خبریں

گنگا میں ایک بوند گندگی بھی باعث تشویش ہے: این جی ٹی

این جی ٹی نے کہا،’گنگا کی صفائی کو رقم وصولی اور تجارتی اور صنعتی دھندے کی نذر نہیں کیا جا سکتا ہے۔ کوئی بھی اگر گنگا کو آلودہ کرتا ہے تو اس کو قانون کے تحت سزا دی جانی چاہیے۔ ‘

گنگا ندی (فوٹو : رائٹرس)

گنگا ندی (فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: این جی ٹی چیف جسٹس آدرش کمار گوئل کی صدارت والی بنچ نے اتراکھنڈ آلودگی کنٹرول بورڈ کو گنگا یا اس کی معاون ندیوں میں گندا پانی یا صنعتی فضلہ ڈالنے پر پابندی لگانے کی ہدایت دی۔بنچ نے آگاہ کیا کہ کارروائی کرنے میں ناکام رہنے پر ندی میں فضلہ یا گندا پانی چھوڑنے کے لئے ذمہ دار اشخاص یا افسروں سے معاوضہ وصول کیا جائے‌گا۔بنچ نے کہا،’یہ معاوضہ نصیحت دینے والا اور پرانی حالت بحال کرنے کی قیمت وصول کرنے کے لئے کافی ہونا چاہیے۔ ایسا کرنا یہ یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ گنگا ندی کو آلودہ کرنا اب فائدےکا سودا نہیں ہوگا۔ ‘

این جی ٹی نے آگے کہا، ‘ سپریم کورٹ اور اس خصوصی عدالت کی طرف سے پچھلے 34 سالوں میں بار بار دی گئی ہدایت صرف کاغذات تک محدود نہیں رہنی چاہیے۔ خصوصی عدالت کی طرف سے تشکیل کی گئی کمیٹی ناکام رہنے والے افسروں اور ریاستی حکومت کے افسروں سمیت ناکام رہنے والے اشخاص کی پہچان‌کر سکتی ہے۔ ‘خصوصی عدالت نے کہا،’اتراکھنڈ ریاست کو یقینی بنانا ہوگا کہ گنگا اور اس کی معاون ندیوں کے ساحل پر غیر قانونی طور پر کیمپ لگاکر کوئی نہ ٹھہرے (کیمپنگ)۔ ہم نیل کنٹھ مارگ کی طرف پوڑی گڑھوال ضلع کے پیانی گاؤں میں مبینہ طور پر غیر قانونی کیمپنگ کا خاص طو رپرذکر کر رہے ہیں۔ اتراکھنڈ ریاست کو ای-بہاؤ کی پالیسی کو واضح طور پر سمجھانا ہوگا۔ ‘

وہیں، ڈاؤن ٹو آرتھ کی رپورٹ کے مطابق بنچ نے کہا، ‘ گنگا کی صفائی کو رقم وصولی اور تجارتی اور صنعتی دھندے کی نذر نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ کوئی بھی اگر گنگا کو آلودہ کرتا ہے تو اس کو قانون کے تحت سزا دی جانی چاہیے۔ یہی ماڈل ملک کی تمام ندیوں کے لئے نافذ ہونا چاہیے۔ یہ بےحد تکلیف دہ ہے کہ ملک کی ندیوں کے 351 حصے آلودہ ہیں۔ ‘این جی ٹی نے کہا کہ ان کے ذریعے گنگا صفائی کو لےکر 10 دسمبر، 2015 کو دئے گئے تفصیلی احکام پر سنجیدگی سےعمل  ہونا چاہئیے۔ساتھ ہی خصوصی عدالت نے کہا کہ گنگا میں ایک بوند آلودگی بھی باعث تشویش ہے اور ندی کے تحفظ کے لئے تمام افسروں کا رویہ سخت ہونا چاہیے۔ این جی ٹی نے معاملے پر پختہ اسکیم بنانے کو بھی کہا ہے۔

بنچ نے قومی سوکش گنگا مشن کی اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کے لئے اس کی اسکیم کو لےکر کھنچائی کی اور کہا کہ یہ فوری طور پروقت کی حدبندی اور آلودگی کو روکنے کی کوشش والی پختہ اسکیم کو نہیں دکھاتا۔اس کے علاوہ، این جی ٹی نے اتراکھنڈ، یوپی، بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال کے چیف سکریٹریوں کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی-اپنی ریاستوں میں گنگا کے معیار سے متعلق رپورٹ اور اعداد و شمار اپنی ویب سائٹ پر ہر مہینے شائع کریں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)