خبریں

’جئے شری رام‘ گلا دباکر نہیں، گلے لگا کر بولا جا سکتا ہے: مختار عباس نقوی

جھارکھنڈ میں 24 سالہ نوجوان کا پیٹ-پیٹ‌کر قتل کئے جانے کے واقعہ کو’  گھناؤنا جرم ‘قرار دیتے ہوئے مودی حکومت میں وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ جو بھی لوگ اس میں شامل ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی ہو۔

(فوٹو : پی آئی بی)

(فوٹو : پی آئی بی)

نئی دہلی: جھارکھنڈ میں 24 سالہ نوجوان کا مبینہ طور پر پیٹ-پیٹ‌کر قتل کئے جانے کے واقعہ کو ‘ گھناؤنا جرم ‘ قرار دیتے ہوئے اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی نے منگل کو کہا کہ لوگوں کا گلا دباکر نہیں، بلکہ گلے لگاکر ‘ جئے شری رام ‘ کا نعرہ لگایا جا سکتا ہے۔حج کوآرڈنیٹر، حج اسسٹنٹ وغیرہ کے دو روزہ تربیتی پروگرام میں نقوی نے صحافیوں  سے کہا کہ جھارکھنڈ کے واقعہ میں جو لوگ بھی شامل ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا، ‘ یہ بدقسمتی ہے۔ اس طرح کے واقعات کے لئے کوئی صفائی  نہیں ہو سکتی۔ وکاس  کے ایجنڈے پر کوئی برباد کرنے والا ایجنڈہ حاوی نہیں ہونا چاہیے۔ جئے شری رام گلا دباکر نہیں، گلے لگاکر بولا جا سکتا ہے۔ ‘نقوی نے کہا، ‘ جو لوگ اس طرح کی چیزیں کرتے ہیں ان کا مقصد حکومت کے مثبت کام کو متاثر کرنا ہے۔ کچھ واقعات ہو رہے ہیں، ان کو روکا جانا چاہیے۔ ‘

غور طلب ہے کہ جھارکھنڈ کے سرائے کیلا کھرساواں ضلع میں بھیڑ نے تبریز انصاری کو چوری کے الزام میں مبینہ طور پر گھنٹوں پیٹا اور ان سے ‘ جئے شری رام ‘ اور ‘ جئے ہنومان ‘ کے نعرے لگوائے۔ بعد میں ہاسپٹل میں انصاری کی موت ہو گئی۔پولیس نے اس معاملے میں 11 لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور دو پولیس اہلکار معطل کئے گئے ہیں۔ معاملے کی تفتیش کے لئے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی گئی ہے۔جس کو بدھ تک اپنی رپورٹ سونپنے کو کہا گیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)