خبریں

ہریانہ کانگریس کے ترجمان کا گولی مار‌ کر قتل

ہریانہ کانگریس کے ترجمان وکاس چودھری کو فریدآباد کے سیکٹر 9 میں اس وقت گولی ماری گئی، جب وہ جم سے نکل‌کر کار میں بیٹھ رہے تھے۔ ہاسپٹل میں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔

ہریانہ کانگریس کے ترجمان وکاس چودھری (فوٹو: فیس بک)

ہریانہ کانگریس کے ترجمان وکاس چودھری (فوٹو: فیس بک)

نئی دہلی: ہریانہ کانگریس کے ترجمان وکاس چودھری کا جمعرات کی صبح فریدآباد میں نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار‌کر قتل کر دیا۔این ڈی ٹی وی کے مطابق، وکاس چودھری کو اس وقت گولی ماری گئی، جب وہ فریدآباد کے سیکٹر نو کے ایک جم سے باہر نکل رہے تھے۔

پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماروتی سوزوکی اےایکس4 کار میں سوار چار لوگوں نے چودھری پر گولیاں چلائیں۔ جس کار میں چودھری تھے، اس پر گولیوں کے چار نشان دیکھے جا سکتے ہیں۔وکاس چودھری (38) نے ہاسپٹل میں علاج کے دوران دم توڑ دیا۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ہاسپٹل انتظامیہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں نے ان پر10 گولیاں چلائی تھیں۔ ان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔

ڈاکٹر سوربھ نے بتایا، ‘ ان کو صبح ہاسپٹل لایا گیا۔ ہم نے ان کو بچانے کی کوشش کی لیکن وہ شدیدطور پر زخمی تھے، ان کو کئی گولیاں لگی تھیں۔ ‘

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ نجی  دشمنی کا معاملہ لگ رہا ہے کیونکہ حملہ آور ان کا شروع سےہی پیچھا کر رہے تھے۔ یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گیا ہے۔ معاملے کی تفتیش جاری ہے۔کانگریسی رہنما اوتار سنگھ بھڑانہ اور رندیپ سنگھ سرجیوالا نے ٹوئٹ کر کےاس واقعہ کی مذمت کی۔

ہریانہ کانگریس کے صدر اشوک تنور نے کہا، ‘ یہ جنگل راج ہے، قانون کا کوئی خوف نہیں ہے۔ کل بھی اسی طرح کا واقعہ ہوا تھا، جہاں ظلم وستم کی مخالفت کر رہی خاتون کو چاقو مار دیا گیا تھا۔ اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ ‘

وہیں، ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے اس پورے واقعہ پر کہا، ‘ فی الحال مجھے اس معاملے کی کوئی جانکاری نہیں ہے۔’