خبریں

سماجوادی پارٹی نے بی ایس ایف سے برخاست تیج بہادریادو  کو وارانسی سے مودی کے خلاف بنایا اپنا امیدوار

فو ج میں خراب کھانے کی  شکایت کرنے کے بعد سرخیوں میں آئے بی ایس ایف کے برخاست جوان تیج بہادر یاد وپہلے آزاد امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ داخل کر چکے تھے ۔

وارانسی میں انتخابی تشہیر کرتے تیج بہادر یادو(فوٹو بشکریہ: فیس بک/تیج بہادر یادو)

وارانسی میں انتخابی تشہیر کرتے تیج بہادر یادو(فوٹو بشکریہ: فیس بک/تیج بہادر یادو)

نئی دہلی : وارانسی لوک سبھا سیٹ سے سماجوادی پارٹی نے پرچہ داخل کرنے کے آخری وقتوں میں اپنا امیدوار بدل دیا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے پہلے یہاں سے شالنی یادو کو پارٹی امیدوار بنایا تھا اب ان کی جگہ بی ایس ایف سے برخاست جوان تیج بہادر یادو کو پارٹی نے ٹکٹ دیا ہے ۔ تیج بہادر اب  وارانسی لوک سبھا سیٹ سے ایس پی –بی ایس پی اتحاد کے امیدوار کے طور پر نریندر مودی کو چیلنج دیں گے۔

غور طلب ہے کہ تیج بہادر یادو ایس پی کے ریاستی ترجمان منوج رائے دھوپ چنڈی کے ساتھ پرچہ داخل کرنے پہنچے۔ ریاستی ترجمان نے اس موقع پر جانکاری دی کہ اب شالنی یادو اپنا نام واپس لیں گی ۔قابل ذکر ہے کہ بی ایس ایف میں خراب کھانے کی شکایت کرنے والے یادو کو 2017 میں برخاست کردیا گیا تھا۔یادو پہلے ہی آزاد امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ داخل کر چکے  تھے ، لیکن اب وہ ایس پی کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گے۔

تیج بہادر یادو نے مارچ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، یادو نے کہا کہ ، میں نے  بد عنوانی کا مدعا اٹھایا تھا لیکن مجھے برخاست کردیا ۔ میری ترجیحات میں فوج کو مضبوط کرنا اور وہاں سے بدعنوانیوں کو ختم کرنا ہے۔

اس سے پہلے دی وائر سے بات کرتے ہوئے یادو نے کہا تھا کہ ، ان کی سماجوادی پارٹی میں اکھلیش یادو جی سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں وقت دیجیے۔واضح ہوکہ تیج بہادو نے اپنی برخاستگی کو کورٹ میں بھی چیلنج دیا ہے جو کہ ابھی ٹرائل کے اسٹیج میں ہے ۔ اترپردیش کے وارانسی میں آخری مرحلے میں 19 مئی کو انتخاب ہوگا۔