خبریں

جانسن اینڈ جانسن بے بی  شیمپو میں مہلک کیمیا، کمپنی کو اپنی مصنوعات بازار سے واپس لینے کا حکم

راجستھان کے ایک سرکاری لیب میں جانچ‌کے دوران ‘جانسن اینڈ جانسن’کمپنی کے شیمپو میں نقصاندہ کیمیا پائے گئے تھے، جس کے بعد نیشنل چائلڈ رائٹس پروٹیکشن کمیشن نے تمام ریاستوں اور یونین ٹیریٹری سے بے بی شیمپو اور پاؤڈر کے سیمپل  کا تجزیہ کرنے کو کہا تھا۔

(فوٹو : رائٹرس)

(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: نیشنل چائلڈ رائٹس پروٹیکشن کمیشن نے امریکی ملٹی نیشنل کمپنی’جانسن اینڈ جانسن ‘کو ہدایت دی ہے کہ وہ مبینہ مہلک کیمیا والے اپنے بے بی  شیمپو کے لاٹ کو فوراً واپس لے۔ حالانکہ کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی مصنوعات محفوظ ہیں۔’ جانسن اینڈ جانسن’ کا کہنا ہے کہ اس کے شیمپو میں کوئی مہلک مادہ نہیں ہے۔ یہ پوری طرح سے محفوظ ہے اور ان سے بچے کی صحت پر کسی طرح کا نقصان نہیں ہوگا۔کمپنی کا کہنا ہے کہ حال ہی میں راجستھان کی ایک سرکاری لیب میں غلطی سے یہ نتیجہ نکلا تھا کہ شیمپو میں نقصاندہ کیمیا ہیں جبکہ اس کی مصنوعات میں ایسا کوئی مہلک مادہ موجود نہیں ہے۔ اس نتیجہ سے متعلق این سی پی سی آر میں شکایت درج کی گئی تھی۔اس شکایت پر نوٹس لیتے ہوئے این سی پی سی آر نے اپریل میں تمام ریاستوں اور یونین ٹیریٹری سے جانسن اینڈ جانسن بے بی شیمپو اور پاؤڈر کے نمونوں کا تجزیہ کرنے کو کہا تھا۔ اب کمیشن نے کمپنی کو  اسٹینڈرڈ کے مطابق نہیں ملے شیمپو کے لاٹ کو فوراً واپس لینے کی ہدایت دیےہیں۔

کمیشن نے پچھلے جمعرات کو جاری کئے ایک خط میں کہا تھا کہ اس بیچ کی مصنوعات بازار میں موجود ہونے کی وجہ سے ہو سکتا ہے گراہکوں نے اس کا استعمال کر لیا ہو، اس لئے اخباروں اور الکٹرانک ذرائع میں ایک ایڈوائزری جاری کی جانی چاہیے۔این سی پی سی آر نے لوگوں سے جانسن اینڈ جانسن کی اس خاص بیچ کی تمام مصنوعات سے پرہیز کرنے کی صلاح دی ہے۔کمیشن نے کمپنی سے اس ہدایت پر کارروائی سے متعلق رپورٹ 29 مئی تک پیش کرنے کو کہا ہے، ایسا نہ ہونے پر قانونی اہتماموں کے تحت کارروائی شروع کی جائے‌گی۔ ‘وہیں، جانسن اینڈ جانسن نے جواب میں کہا کہ اس کی مصنوعات محفوظ ہیں اور اس کے شیمپو میں ایسا کوئی مہلک مادہ نہیں ہے، جیسا کہ راجستھان حکومت کی ایک تجربہ گاہ میں جائزے میں غلطی سے نتیجہ نکلا ہے۔

غور طلب ہے کہ جانسن اینڈ جانسن کے بے بی شیمپو میں کیمیاوی مادہ فارمیلڈہائڈ ملنے کے بعد آٹھ مئی کو اتر پردیش میں اس کی فروخت پر روک لگا دی گئی تھی۔ایف ایس ڈی اے کے اسسٹنٹ کمشنر (ڈرگ) رماشنکر کی رہنمائی میں لکھنؤ میں جانسن اینڈ جانسن کے ڈپو میں چھاپےماری کی گئی تھی، جس میں شیمپو، بے بی تیل، مساج تیل سمیت سات مصنوعات کے نمونہ اکٹھے کئے گئے تھے۔وہیں، گزشتہ سال امریکہ میں جانسن اینڈ جانسن پر 32000 کروڑ روپے (4.7 بلین ڈالر) کا بھاری بھرکم جرمانہ لگایا گیا تھا۔ کمپنی کے خلاف امریکہ کی مسوری ریاست میں کئی خواتین نے معاملہ درج کرایا تھا۔ جرمانے کی وجہ کمپنی کے پاؤڈرسے متعلق مصنوعات کی وجہ سے بچہ دانی کا کینسر ہونا پایا گیا ہے۔انٹرنیشنل بزنس ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق، 22 خواتین کے ذریعے دائر کئے گئے ایک معاملے میں جیوری نے اتفاق رائے کے بعد یہ فیصلہ دیا تھا۔ خواتین کا الزام تھا کہ کمپنی کے پاؤڈر مبنی مصنوعات کے سبب ان میں بچہ دانی کا کینسر ہوا ہے۔شکایت گزار کے مطابق، ٹیلکم پاؤڈر بنیادی مصنوعات میں موجود ایسبسٹس نے ان میں بچہ دانی کے کینسر کا سبب بنا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)