خبریں

پریم سنگھ تمانگ نے سکم کے وزیراعلیٰ عہدے کاحلف لیا

سکم کے اسمبلی انتخاب میں پریم سنگھ تمانگ کی پارٹی سکم کرانتی کاری مورچہ نے 32 سیٹوں میں سے 17 پر جیت درج کی تھی۔ ریاست میں پون چاملنگ کا 25 سال کا دور حکومت ختم ہوا۔

پریم سنگھ تمانگ، فوٹو بہ شکریہ : @amritdahal_09

پریم سنگھ تمانگ، فوٹو بہ شکریہ : @amritdahal_09

نئی دہلی : سکم کرانتی کاری مورچہ (ایس کے ایم) کے صدر پریم سنگھ تمانگ نے سوموار کو سکم کے وزیراعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ پریم سنگھ تمانگ کو پی ایس گولے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔گورنر گنگا پرساد نے پل جور اسٹیڈیم میں ان کو وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف دلایا۔ تمانگ موجودہ اسمبلی کے ممبر نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے انتخاب نہیں لڑا تھا۔پریم سنگھ تمانگ نے نیپالی بھاشا میں حلف لیا، جب وہ حلف لے رہے تھے، اس وقت اسٹیڈیم میں موجود سکم کرانتی کاری مورچہ کے ہزاروں حامیوں نے ان کی حمایت میں نعرے لگائے۔ریاست کے سابق وزیراعلیٰ پون کمار چاملنگ اور سکم ڈیموکریٹک فرنٹ (ایس ڈی ایف) کے سینئر رہنما حلف برداری تقریب میں موجود نہیں تھے۔

اس سے پہلے سکم کرانتی کاری مورچہ صدر تمانگ نے سنیچر کو اپنے نومنتخب 17 ایم ایل اے کے ساتھ گورنر سے ملاقات کر ریاست میں نئی حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔سکم کرانتی کاری مورچہ کی تشکیل 2013 میں ہوئی تھی۔ 32 رکنی سکم اسمبلی میں پارٹی کو اکثریت ملی ہے، پارٹی نے 32 میں سے 17 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ ایس ڈی ایف نے 15 سیٹوں پر جیت درج کی ہے۔سکم کرانتی کاری مورچہ نے 24 سے زیادہ سالوں کے بعد چاملنگ حکومت کو اقتدار سے بےدخل کیا ہے۔

چاملنگ کی قیادت والے ایس ڈی ایف کی بانی ممبر رہے گولے نے سابق وزیراعلیٰ کے خلاف بغاوت کر 2013 میں سکم کرانتی کاری مورچہ بنایا۔ انہوں نے ایس ڈی ایف پر بد عنوانی اور بدانتظامی کا الزام لگایا تھا۔تشکیل کے اگلے ہی سال 2014 کی اسمبلی انتخابات میں سکم کرانتی کاری مورچہ نے 10 سیٹیں جیتی تھی۔حالانکہ، بد عنوانی کے ایک معاملے میں اپنے الزام ثابت ہونے کے مدنظر انتخابی افسروں کے ذریعے پرچہ نامزدگی خارج کئے جانے کے ڈر سے گولے نے اس بار اسمبلی انتخاب نہیں لڑنے کا فیصلہ کیا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)