خبریں

کھیل کی دنیا:سنتوش ٹرافی پر سروسز کا قبضہ اور بجرنگ پونیا کو گولڈ میڈل

امریکہ جیسے ممالک بھی اب نہ صرف کرکٹ کھیلتے ہیں بلکہ انہیں انٹر نیشنل کرکٹ کاؤنسل نے ون ڈے ٹیم کا درجہ بھی دے دیا ہے۔امریکہ کے علاوہ عمان کو بھی ون ڈے ٹیم کا درجہ مل گیا ہے۔

قومی ٹورنامنٹ پر قبضہ کرنے والی سروسز کی ٹیم، فوٹو: ٹوئٹر

قومی ٹورنامنٹ پر قبضہ کرنے والی سروسز کی ٹیم، فوٹو: ٹوئٹر

لدھیانہ میں کھیلے گئے فائنل مقابلہ میں سروسز نے پنجاب کو شکست دے کر قومی فٹ بال ٹورنامنٹ جسے سنتوش ٹرافی کے نام سے جانا جاتا ہے جیت لیا۔میچ کا واحد گول دوسرے ہاف میں بکاس تھاپا نے کیا۔چھٹی بار اس قومی ٹورنامنٹ پر قبضہ کرنے والی سروسز کی ٹیم نے یہاں آخری بار 2015میں بھی فائنل کھیلا تھا اور تب بھی خطاب جیتنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔

اس بار اس ٹورنامنٹ میں سروسز نے کتنا بہترین کھیل پیش کیا اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ پورے ٹورنامنٹ میں سروسز کو ایک میچ میں بھی شکست نہیں ہوئی۔سنتوش ٹرافی کا آغاز 1941میں ہوا تھا۔اس کے بعد سے اب تک مغربی بنگال نے سب سے زیادہ32مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیتا ہے۔دوسرے نمبر پر پنجاب کی ٹیم ہے جس نے اب تک یہاں آٹھ بار یہاں خطاب جیتا ہے۔

سروسز کے علاوہ کیرل کی ٹیم بھی یہاں چھ بار خطاب حاصل کر چکی ہے۔گوا کی ٹیم نے یہاں پانچ بار خطاب جیتا ہے۔کرناٹک نے یہاں چار بار خطاب جیتا ہے۔ریلوے اور مہاراشٹر کی ٹیمیں یہاں تین-تین بار خطاب جیت چکی ہیں۔دو بار حیدر آباد کو خطاب ملا ہے جبکہ میزورم، دہلی،ممبئی،آندھرا پردیش اور منی پور کی ٹیم یہاں ایک بار خطاب جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔1982-83میں میچ ڈرا ہونے کے بعد گوا اور مغربی بنگال کو مشترکہ فاتح قرار دیا تھا۔

پہلوان بجرنگ پونیا کا جلوہ قائم ہے۔چین میں منعقدہ ایشیائی کشتی چمپئن شپ میں ویسے تو ہندوستان کی کئی پہلوانوں نے میڈل جیتا مگر گولڈ صرف بجرنگ پونیا کو ہی ملا۔دولت مشترکہ کھیلوں اور ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والے بجرنگ نے 65 کلوگرام فری اسٹائل زمرے میں قزاقستان کے پہلوان کو شکست دے کر گولڈ حاصل کیا۔بجرنگ نے2017میں اس ٹورنامنٹ میں گولڈ جیتنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔

