خبریں

جیٹ ایئرویز کے ملازمین‎ کا مطالبہ، نریش گوئل اور اعلیٰ افسروں کے پاسپورٹ ضبط ہوں

آل انڈیا جیٹ ایئرویز آفیسرز اینڈ اسٹاف ایسوسی ایشن نے ممبئی پولیس کمشنر کو سونپے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ کنگ فشر اور کنباٹا ایوی ایشن کے مالک اپنے خلاف ممکنہ کاروائی سے بچنے کے لئے ملک چھوڑ‌کر بھاگ گئے۔ اس سے بچنے کے لئے جیٹ ایئرویز کے اعلیٰ افسروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے۔

جیٹ ایئرویز کے بانی نریش گوئل۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

جیٹ ایئرویز کے بانی نریش گوئل۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: جیٹ ایئرویز کے ملازمین‎ نے کمپنی کے بانی نریش گوئل، کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرس اور مینجمنٹ کے سینئر افسروں کے پاسپورٹ ضبط کرنے کی مانگ کی ہے، تاکہ وہ ملک چھوڑ‌کے باہر نہ جا سکیں۔ممبئی مرر کی رپورٹ کے مطابق، آل انڈیا جیٹ ایئرویز آفیسرز اینڈ اسٹاف ایسوسی ایشن نے یہ مانگ ممبئی پولیس سے کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، تنظیم کے صدر اور این سی پی ایم ایل سی کر نپاوسکر نے ممبئی پولیس کمشنر سنجئے بروے سے ملاقات کی۔ ان کی مانگ ہے کہ نریش گوئل اور کمپنی کے اعلیٰ افسروں کے خلاف جیٹ ایئرویز کو بند کرنے سے متعلق  ایف آئی آر درج کی جائے۔

پاوسکر نے کمشنر کو دئے دو صفحے کے خط میں کہا ہے کہ کنگ فشر اور کنباٹا ایوی ایشن کے مالک اپنے خلاف ممکنہ کارروائی سے بچنے کے لئے ملک چھوڑ‌کر چلے گئے تھے۔ ایسے حالات سے بچنے کے لئے ممبئی پولیس کو جیٹ ایئرویز کے اعلیٰ افسروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنی چاہیے اور انصاف کے لئے ان کے پاسپورٹ بھی ضبط کئے جانے چاہیے تاکہ وہ ملک چھوڑ‌کر کہیں اور نہ بھاگ سکیں۔

خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان افسروں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو ان کے ملک چھوڑ‌کر بھاگ جانے کا امکان ہے۔ ملازمین‎ کو تنخواہ اور دوسرے فائدے نہ دینا قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے۔واضح ہو کہ گزشتہ17 اپریل کو اقتصادی بحران سے جوجھ رہی نجی طیارہ کمپنی جیٹ ایئرویز عارضی طور پر بند ہو گئی۔ کمپنی پر 8500 کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض ہے۔

ایئر لائن نے بینکوں سے ہنگامی فنڈ مانگا تھا، لیکن مالی امداد نہیں ملنے کے بعد اس کے سامنے اس کو بند کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔جیٹ ایئرویز کو بند کرنے کے فیصلے سے جہاں مسافروں، ایئر لائن کے فراہم کنندگان کے کروڑوں روپیے پھنس گئے ہیں، وہیں اس کے 20 ہزار سے زیادہ ملازمین‎ کے روزگار کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔

بےروزگار ہونے والوں میں سیکڑوں پائلٹ اور انجینئر بھی شامل ہیں، جن کو کئی مہینوں سے ان کی تنخواہ بھی نہیں مل رہی تھی۔ تقریباً تین سے چار مہینوں کی تنخواہ نہیں ملنے کی وجہ سے کمپنی کے پائلٹ سمیت دوسرے ملازم کئی بار مظاہرہ کر چکے تھے۔

پچھلے دنوں کمپنی کے کینسر متاثرہ  ملازم نے ممبئی میں چھت سے کود‌کر اپنی جان دے دی تھی۔ واضح ہوکہ 10 مئی کو جیٹ ایئرویز کی نیلامی کی آخری تاریخ ہے، لیکن اب تک کوئی بھی بڑا نام بولی لگانے کے لئے سامنے نہیں آیا ہے۔