خبریں

تریپورہ: مویشی چوری کے شک میں ایک شخص کا پیٹ-پیٹ‌ کر قتل

یہ معاملہ تریپورہ کے دھلائی ضلع کا ہے۔ پولیس جائے واردات پر پہنچ گئی تھی اور وہاں سے متاثرہ کو نکال لیا گیا تھا، لیکن ہاسپٹل میں ان کی موت ہو گئی۔

فوٹو : رائٹرس

فوٹو : رائٹرس

نئی دہلی: تریپورہ کے دھلائی ضلع میں ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد پر ایک دوردراز کے آدیواسی  گاؤں میں مویشی چور ہونے کے شک میں لوگوں نے ایک شخص کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بدھ کو یہ جانکاری دی۔ڈپٹی کمشنر آف پولیس شنکر ناتھ نے کہا کہ گاؤں کے لوگوں کے ایک گروپ نے ایک شخص کو مویشی چور ہونے کے شک میں پیٹ-پیٹ‌کر مار ڈالا۔ یہ علاقہ رائےسیاباری پولیس تھانہ  کے تحت آتا ہے اور یہ واقعہ منگل کی رات کا ہے۔

رائے سیاباری پولیس تھانہ انچارچ سلیمان ریانگ نے کہا، ‘ گاؤں کے لوگوں نے ایک شخص کو ایک گھر سے مویشی چرانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا۔انہوں نے مشتبہ مویشی چور کو پکڑا اور اس کو بری طرح مارا۔ ہم جائے  واردات پر پہنچے اور شخص کو وہاں سے نکالا لیکن ہاسپٹل میں اس کی موت ہو گئی۔ ‘

مرنے والے کی شناخت 36 سالہ بدھی کمار تریپورہ کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ مانیہ کمارپارا گاؤں کے رہنے والے ہیں۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا۔ پولیس نے اور جانکاری دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ  آنے کے بعد ہی زیادہ جانکاری کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔

تریپورہ گئورکشا واہنی  کے صدر مرتضی الدین چودھری نے کہا کہ مویشی چوروں کو کڑی سزا دی جانی چاہیے۔ حالانکہ، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو قانون اپنے ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے اور پولیس کو ایسے معاملوں میں مناسب کارروائی کرنی چاہیے۔سال 2018 میں، تریپورہ کی حکمراں بی جے پی-آئی پی ایف ٹی حکومت نے متاثرین کی مدد کے لئے ‘ تریپورہ لنچنگ/تشدد/بھیڑ کے ذریعے تشدد معاوضہ اسکیم(Mob Violence Compensation Scheme)، 2018 ‘ نافذ کرنے کی شروعات کی تھی۔

 ریاستی کابینہ نے 2018 کے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد یہ قانون بنایا تھا، جس میں کورٹ نے تمام ریاستی حکومتوں کو ایک مہینے کے اندر اس اسکیم کو نافذ کرنے کے لئے ایک اصول بنانے کی ہدایت  دی تھی۔بھیڑ کے ذریعے تشدد معاوضہ اصولوں کے مطابق، ریاستی حکومت بھیڑ کے ذریعے کیے گئے  تشدد میں مرنے والے لوگوں کی فیملی کو چار لاکھ اور ایسے واقعات میں زخمی ہوئے لوگوں کو دو لاکھ سے لےکر 50 ہزار روپے تک دے‌گی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)