خبریں

گڑگاؤں میں مبینہ طور پر جئے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پر مسلم نوجوان کی پٹائی

یہ واقعہ گڑگاؤں کے صدر بازار کا ہے۔

Gurugram-Screenshot-2019-05-27-at-9.25.33-AM-1200x600

نئی دہلی: گڑگاؤں میں روایتی ٹوپی پہننے کے لئے 25 سالہ مسلم نوجوان کی چار نامعلوم لوگوں نے مبینہ طور پر پٹائی کی۔ ایک افسر نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ متاثر ہ کی پہچان محمد برکات عالم کے طور پر ہوئی ہے۔ بہار کے عالم یہاں کے جیکب پورا علاقے میں رہتا ہے۔پولیس میں دی گئی شکایت میں عالم نے الزام لگایا کہ صدر بازار شاہراہ پر چار نامعلوم لوگوں نے اس کو روکا اور روایتی ٹوپی پہننے پر اعتراض کیا۔ اس نے بتایا کہ ملزمین نے اس کو دھمکی دی اور کہا کہ اس علاقے میں اس طرح کی ٹوپی پہننے کی اجازت نہیں ہے۔عالم نے اپنی ایف آئی آر میں کہا، ‘انہوں نے میری ٹوپی ہٹا دی اور مجھے تھپڑ مارے ساتھ ہی انہوں نے ‘ بھارت ماتا کی جئے ‘ کا نعرہ لگانے کو بھی کہا۔ ‘

اس نے کہا، ‘ میں نے ان کے حکم پر عمل کیا اور ‘ بھارت ماتا کی جئے ‘ کا نعرہ لگایا لیکن انہوں نے مجھے ‘جئے شری رام ‘ کا نعرہ لگانے کے لئے کہا، جس سے میں نے انکار کر دیا۔ اس پر ایک نوجوان نے سڑک کنارے پڑی لاٹھی اٹھائی اور بےرحمی سے مجھے پیٹنا شروع کر دیا۔ انہوں نے میرے پیر اور پیٹھ پر وار کیا۔ ‘اے سی پی نے کہا کہ معاملہ درج کر لیا گیا ہے اور علاقے کے سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگال‌کر ملزمین کی پہچان کی جا رہی ہے۔ ان کو پکڑنے کی کوشش جاری ہے۔نوجوان کے ساتھ واقعہ تب ہواجب وہ گڑگاؤں کے صدر بازار واقع ایک مسجد سے نماز پڑھ‌کر لوٹ رہا تھا۔ متاثر ہ نوجوان کا الزام ہے کہ ملزم لڑکے جب اس کی پٹائی کر رہے تھے اس وقت موقع پر کئی لوگ موجود تھے لیکن نے اس کی مدد نہیں کی۔

وہیں، ہریانہ بی جے پی کے ترجمان رمن ملک نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی حوصلہ افزائی کے خلاف ہے ایسےغیر قانونی واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے‌گا۔واضح ہو کہ برکات پر حملے سے ایک دن پہلے، نومنتخب وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ بدقسمتی سے ملک کی اقلیتوں کو فریب ،چھلاوہ اور خوف زدہ رکھا گیا ہے، اس سے اچھا ہوتا کہ اقلیتوں کی تعلیم اور صحت کی فکر کی جاتی۔ 2019 میں آپ سے توقع کرنے آیا ہوں کہ ہمیں اس فریب کو بھی توڑناہے۔ ہمیں اعتماد جیتنا ہے۔

اس سے پہلے 22 مئی کو مدھیہ پردیش کے سیونی میں مبینہ طور پر گائے کا گوشت لے جانے کے شک میں گئورکشکوں کے ذریعے ایک مسلم خاتون سمیت تین لوگوں کی بےرحمی سے پٹائی کر دی گئی تھی۔ اس واقعہ کے وائرل ویڈیو میں گئورکشک متاثرین سے جبراً جئے شری رام کے نعرے لگوا رہے تھے۔اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے مدھیہ پردیش پولیس نے 24 مئی کو پانچ لوگوں کو گرفتار کیا۔

دریں اثنا سابق کرکٹر اور مشرقی دہلی سے بی جے پی کے نو منتخب ایم پی گوتم گمبھیر نے ٹوئٹ کر کے ا س معاملے کی مذمت  کی ہے اور گڑگاؤں اتھارٹی سے اس معاملے میں کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ، ہم ایک ایسے سیکولر ملک میں رہتے ہیں جہاں جاوید اختر او پالن ہارے ،نرگن اور نیارے لکھتے ہیں وہیں راکیشن اوم مہرا ہمیں عرضیاں جیسا گانا دیتے ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)