خبریں

انتخابی سروے شائع کرنے والے تین میڈیاآرگنائزیشن کو الیکشن کمیشن نے جاری کیا وجہ بتاؤ نوٹس

تین میڈیا آرگنائزیشن  نے حال ہی میں لوک سبھا سیٹوں پر ہار جیت‌کے اندازے کی بنیاد پر ممکنہ اعداد و شمار پیش کرکے یہ بتایا تھا کہ انتخاب میں کس کو کتنی سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے۔

الیکشن کمیشن (فوٹو : پی ٹی آئی)

الیکشن کمیشن (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخاب کے دوران مبینہ طور پر انتخابی سروے جاری کرنے کے لئے تین میڈیا آرگنائزیشن  کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔کمیشن کے ایک سینئر افسر نے منگل کو بتایا کہ ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے دوران سروے پرمبنی ان میڈیا رپورٹس میں لوک سبھا انتخاب کے ممکنہ نتائج کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے ترجمان شیفالی بی شرن کے مطابق، انڈو-ایشین نیوز سروس، اکانومک ٹائمس اور سوراج ماس میڈیا کو 48 گھنٹوں کے اندر وجہ بتانے کے لئے کہا گیا ہے۔رابطہ کرنے پر، آئی اے این ایس کے سی ای او اورچیف ایڈیٹر سندیپ بام جئی نے انڈین ایکسپریس کو بتایا،’ہمیں ابھی الیکشن کمیشن سے ایک ای میل ملا ہے اور ہم اس پر غور کر رہے ہیں۔ اگر الیکشن کمیشن کا ماننا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے، تو ہم وہ کریں‌گے جو ضروری ہے۔ ‘

کمیشن نے تینوں میڈیا آرگنائزیشن سے اس بارے میں وضاحت مانگی ہے۔ کمیشن نے اس کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بتاتے ہوئے ان کو اگلے 48 گھنٹوں میں یہ بتانے کے لئے کہا ہے کہ کیوں نہ ان کے خلاف عوامی نمائندگی قانون کی دفعہ 126اے کے تحت کارروائی کی جائے۔قابل ذکر ہے کہ تین میڈیا تنظیموں نے حال ہی میں لوک سبھا سیٹوں پر ہار جیت‌کے اندازے کی بنیاد پر ممکنہ اعداد و شمار پیش کر کے یہ بتایا تھا کہ انتخاب میں کس جماعت کو کتنی سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے۔

کمیشن نے اس پر نوٹس لیتے ہوئے اس کو انتخابی سروے کا ہی ایک طریقہ مانا ہے۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کے اصولوں کے مطابق انتخاب کے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد رائے دہندگی کاعمل پورا ہونے تک انتخابی سروے یا اگزٹ پول جاری نہیں کئے جا سکتے ہیں۔