خبریں

گووند پانسرے قتل معاملے میں ہندوتوا کارکن شرد کالسکر گرفتار

سی بی آئی کا کہنا ہے کہ گووند پانسرے کے قتل کے علاوہ شرد کالسکر کا نام سماجی کارکن نریندر دابھولکر اور گؤری لنکیش کے قتل کے معاملے میں بھی سامنے آیا تھا اور ان معاملوں میں اس کی گرفتاری بھی ہو چکی ہے۔

گووند پانسرے/فوٹو: پی ٹی آئی

گووند پانسرے/فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : مہاراشٹر پولس کی ایک خصوصی ٹیم نے گووند پانسرے کے قتل کے متعلق منگل کو  ہندوتوا کارکن شرد کالسکر کو گرفتار کیا ہے ۔سی آئی ڈی کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے ممبئی سے کالسکر (25) کو گرفتار کیا اور کولہاپور میں عدالت کے سامنے پیش کیا۔ عدالت نے اس کو 18 جون تک پولس حراست میں بھیج دیا ہے۔

اس سے پہلے بھی کالسکر کا نام کئی بڑے معاملوں میں سامنے آ چکا ہے۔ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے اس کو گزشتہ سال پال گھر ہتھیار معاملے میں بھی گرفتار کیا تھا۔سی بی آئی کے مطابق وہ ان دو شوٹروں میں سے ایک تھا، جنہوں نے سماجی کارکن نریندر دابھولکر کا 2013 میں پونے میں گولی مار‌کرقتل کر دیا تھا۔

گزشتہ سال ایس آئی ٹی نے 2015 کے پانسرے  قتل  معاملے میں گواہ کے طور پر اس کے بیان درج کئے تھے۔ کالسکر، پانسارے کے قتل سے پہلے ایک ہفتے سے بھی زیادہ وقت تک ممبئی سے تقریبا 400 کلومیٹر دور کولہاپور میں رہا تھا۔افسر نے کہا کہ کالسکر کا نام ستمبر 2017 کے صحافی اور کارکن گؤری لنکیش کے قتل کے معاملے میں بھی سامنے آیا تھا اور بعد میں اس کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ لنکیش قتل معاملے میں بھی وہ 16ویںے نمبر کا ملزم تھا۔ معاملے کی تفتیش میں سامنے آیا تھا کہ لنکیش کے قتل کے لئے استعمال ہتھیاروں کو سنبھالنے میں اس نے اہم کردار نبھایا تھا۔

افسر نے بتایا کہ کالسکر نے پانسرے واردات قتل میں استعمال ہتھیاروں کو مبینہ طور پر تباہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جانچ‌کے دوران سی آئی ڈی ایس آئی ڈی نے پانسرے واردات قتل میں کالسکر کا کردار پایا اور اسی کے مطابق اس کو گرفتار کیا گیا۔