خبریں

چھتیس گڑھ: بستر ضلع میں جاپانی بخار سے 1 بچے کی موت

معاملہ بستر ضلع کے جگدل پور کا ہے۔ میڈیکل کالج کےپیڈیاٹرک ڈپارٹمنٹ کےہیڈ نے بتایا کہ دو دن پہلے ہاسپٹل میں بخار سے متاثر چار بچوں کو داخل کرایا گیا تھا جس میں سے ایک بچے کی جمعرات کی رات موت ہو گئی۔

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: چھتیس گڑھ کے بستر ضلع میں جاپانی بخار سے ایک بچے کی موت ہو گئی ہے۔جگدل پور کے میڈیکل کالج کے پیڈیاٹرک ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ انوروپ ساہو نے جمعہ کو یہاں بتایا کہ دو دن پہلے ہاسپٹل میں بخار سے متاثر چار بچوں کو داخل کرایا گیا تھا جس میں سے ایک بچے کی جمعرات کی رات موت ہو گئی ہے۔

ساہو نے بتایا کہ بچوں میں جاپانی بخار کی علامات ملی ہیں۔ حالانکہ جانچ‌کے بعد ہی اس بارے میں صحیح جانکاری مل سکے‌گی۔

بستر ضلع کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر دیویندر ناگ نے بتایا کہ جانکاری ملی ہے کہ ہاسپٹل میں جاپانی انسفلائٹس سے متاثر ایک بچے کی موت ہو گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہاسپٹل میں کل چار سال ے بچے بھونے کی جاپانی بخار سے موت ہو گئی۔ یہ بچہ ضلع کے بکاونڈ وکاس کھنڈ کے گرام چولنار کے چھوٹے منڈاپارا کا رہنے والا تھا۔ ناگ نے بتایا کہ جگدل پور میڈیکل کالج ہاسپٹل میں 2018 میں چھے مہینے کے اندر 6 بچوں کی جاپانی بخار سے موت ہو گئی تھی۔

 انہوں نے مزید  بتایا کہ پچھلے سال اکتوبر سے دسمبر تک تقریباً 173 بچوں کی جانچ کرائی گئی تھی۔ جن میں سے 33 پازیٹو پائے گئے تھے۔بستر ضلع کے کلکٹر ایاز تمبولی نے بتایا کہ جاپانی بخار کی روک تھام کے لئے تمام صحت مراکز کے ڈاکٹروں سے کہا گیا ہے کہ اس بیماری کی علامت پائے جانے پر فوراً کارروائی کریں۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ چھتیس گڑھ حکومت کی پریس ریلیز کے مطابق، وہ بچہ گزشتہ 10 جون سے بخار سے متاثر تھا اور اس کو علاج کے لئے بستر کے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا تھا۔ حالانکہ، 18 جون تک طبیعت میں کوئی سدھار  نہیں ہونے کے بعد اس کو ڈمراپال میڈیکل کالج لے جایا گیا۔ حالانکہ، اس کے باوجود 20 جون کو ہاسپٹل میں اس کی موت ہو گئی۔

اس کے بعد بچے کے ساتھ رابطہ میں آئے 88 لوگوں کا جاپانی بخار کے لئے ٹیسٹ کیا گیا لیکن کسی کو بھی پازیٹو نہیں پایا گیا۔غور طلب ہے کہ ہندوستان میں سب سے عام طور پر جو وائرس پایا جاتا ہے اس سے جاپانی انسفلائٹس (جاپانی بخار) ہوتا ہے۔ وزارت صحت کے اندازے کے مطابق دماغی بخار کے  5-35 فیصد معاملے جاپانی بخار وائرس کی وجہ سے ہوتے ہیں۔

یہ مہلک بیماری خنزیر سے پیدا ہوتی ہے اور مچھروں کے ذریعے انسانوں خاص کر بچوں میں پھیل جاتی ہے۔ جاپانی بخار کی پہچان بخار، متلی اور تھکان جیسی علامات سے ہوتی ہیں۔وہیں، دماغی بخار کا دائرہ بہت وسیع ہے جس میں کئی انفیکشن شامل ہوتے ہیں اور یہ بچوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ سنڈروم وائرس، بیکٹیریا یا فنگس کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔

غور طلب ہے کہ بہار کے محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، ریاست کے 16 ضلعوں میں دماغی بخار یا ایکیوٹ انسفلائٹس سنڈروم سے اس مہینے کی شروعات سے 600 سے زیادہ بچے متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 136 کی موت ہو گئی۔مظفرپور ضلع میں سب سے زیادہ اب تک 117 کی موت ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ بھاگل پور، مشرقی چمپارن، ویشالی، سیتامڑھی اور سمستی پور سے اموات کے معاملے سامنے آئے ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)