خبریں

مدھیہ پردیش: گائے کے گوشت کے شک میں مسلم خاتون سمیت 3 لوگوں کی بےرحمی سے پٹائی، جئے شری رام کے نعرے بھی لگوائے

مدھیہ پردیش کے سیونی میں گائے کے گوشت کے شک میں مبینہ گئورکشکوں نے ایک مسلم خاتون سمیت تین لوگوں کی بےرحمی سے پٹائی کی۔

مدھیہ پردیش کے سیونی میں درخت سے باندھ‌کر جوان کی پٹائی کرتے گئورکشک (فوٹو: ویڈیو اسکرین شاٹ)

مدھیہ پردیش کے سیونی میں درخت سے باندھ‌کر جوان کی پٹائی کرتے گئورکشک (فوٹو: ویڈیو اسکرین شاٹ)

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے سیونی میں مبینہ طور پر گائے کا گوشت لے جانے کے شک میں گئورکشکوں کے ذریعے ایک مسلم خاتون سمیت تین لوگوں کی بےرحمی سے پٹائی کرنے کے معاملے میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیاہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ویڈیو میں گئورکشک متاثرین سے جبراً جئے شری رام کے نعرے لگواتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ واقعہ 22 مئی کا ہے لیکن 24 مئی کو ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اس کا نوٹس لیا۔ویڈیو میں صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ان گئورکشکوں نے ڈنڈوں سے نوجوانوں کی پٹائی کی۔ان گئورکشکوں نے ایک ایک کرکے نوجوانوں کو درخت سے باندھا اور بےرحمی سے ان کی پٹائی کی۔

ڈونڈا سیونی پولیس اسٹیشن کے انچارج گنپت اوئیکے نے بتایا کہ اس معاملے میں شبھم بگھیل، یوگیش اوئیکے، دیپیش نامدیو، روہت یادو اور شیام دیہریا کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان پانچوں پر آئی پی سی کی دفعہ 143، 148، 149، 341، 294، 323 اور 506 اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 25 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔غور طلب ہے کہ 22 مئی کو گئو کشی روک تھام سے متعلق قانون کے تحت توفیق، انجم شمع اور دلیپ مالویہ کو گرفتار کر کے عدالتی حراست میں بھیجا گیا تھا۔

اس سے پہلے گئورکشکوں نے پولیس کو یہ مطلع کیا تھا کہ یہ لوگ مبینہ طور پر کھیری گاؤں سے ایک آٹورکشا اور دو پہیا گاڑی میں گائے کا گوشت لے جا رہے ہیں۔ گائے کے گوشت کو جانچ کے لئے لیب بھیجا گیا۔ سیونی کے ایس پی للت شاکیہ وار نے کہا کہ حالت اب قابو میں ہے۔گنپت نے بتایا کہ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ان تینوں لوگوں میں سے ایک کے رشتہ دار نے ایف آئی آر درج کرائی۔ اس نے بتایا کہ گئورکشکوں نے تینوں کی پٹائی کرنے کے بعد پولیس کو مطلع کیا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ملزمین میں سے ایک شبھم بگھیل شری رام سینا نام کی تنظیم سے جڑا ہوا ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے اس معاملے  پراپنے  رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا،’مودی کے ووٹروں کے ذریعے بنائی گئی نگرانی کمیٹی کے ممبر مسلمانوں  کے ساتھ اس طرح کا سلوک کرتے ہیں۔ نیو انڈیا میں استقبال ہے، جو شمولیتی ہوگا اور جیسا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ سیکولرازم کا نقاب۔ ‘