بجرنگ پنیا،فوٹو: پی ٹی آئی

بجرنگ پنیا،فوٹو: پی ٹی آئی

 مونٹی کارلو ٹینس ٹورنامنٹ میں اٹلی کے فابیو فو گنی نے جب سیمی فائنل میں کلے کورٹ کے بادشاہ رافیل نڈال کو شکست دی تھی تو اسی وقت لگ گیا تھا کہ اس بار انہیں چمپئن بننے سے روکا نہیں جا سکتا۔یہی ہوا بھی فائنل میں انہوں نے ڈسان لاجووچ کو شکست دے کر کیریئر کا پہلا اے ٹی پی ماسٹرز خطاب جیت لیا ۔کیریئر میں پہلی بار کوئی ماسٹرس خطاب جیتنے والے فوگنی کا یہ کل ملا کر یہ سال کا پہلا اور ان کے کیریئر کا نواں خطاب ہے۔سیمی فائنل میں شکست دے کرفوگنی نے مونٹی کارلو میں نڈال کے مسلسل 25 سیٹ اور مسلسل 18 میچ جیتنے کے ریکارڈ کو توڑا۔نڈال کا مونٹی کارلو میں بہترین ریکارڈ رہا ہے اور انہیں یہاں شکست دینا کسی کھلاڑی کےلئے آسان نہیں رہا مگر اس بار فوگنی نے سب کو حیران کر دیا۔ نڈال نے یہاں سب سے پہلے2005 میں خطاب جیتا تھااس کے بعد سے وہ یہاں اب تک ریکارڈ گیارہ بار خطاب جیت چکے ہیں۔

قطر کے دوحہ میں منعقدہ 23ویں ایشیائی ایتھلیٹکس چمپئن شپ میں ہندوستان نے کل ملا کر سترہ تمغے حاصل کئے۔ان تمغوں میں تین گولڈ میڈل،سات سلور میڈل اور سات ہی برانز میڈل شامل ہیں۔ ہندوستان کو جن کھلاڑیوں نے گولڈ دلایا ان میں گومتی مرمتھ،تیجندر پال سنگھ تور اور پی یو چترا کے نام شامل ہیں۔

ہندوستان کو تین گولڈ میں سے دو گولڈ خواتین ایتھلیٹ نے دلائے۔ مرمتھ نے خواتین کی 800 میٹر دوڑ کا گولڈ میڈل جیتا جبکہ پی یوچترا کو 1500 میٹر دوڑ میں گولڈ میڈل ملا۔ہندوستان کو تیسرا گولڈ ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والے تیجندر پال سنگھ تور نے دلائے۔انہوں نے گولہ پھینک میں20.22میٹر تک گولہ پھینکااور گولڈ جیتنے میں کامیابی حاصل کی۔

کرکٹ کی مقبولیت اب دنیا کے گنے چنے ملکوں کے بجائے دوسرے ممالک میں بھی بڑھتی جا رہی ہے۔کرکٹ کی اس بڑھتی مقبولیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اب امریکہ جیسے ممالک بھی نہ صرف کرکٹ کھیلتے ہیں بلکہ انہیں انٹر نیشنل کرکٹ کاؤنسل نے ون ڈے ٹیم کا درجہ بھی دے دیا ہے۔امریکہ کے علاوہ عمان کو بھی اب ون ڈے ٹیم کا درجہ مل گیا ہے۔

اب یہ دونوں ٹیمیں دنیا کی دوسری ٹیموں کے خلاف ون ڈے میچ کھیل سکتی ہیں ۔ نمیبیا میں چل رہے ورلڈ کرکٹ لیگ 2 میں امریکہ نے ہانگ کانگ کو 84 رنوں سے ہرا کر پہلی بار کرکٹ کی ون ڈے ٹیم کا درجہ حاصل کیا۔ عمان نے اپنے تینوں پہلے مقابلے جیت کر ون ڈے ٹیم کی حیثیت حاصل کی۔

عمان کرکٹ ٹیم، فوٹو: ٹوئٹر

عمان کرکٹ ٹیم، فوٹو: ٹوئٹر

چین کے بیجنگ میں جاری آئی ایس ایس ایف نشانے بازی عالمی کپ میں ہندوستان نے خبریں لکھے جانے تک دو گولڈ میڈل حاصل کر لئے تھے۔ہندوستان کو یہ گولڈ انجم مدگل و دویانش سنگھ اور منو بھاکر اور سوربھ چودھری کی جوڑیوں نے دلائے۔ہندوستان کو یہ گولڈ 10 میٹر ایئر رائفل اور ائر پسٹل مکسڈ ٹیم مقابلوں میں ملے۔عالمی کپ میں منو اور سوربھ کا یہ مسلسل دوسر گولڈ میڈل ہے ۔ اس ہندستانی جوڑی نے اس سال فروری میں نئی دہلی میں ہوئے ورلڈ کپ میں بھی گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔ان دنوں یہ جوڑی بہت بہتر مظاہرہ کر رہی ہے۔