خبریں

اروناچل پردیش: ایم ایل اے ترونگ ابو اور ان کے بیٹے سمیت 11 لوگوں کا گولی مار‌کر قتل

اروناچل پردیش کی کھونسا مغربی اسمبلی سیٹ سے موجودہ ایم ایل اے ترونگ ابو، اپنے بیٹے اور دو پولیس اہلکاروں سمیت کچھ دیگر لوگوں کے ساتھ آسام سے لوٹ رہے تھے۔ اروناچل پردیش کے تِرپ ضلع‎ کے بوگاپانی گاؤں کے پاس نامعلوم حملہ آوروں نے کی گولی باری۔

ترونگ ابو(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ترونگ ابو(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: اروناچل پردیش کے تِرپ ضلع‎ میں این ایس سی این (آئی ایم) کے نامعلوم حملہ آوروں نے نیشنل پیپلس پارٹی (این پی پی) کے ایم ایل اے ترونگ ابو، ان کے بیٹے، دو  سکیورٹی اہلکار سمیت 11 لوگوں کا منگل کو گولی مار‌کر قتل کر دیا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے یہ جانکاری دی۔ضلع کی کھونسہ مغربی اسمبلی سیٹ سے موجودہ ایم ایل اے ترونگ ابو اس سیٹ سے دوبارہ انتخاب لڑ رہے تھے۔تِرپ ڈپٹی کمشنر پی ایم تھنگن نے بتایا کہ ابو آسام سے اپنے انتخابی حلقہ کھونسہ مغرب لوٹ رہے تھے اور اس وقت ان کے بیٹے اور دو پولیس اہلکار بھی ساتھ تھے، جیسے ہی ان کی گاڑی صبح تقریباً 11:30 بجے ضلع‎ کے بوگاپانی گاؤں کے پاس پہنچی تو نامعلوم حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر گولیاں چلا دیں، جس میں 11 لوگوں کی  جائےواردات پر ہی موت ہو گئی۔

مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ٹوئٹ کر ایم ایل اے ترونگ ابو کے قتل پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ‘ ایم ایل اے ترونگ ابو جی، ان کی فیملی اور دیگر کے قتل پر حیران ہوں۔ یہ نارتھ ایسٹ  میں امن و امان میں خلل ڈالنے کی کوشش ہے۔ اس گھناؤنے جرم کے قصورواروں کو بخشا نہیں جائے‌گا۔ میری ہمدردی متاثرہ فیملی کے ساتھ ہیں۔ ‘

میگھالیہ کے وزیراعلیٰ کونراڈ پی سنگما نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور وزیر اعظم نریندر مودی سے اس حملے کے لئے ذمہ دار لوگوں کے خلاف ضروری قدم اٹھانے کی گزارش کی۔سنگما نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘این پی پی اروناچل پردیش کے ایم ایل اے ترونگ ابو اور ان کی فیملی کے ممبروں کی موت سے صدمے میں  ہے۔ ہم اس وحشیانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور وزیر اعظم مودی سے اس حملے کے لئے ذمہ دار لوگوں پر کارروائی کرنے کی مانگ کرتے ہیں۔ ‘

مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ کرن رجیجو نے بھی اس واقعہ پرافسوس  کا اظہار کرتے ہوئے حملہ آوروں کے خلاف سخت قدم اٹھانے کی گزارش کی ہے۔

اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ریاست کے وزیر داخلہ کمار وئی نے کہا، ‘ میں اس واقعہ کی مذمت کرتا ہوں۔ اس طرح کا واقعہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔ اس واقعہ کی تفتیش اہم ہے۔ سیاسی حریف نے یہ کیا ہے۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)