خبریں

2006 مالیگاؤں دھماکہ: بامبے ہائی کورٹ نے 4 ملزموں کو ضمانت دی

ہائی کورٹ نے 4 ملزمین منوہر ناوریہ ، راجیندر چودھری ،دھن سنگھ اور لوکیشن شرما کو ضمانت دی ہے۔ تین سال پہلے این آئی اے نے لوکیش شرما اور دھن سنگھ کو 2008 کےمالیگاؤں دھماکہ میں بری کیا تھا۔

مالیگاؤں 2008بم دھماکہ / فوٹو : رائٹرز

مالیگاؤں 2008بم دھماکہ / فوٹو : رائٹرز

نئی دہلی : بامبے ہائی کورٹ نے جمعہ کو 2006 کے مالیگاؤں دھماکہ معاملے میں 4  ملزمین منوہر ناوریہ ، راجیندر چودھری ، دھن سنگھ اور لوکیشن شرما کو ضمانت دی ہے۔جسٹس آئی اے موہنتی اور جسٹس اے ایم بدر کی بنچ نے ان کو ضمات دی ہے۔بنچ نے کہا کہ عرضی دائر کرنے والوں کو 50000 روپے کی نقد ضمانت پر رہا کیا جائے گا ۔ یہ لوگ شنوائی کے دوران ہردن اسپیشل کورٹ میں حاضر ہوں گے اور شواہد یا گواہوں سے رابطہ نہیں کریں گے۔2013 میں گرفتاری کے بعد سے جیل میں بندچاروں  ملزموں نے 2016 میں ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا کیوں کہ اسپیشل کورٹ نے اس سال جون میں ان کی ضمانت عرضی خارج کردی تھی ۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، تین سال پہلے جانچ ایجنسی این آئی اے نے لوکیش شرما اور دھن سنگھ کو 2008 کے مالیگاؤں دھماکہ معاملے میں بری کر دیا تھا ۔ اب ان کو 2006 کے دھماکہ کو لے کر ضمانت ملی ہے۔

مالیگاؤں 2006 معاملے میں مہاراشٹر اے ٹی ایس ، سی بی آئی اور این آئی اے نے جانچ کیا ہے۔ یہ معاملہ فی الحال این آئی اے کے پاس ہے ۔ 8 ستمبر 2006 کو ناسک کے پاس مالیگاؤں میں حمیدیہ مسجد کے قریب ایک قبرستان کے باہر سلسلے وار بم دھماکہ میں 37 لوگوں کی موت ہوئی تھی اور 100 سے زائد لوگ زخمی ہوگئے تھے ۔اجمیر شریف اور مکہ مسجد دھماکوں کے ملزم سوامی اسیما نند نے 2010 میں مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیا تھا کہ 2006 مالیگاؤں دھماکے میں مبینہ طور پر آر ایس ایس پرچارک سنیل جوشی اور ان کے لوگ شامل تھے ۔ اس کے بعد 2011 میں معاملے کو این آئی اے کے پاس منتقل کر دیا گیا تھا۔

اس معاملے کی سب سے پہلے جانچ شروع کرنے والی مہاراشٹر اے ٹی ایس نے شروع میں اقلیتی طبقے کے 9 ملزموں کو گرفتار کیا تھا ۔ بعد میں معاملہ سی بی آئی کو سونپ دیا گیا تھا ، جس نے اسی بنیاد پر جانچ کی ۔ جب بعد میں این آئی اے نے جانچ کی تو یہ نتیجہ نکلا کہ دھماکہ اکثریتی طبقے کے لوگوں نے کیا تھا۔این آئی اے نے 9 ملزموں کے خلاف الزام کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور سنگھ ، شرما ۔ ناروریہ اور چودھری کو گرفتار کیا ۔ 2016 میں اسپیشل کورٹ نے این آئی اے کی جانچ کو منظور کیا اور 9 ملزموں کو بری کردیا۔

ضمانت کے علاوہ ، ان 4 ملزموں نے اقلیتی طبقے کے 9 ملزموں کو بری کرنے کے فیصلے کو بھی چیلنج کیا ہے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)