خبریں

اے این-32 حادثہ : ائیر فورس نے کہا- طیارہ میں سوار تمام 13 لوگوں کی موت

گزشتہ3جون سے لاپتہ انڈین ائیر فورس کا اے این-32  طیارہ کا ملبہ آٹھ دن بعد منگل کو اروناچل پردیش کے سیانگ ضلع سے بر آمد کیا گیا تھا۔ ائیر فورس کے ایک افسر نے بتایا کہ اے این-32 طیارہ حادثہ میں کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔

علامتی فوٹو : رائٹرس

علامتی فوٹو : رائٹرس

نئی دہلی : انڈین ائیر فورس نے جمعرات کو کہا کہ اروناچل پردیش میں ہوئے حادثہ اے این-32 طیارہ میں سوار تمام 13 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ریاست کے گھنے پہاڑی علاقے میں جمعرات کو ریسکیو اہلکاروں کی ایک ٹیم کے ذریعے طیارہ کا ملبہ تلاش کئے جانے کے بعد فضائیہ نے یہ جانکاری دی۔انڈین ائیر فورس کے ایک افسر نے بتایا کہ اے این-32 طیارہ حادثہ میں کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔

ترجمان نے کہا، ‘ فضائیہ تین جون 2019 کو اے این-32 ( طیارہ) کے حادثہ ہونے کے دوران اپنی جان گنوانے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے اور ان کے رشتہ داروں کے ساتھ کھڑی ہے۔

حادثہ میں جان گنوانے والوں میں ونگ کمانڈر جی ایم چارلس، اسکواڈرن لیڈر ایچ ونود، فلائٹ لیفٹیننٹ ایل آر تھاپا، ایم کے گرگ، آشیش تنور اور سمیت موہنتی، وارنٹ آفسر کے کے مشرا، سارجینٹ انوپ کمار، کارپورل شیرین، ایل اے سی (لیڈنگ ایئرکرافٹ مین) ایس کے سنگھ، ایل اے سی پنکج اور غیر-جنگجو راجیش کمار اور پوتالی شامل ہیں۔

روس کی تعمیرشدہ اے این-32 طیارہ تین جون کو آسام کے جورہاٹ سے چین کی سرحد کے پاس مینچکا ایڈوانسڈ لینڈنگ گراؤنڈ جا رہا تھا۔ تبھی اڑان بھرنے کے قریب آدھے گھنٹےکے بعد اس کے رڈار سے رابطہ ٹوٹ گیا۔

ائیر فورس کے ایک ہیلیکاپٹر نے منگل کو سیانگ اور شی-یومی ضلعوں کی سرحد پر واقع گاٹّے گاؤں کے پاس 12،000 فٹ کی اونچائی پر طیارہ کا ملبہ دیکھا تھا۔ اس سے پہلے، طیاروں اور ہیلیکاپٹروں کے بیڑے اور زمینی طاقتوں نے آٹھ دنوں تک وسیع تلاشی مہم چلائی تھی۔فضائیہ کے ایک افسر نے بتایا کہ ریسکیو اہلکاروں کی 15 رکنی ایک ٹیم بدھ کو بھیجی گئی تھی اور ان میں سے آٹھ لوگ جمعرات کو جائے حادثہ پر پہنچے۔

لوگوں کی موت پر دکھ ظاہر کرتے ہوئے اروناچل پردیش کے وزیراعلی پیما کھانڈو نے ٹویٹ کیا، ‘ ہماری فضائیہ کے جنگجوؤں کی تکلیف دہ موت پر میں بےحد غم زدہ ہوں۔ میں شہید ہونے والے فضائیہ کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ ان کی فیملی کے لوگوں کے لئے میری گہری ہمدردی ہے اور خدا سے درخواست کرتا ہوں کہ اس ناقابل برداشت نقصان سے ہونے والے دکھ کو سہنے کی طاقت دے۔ ‘

واضح ہو کہ جب سے طیارہ لاپتہ ہوا تھا تب سے فوج، آئی بی پی، انڈین نیوی، اسرو، ریاستی پولس اور ضلع انتظامیہ سمیت مختلف ایجنسیاں اس کی تلاش میں جٹی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی سی-130جے طیارہ، سکھوئی-30ایم کےآئی طیارہ، ہندوستانی بحریہ کا پی8آئی لانگ-رینج طیارہ، ایڈوانسڈ لائٹ ہیلیکاپٹرس، ایم آئی-17 اور چیتا ہیلیکاپٹرس لگانے کے ساتھ پھوٹوگرافی بھی کی جا رہی تھی۔

وہیں، اس تلاشی مہم میں شکاریوں اور کوہ پیما ماہرین سمیت مقامی لوگوں کو بھی ریسکیو اہلکار کی ٹیم کے ساتھ لگایا گیا تھا۔