خبریں

’ اینٹی-نیشنل‘ کا تمغہ باٹنے والے گروپ کو آر ایس ایس کی میڈیا اکائی نے دیا صحافت کا اعزاز

آر ایس ایس سے وابستہ اندرپرستھ وشو سنواد کیندر نے سوشل میڈیا گروپ ’ کلین دی نیشن  ‘  کو سوشل میڈیا نارد پترکارتیا ایوارڈ دیا  ہے۔

سوشل میڈیا نارد پترکارتیا ایوارڈ لیتی کلین دی نیشن کی ٹیم (فوٹو: ٹوئٹر)

سوشل میڈیا نارد پترکارتیا ایوارڈ لیتی کلین دی نیشن کی ٹیم (فوٹو: ٹوئٹر)

نئی دہلی:  ’ اینٹی-نیشنل ‘  کو تنقید کا نشانہ بنانے کے مقصدسے بنے ایک فیس بک گروپ ‘ کلین دی نیشن ‘ (سی ٹی این) کو سوشل میڈیا جرنلزم کے لئے ایوارڈ دیا  گیا ہے۔ ان کو یہ ایوارڈ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ ایک ادارے نے پچھلے ہفتہ دیا۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، فروری میں پلواما حملے کے دو دن بعد یہ گروپ فعال ہوا تھا۔ اس کو بار بار فیس بک کے ذریعے سوشل میڈیا سے ہٹایا جاتا رہا لیکن اس کے (کلین دی نیشن) ٹوئٹر پر 7750 سے زیادہ فالورس ہیں۔

آر ایس ایس سے وابستہ ادارے اندرپرستھ وشو سنواد کیندر کے سکریٹری واگیش ایسار نے بتایا، ‘ ہم نے ان کو ایوارڈ دیا کیونکہ ہم نے پایا کہ یہ گروپ ملک سے بہت پیار کرتا ہے۔ کئی لوگ ملک سے پیار کرتے ہیں لیکن کچھ لوگ فعال طور پر ملک سے پیار کرتے ہیں۔ ‘ادارے نے آر ایس ایس کے جوائنٹ جنرل سکریٹری منموہن ویدیہ اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کی موجودگی میں سنیچر کو انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں سوشل میڈیا نارد پترکاریتا ایوارڈ  دیا۔

ہندو پوران کی کہانیوں کے مطابق، نارد ایک ویدک رشی تھے، جن کا کام زبانی طور پر اطلاعات  پہنچانا تھا۔پلواما میں سی آر پی ایف کے قافلے پر حملے کے ایک دن بعد 15 فروری کو 9لوگوں نے سی ٹی این نام سے اس فیس بک گروپ کی شروعات کی تھی۔ اگلے کچھ دنوں میں انہوں نے 4500 سے زیادہ ممبر ہونے کا دعویٰ کیا۔

حالانکہ، فیس بک اور ٹوئٹر بار بار سی ٹی این کے ہینڈل کو بند کرتا رہا۔ سی ٹی این کے شروعاتی فیس بک پیج کو تقریباً 40 ایڈمن کا ایک نیٹ ورک چلا رہا تھا، جس کی قیادت 9 لوگ کر رہے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر لوگوں کی عمر 20 سے 30 کے درمیان ہے اور یہ دہلی اور نوئیڈا کے آئی ٹی پیشہ ور کے طور پر کام کرتے ہیں۔موجودہ وقت میں ان کے ٹوئٹر ہینڈل پر 7750 سے زیادہ فالورس ہیں۔

فروری میں اس گروپ کے بننے کے بعد اس کے پہلے ہی ویڈیو میں سی ٹی این کے کور ممبر مدھر سنگھ کہتے ہیں، ‘ یہ وقت اپنی ڈس پلے پکچر (ڈی پی) بدلنے اور کینڈل مارچ نکالنے کا نہیں ہے۔ پتا لگاؤ کہ آج ہمارے جوانوں پر کون ہنس رہا ہے۔ ان کے مالکوں سے رابطہ کرو۔ جس یونیورسٹی میں وہ پڑھ رہے ہیں، وہاں رابطہ کرو۔ اس طرح ان کو ٹھکانے لگاؤ۔ ان کو نوکریوں سے نکلواؤ۔ یونیورسٹی سے نکلواؤ۔ ‘

مدھر سنگھ نے بتایا کہ ان کی ٹیم فیس بک کے ذریعے اطلاعات اکٹھا کرتی ہے کیونکہ وہاں سے جگہ کی نجی جانکاری کی تفصیل مل جاتی ہے۔سی ٹی این کے کور ممبروں کا کہنا ہے کہ ان کی اس آن لائن مہم سے غدار وطن کے خلاف 45 کارروائیاں ہوئی ہیں۔