے نے بتایا، ‘ ہم نے پرگیہ کے اس بیان پر از کود نوٹس لیا ہے۔ اس تعلق سے ہم نے پرگیہ اور پروگرام کے کنوینر بی جے پی بھوپال ضلع صدر وکاس ویرانہ کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ‘

انہوں نے کہا، ‘ اس بارے میں وہ ایک دن میں وضاحت پیش کریں، نہیں تو معینہ مدت میں جواب پیش نہ کئے جانے کی حالت میں ایک طرفہ کارروائی کی جائے‌گی۔’ بتا دیں کہ مالیگاؤں بم دھماکے کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو لوک سبھا انتخاب کا ٹکٹ دینے کی وجہ سے بی جے پی کی کافی تنقید بھی ہوئی ہے۔حال ہی میں ایک نیوز چینل کو دیے انٹرویو میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بھوپال لوک سبھا سیٹ سے پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو ٹکٹ دئے جانے کے بی جے پی کے فیصلے کا بچاؤ کرتے ہوئے کہا کہ پرگیہ سنگھ کو بھوپال سے ٹکٹ دینا ہندو تہذیب کو دہشت گرد کہنے والوں کو جواب دینا ہے اور یہ جواب کانگریس کو مہنگا پڑنے والا ہے۔

انہوں نے کہاتھا، ‘ امیٹھی کا امیدوار ضمانت پر ہو تو چرچہ  نہیں، رائے بریلی کا امیدوار ضمانت پر ہو تو اس پر بھی کوئی چرچہ  نہیں لیکن بھوپال کی امیدوار ضمانت پر ہے تو ان لوگوں نے طوفان کھڑا کر دیا۔ یہ کیسے چلے‌گا؟ ‘غور طلب ہے کہ نیشنل ہیرالڈ معاملے میں امیٹھی سے امیدوار راہل گاندھی اور رائے بریلی کی امیدوار سونیا گاندھی ضمانت پر ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے کہا تھا، ‘ ایک خاتون کو، وہ بھی ایک سادھوی کو، اس طرح سے پریشان کیا گیا۔ میں گجرات میں رہ‌کر آیا ہوں، میں کانگریس کی موڈس آپرینڈی (کام کرنے کا طریقہ) کو بخوبی سمجھ گیا ہوں۔ وہ کیا کرتے ہیں، جیسے ایک فلم کی اسکرپٹ لکھتے ہیں، ویسے پہلے بیٹھ‌کر کاغذ پر اسکرپٹ لکھتے ہیں۔ ایک چھوٹا سا کہیں ڈھونڈ‌کر لائیں‌گے، اس کو ایسے پھیلائیں‌گے، رنگ بھریں‌گے، پھر ایک ولن کو لے آئیں‌گے، اس کے اندر ہیرو-ہیروئن لائیں‌گے اور پھر اسٹوری بنا دیں‌گے۔ ‘

وزیر اعظم نے کہاتھا ، ‘ ہمارے یہاں جتنے بھی انکاؤنٹر ہوئے ان سب کو ایسے ہی چلایا گیا۔ ہر واقعہ کو ایسے ہی کھینچتے تھے۔ میں نے دیکھا جسٹس لویا کی قدرتی وجہوں سے موت ہوئی، اس کو موڈر س آپرینڈی سے ایسا کیس  بنا دیا، جیسے ان کا قتل ہو گیا۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ ان دنوں ای وی ایم کو لےکر لندن میں پریس کانفرنس کرنے والے لوگ، اسی موڈس آپرینڈی کے ساتھ کیا۔ ابھی جھوٹا ویڈیو بناکر ڈی مونیٹائزیشن کو لےکر ڈرامہ کیا۔ چار دن پہلے بھی ایسا ہی ایک ڈرامہ کیا تھا۔ تو یہ ان کی موڈس آپرینڈی ہے اور سمجھوتہ ایکسپریس کا ججمنٹ آ گیا۔ کیا نکلا؟ ‘

وزیر اعظم مودی نے کہا تھا، ‘ آپ نے بنا ثبوت دنیا میں پانچ ہزار سال تک جس عظیم تہذیب اور روایت( ہندو)نے وسودھیو کٹم بکم کا پیغام دیا،سروے بھونتو نرامیہ کا پیغام دیا،جس تہذیب نے ایکم سدوی پرہ بہودھا ودنتی کا پیغام دیا، ایسی تہذیب کو آپ نے  دہشت گرد  کہہ دیا۔ ان سب کو جواب دینے کے لئے، یہ ایک علامت (پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو ٹکٹ) ہے اور یہ کانگریس کو مہنگا پڑنے والا ہے۔ ‘