خبریں

ہریانہ میں سیپٹک ٹینک کی صفائی کے دوران زہریلی گیس سے چار کی موت

الزام ہے کہ صفائی ملازمین نے بنا حفاظتی آلات کے سیپٹک ٹینک میں داخل ہونے سے منع کر دیا تھا، لیکن ان پر دباؤ ڈال‌کر ٹینک صاف کرنے کے لئے مجبور کیا گیا۔

علامتی فوٹو: پی ٹی آئی

علامتی فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: ہریانہ کے روہتک میں بدھ کو سیپٹک ٹینک صاف کرنے کے دوران زہریلی گیس کی زد میں آنے سے چار ملازمین‎ کی موت ہو گئی۔پولیس نے بتایا کہ چار میں تین ملازمین‎ کو نجی طور پر رکھا گیا تھا، جبکہ ایک ملازم کا تعلق پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ سے تھا۔ وہ سبھی ٹینک کو صاف کرنے کے لئے اس میں اترے تھے۔روہتک کے پولیس سپرنٹنڈنٹ گورکھ پال نے فون پر بتایا کہ وہ ٹینک کو صاف کرنے کے لئے اس میں اترے تھے، جیسے ہی انہوں نے اپنا کام شروع کیا، وہ کسی زہریلی گیس کی زد میں آ گئے اور ان کی موت ہو گئی۔ انہوں نے بتایا، معاملے کی جانچ چل رہی ہے۔

ہندوستان ٹائمس کے مطابق،  مرنے والوں  کی پہچان کیتھل کے 39 سالہ انل سینی، اتر پردیش کے 26 سالہ سنجئے کمار، روہتک کے 35 سالہ دھرمیندر اور 28 سالہ رنجیت تیردھانک  کے طور پر ہوئی ہے۔پولیس کو اپنی شکایت میں پرمندر نے کہا، نیرج نام کا ایک آدمی گھر آیا اور میرے بھائی دھرمیندر کو بلاکر لے گیا۔انہوں نے الزام لگایاکہ ،’سندیپ دھنکڑ، وجیندر ہڈا، سرجیت کمار اور وشال بنسل نے میرے بھائی اور تین دیگر لوگوں کو سیپٹک ٹینک کو صاف کرنے کی ہدایت دی۔ جب میرے بھائی نے انکار کیا، تو انہوں نے مزدوروں پر دباؤ ڈالا اور ان کو بنا کسی حفاظتی آلات  کے ٹینک صاف کرنے کے لئے کہا۔ بعد میں، چاروں لوگ زہریلی گیس کی وجہ سے مارے گئے۔ ‘

شیواجی کالونی پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر کمل دیپک رانا نے کہا، ‘ہم نے پانچ آدمیوں-روہتک میونسپل کارپوریشن کے ورکر نیرج، جونیئر انجینئر سندیپ دھنکھڑ، ایگزیکٹو انجینئر وجیندر ہڈا، سب ڈویژنل افسر سرجیت کمار اور سینئر انجینئر وشال بنسل پر مینول اسکیوینجر ایکٹ، 2013 کی دفعہ 22، 7 اور 9 کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ ‘انہوں نے آگے کہا،  بعد میں ایس سی/ایس ٹی ایکٹ 1989 کی دفعہ 3 اور آئی پی سی  کی دفعہ 304 بھی جوڑی گئی۔ ‘

پولیس نے بتایا، چاروں لوگوں کی لاشوں کو باہر نکالا گیا اور پوسٹ مارٹم کے لئے پنڈت بھاگوت دیال شرما پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پی جی آئی ایم ایس) بھیجا گیا۔موقع واردات پر پہنچنے والے روہتک کے ڈپٹی کمشنر آر ایس ورما نے کہا، ‘ ہم صفائی ملازمین کو حفاظتی آلات مہیا کرانے کے لئے اور کوشش کریں‌گے۔ ‘

صفائی ملازمین کے صدر سنجئے کمار نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن میں 14 مستقل صفائی ملازم ہیں، لیکن افسر نجی صفائی ملازمین کو حفاظتی آلات دئے بنا ٹینک کو صاف کرنے کے لئے مجبور کر رہے ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)