خبریں

لوک سبھا انتخابات: وہ قد آور رہنما جن کو ہا رکا سامنا کرنا پڑا

کانگریس صدر راہل گاندھی سمیت لوک سبھا انتخابات 2019 میں صرف کانگریس کے 9 سابق وزیر اعلیٰ کو ہا رکا سامنا کر نا پڑا ہے۔

cong-manifesto-1200x600

نئی دہلی: نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایک بار پھر شاندار کامیابی کے اس لہر کا خمیازہ اپوزیشن کے کئی قدآور رہنماؤں کو بھی بھگتنا پڑاہے۔قابل ذکر  ہے کہ جے ڈی ایس رہنمااورسابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیو گوڑاکرناٹک کے تمکر سیٹ سے انتخاب ہار گئے ہیں ،وہیں ان کے پوتے ریونا کو جےڈی ایس کی روایتی سیٹ ہاسن سے کامیابی ملی ہے۔دیو گوڑا کے علاوہ کانگریس کے سینئر رہنما ملیکا ارجن کھڑگے کو گلبرگہ سیٹ سے ہار کاسامنا کر نا پڑا ہے ۔ واضح ہو کہ ان کو اپنے سیاسی کیریئر میں پہلی بار ہار کا منھ دیکھنا  پڑاہے۔اسی طرح جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو اننت ناگ سیٹ سے  ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس کے علاوہ جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ شیو سورین بھی اپنی روایتی سیٹ دمکا سے ہار گئے ہیں۔

بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے سابق وزیر اور فلم اسٹار شتروگھن سنہا بھی پٹنہ صاحب سے ہار گئے ہیں ۔اسی طرح دربھنگہ کے سابق ایم پی اور کرکٹر کیرتی آزاد جھارکھنڈ کے دھنباد سیٹ سے کانگریس کے امیدوار کے طور پر ناکام رہے ۔راشٹریہ جنتا دل کے قد آور رہنما اور ریاستی حکومت میں سابق وزیر عبدالباری صدیقی کو دربھنگہ سے ہار کا سامنا کر نا پڑا ہے۔ساتھ ہی راشٹریہ لوک تانترک سمتا پارٹی کے سر براہ اور سابق مرکزی وزیر اپیندر کمار کشواہا اجیار پور اورکاراکٹ دونوں سیٹوں سے ہار گئے ہیں ۔

 اس لہر میں لالو پرساد کی بیٹی میسا بھارتی بھی جیت حاصل کرنے میں ناکام رہی ۔جھارکھنڈ کی بات کریں تو ریاست کے ایک دوسرے سابق وزیر اعلیٰ بابو لال مرانڈی کوڈرما سیٹ سےایک با رپھر جیت حاصل کرنے میں ناکام رہے ۔جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی سے کانگریس کے بڑے لیڈراور سابق مرکزی وزیر سبودھ کانت سہائے کو ایک بار پھر ہا رکا سامنا کرنا پڑا ہے۔انتخاب کے دوران پورے ملک میں اپنی توجہ کھینچنے والی سیٹ بیگوسرائے سے سی پی آئی کے امیدوار کنہیا کمار  بی جے پی کے گریراج سنگھ سے ہار گئے ہیں۔اسی طرح دہلی میں کانگریسی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ شیلا دکشت کو ہار کا سامنا کر نا پڑا ہے۔عام آدمی پارٹی کی آتشی بھی جیت درج کرنے میں ناکام رہی  ہیں۔

کانگریس صدر راہل گاندھی  کو اپنی روایتی سیٹ امیٹھی سے شکست کا منھ دیکھنا پڑا ہے۔کانگریسی رہنما سلمان خورشیدکو ایک بار پھر فرخ آبا دسے ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال سے سینئر کانگریسی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ دگوجئے سنگھ کو ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کانگریس کے دوسرے سینئر رہنما اور مشرقی یوپی کے انچارج جیوترادتیہ سندھیا کو اپنی روایتی سیٹ گنا گنوانی پڑی ہے ۔بی جے پی رہنما سمبت پاتراکو اڑیسہ کے پوری سے ہار گئے ہیں۔اسی طرح حال ہی میں بی جے ڈی سے بی جے پی میں شامل ہونے والے رہنما وجینت پانڈا اڑیسہ کے کیندری پارا سے  ہار گئے ہیں۔اس کے علاوہ اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریسی رہنما ہریش راوت اور ہریانہ  کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریسی رہنما بھوپیندر سنگھ ہڈا کو ہار کو سامنا کرنا پڑا ہے۔

غور طلب ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2019 میں صرف کانگریس کے 9 سابق وزیر اعلیٰ کو ہا رکا سامنا کر نا پڑا ہے۔