خبریں

بجٹ 2019: غیر ہندی زبان بولنے والی ریاستوں میں ہندی اساتذہ کی تقرری کے لیے 50 کروڑ روپے مختص

نئی اسکیم کے تحت ایسے مقامات پر اردو اساتذہ کی بھی تقرری کی جائے گی،جہاں کی 25 فیصدی سے زیادہ آبادی اردو بولتی ہے۔حالانکہ ،ملک میں  ٹیچر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کو مضبوط بنانے کے لیے شروع کی گئی اسکیم کے لیے اس سال بجٹ مختص نہیں کیا گیا۔

علامتی فوٹو: پی ٹی آئی

علامتی فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے ملک کے غیر ہندی  زبان بولنے والی ریاستوں میں ہندی کے اساتذہ کی تقرری کے لیے اس سال بجٹ میں 50 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق؛اس نئی اسکیم کے تحت ایسے مقامات پر اردو اساتذہ کی بھی تقرری کی جائے گی،جہاں کی 25 فیصدی سے زیادہ آبادی اردو بولتی ہے۔

 ساتھ ہی جدید ہندوستانی زبان بولنے والے اساتذہ ہندی بولنے والی ریاستوں میں تیسری زبان بھی پڑھائیں گے۔کئی دہائیوں سے 3 زبانوں کا فارمولا مرکزی حکومت کی پالیسی رہی ہے لیکن کئی غیر ہندی زبان بولنے والی  ریاستوں میں لمبے وقت سے اس کی مخالفت ہوتی رہی ہے خاص طور سے تمل ناڈو میں۔

غور طلب ہے کہ مئی میں نئی نیشنل ایجوکیشن  پالیسی(این ای پی ) کا مسودہ جاری ہونے کے بعد یہ مدعا ایک بار پھر زیر بحث تھا۔ حالانکہ بعد میں اس میں ترمیم کی گئی اور انگریزی اور اپنی مادری زبان کے علاوہ تیسری زبان کے طور پر کسی بھی ہندوستانی زبان کو پڑھائے جانے کی منظوری کا راستہ صاف ہوا۔ حکومت کی یہ اسکیم غیر ہندی زبان بولنے والی ریاستوں میں کسی دوسری زبان بولنے والے اساتذہ کے بجائےہندی اساتذہ کی تقرری کی حمایت کر اصل فارمولے کو نافذ کرتی نظر آ رہی ہے۔

اس سال بجٹ میں ٹیچر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ  کو مضبوط بنانے کے منصوبے کے لیے بجٹ مختص نہیں کیا گیا۔ان اداروں کے لیے پچھلے سال 488 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔ سیکنڈری اسکولوں میں داخلہ لینے کے لیے لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کرنے والی اسکیم کے لیے بھی بجٹ میں رقم کم کر دی گئی ہے۔ گزشتہ سال اس کے لیے 250 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے بلکہ اس سال 100 کروڑ روپے ہی مختص کیے گئے ہیں۔

حالانکہ مڈ ڈے میل اور’سمگرا شکشا ‘(Samagra Shiksha)کے لیے بجٹ میں رقم بڑھائی گئی ہے۔وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپنے بجٹ اسپیچ میں اعلیٰ تعلیم میں ریسرچ اور معیار کے لیے این ای پی کے مشوروں پر توجہ مرکوز کی ہے۔انھوں نے اپنے بجٹ اسپیچ میں کہا کہ ہندوستان اعلیٰ تعلیم کے لیے ایک ممکنہ ہب بن گیا ہے۔ہندوستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں غیر ملکی اسٹوڈنٹس کے داخلے کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ‘اسٹڈی ان انڈیا’ پروگرام شروع کرنے کی تجویز پیش کی۔