خبریں

اسرائیل: وزیر اعظم بینجامن نتنیاہو  کی بیوی سرکاری خزانہ کے غلط استعمال کی مجرم قرار

بینجامن نتنیاہو  کی بیوی سارہ نتنیاہوکو کھانے کے لیے مختص سرکاری خزانے کا غلط استعمال کرنے کے معاملے میں مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔ بطور سزا ان پر کل 15200 ڈالر کا جرمانہ لگا ہے۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: اسرائیل کی ایک عدالت نے اتوار کو بینجامن نتنیاہو  کی بیوی سارہ نتنیاہوکو کھانے کے لیے مختص سرکاری خزانے کا غلط استعمال کرنے کے معاملے میں مجرم ٹھہرایا ہے۔اس معاملے میں نتنیاہو  کی بیوی نے پلی بارگین کے تحت الزام کم کرنے پر خود اپنے جرم کو قبول کیا ہے۔سارہ نتنیاہو   کو ایک دوسرے شخص کی غلطی کو اپنے حق میں استعمال کرنے کا مجرم ٹھہرایا گیا ہے اورجرمانہ بھرنے کا حکم دیا گیا ہے۔یروشلم مجسٹریٹ عدالت میں جسٹس ایویٹل چین نے جرم قبول کرنے کے عوض میں الزام کم کرنے کو منظوری دی۔

سارہ نتنیاہو پر 10 ہزار شیکل (2800ڈالر)کا جرمانہ لگایا گیا ہے اور حکومت کے خزانے میں   45 ہزار شیکل کی بھرپائی کرنے کا حکم بھی ان کو دیا گیا ہے۔سی این این کے مطابق؛دھوکہ دھڑی کا ایک اور سنگین الزام ہٹائے جانے کے بعد ، سارہ نتنیاہونے دوسرے شخص کی غلطی کا فائدہ اٹھانے والے چھوٹے جرم کو قبول کیا۔

جج کے فیصلے پر ایک رد عمل میں سارہ نتنیاہو نے عدالت سے کہا،’ مجھے کافی نقصان ہوا ہے۔’60 سالہ سارہ کی ان کے شوہر کے مدت کار کے دوران ان کے کام کاج میں بڑا رول رہا ہے۔ جون 2018 میں شروع میں ان پر سرکاری رہائش گاہ پر باورچی ہونے کے باوجود باہر سے کھانہ خریدنے کے معاملے میں دھوکہ دھڑی اور دغابازی کا الزام لگا تھا۔ تازہ سمجھوتے میں ان پر لگے بد عنوانی کے الزام ہٹا لیے گئے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)