خبریں

راجستھان: زمین تنازعہ کی جانچ کرنے گئے پولیس کانسٹبل کا پیٹ-پیٹ‌ کر قتل

یہ معاملہ راجستھان کے راجسمند ضلع کا ہے۔ حالانکہ، ادئے پور رینج کی آئی جی بنیتا ٹھاکر نے کہا کہ یہ ماب لنچنگ کا معاملہ نہیں ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ : گوگل میپس)

(فوٹو بہ شکریہ : گوگل میپس)

نئی دہلی: راجسمند ضلع میں زمین سے جڑے ایک تنازعہ کی تفتیش کرنے گئے راجستھان پولیس کے ایک کانسٹبل کا سنیچر کو کچھ لوگوں نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔پولیس سپرنٹنڈنٹ بھون بھوشن نے بتایا کہ بھیم تھانے میں تعینات کانسٹبل عبدالغنی ایک معاملے کی تفتیش کے لئے ہمیلا کے بیر گاؤں گئے تھے۔ انہوں نے کہا، ‘ وہ بائیک سے لوٹ رہے تھے تو چار-پانچ نامعلوم لوگوں نے لاٹھیوں سے ان پر حملہ کر دیا۔ ‘

ان کو پاس کے ایک ہاسپٹل لے جایا گیا جہاں ان کی موت ہو گئی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ کے مطابق، اس کیس میں شامل لوگوں کی پہچان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق، 48 سالہ کانسٹبل عبدالغنی کی پٹائی کی اطلاع پر ڈی ایس پی راجیندر سنگھ، سی آئی لابھورام وشنوئی اور پولیس ٹیم موقع پر پہنچی اور جانچ شروع کی۔ ٹیم حملہ آوروں کا پتا لگانے میں جٹی ہے۔مرنے والے ہیڈ کانسٹبل عبدالغنی بن عبدل عزیز جہازپور بھیلواڑا کے رہنے والے تھے۔ وہ فروری 1995 میں راجستھان پولیس سروس سے جڑے تھے۔

اس کے بعد پولیس کانسٹبل کے طور پر راجسمند ضلع کے کنواریا، آمیٹ، دیوگڑھ، راجسمند اور بھیم پولیس تھانہ حلقہ  میں سروس کی۔ جانکاری کے مطابق ہیڈ کانسٹبل کی فیملی میں چار بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔

ہندوستان ٹائمس کے مطابق، بھیم پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او لبھورام وشنوئی نے کہا، ‘ زمین پر غیرقانونی قبضہ میں شامل فریقوں  سے بات کرتے وقت وہاں کچھ تنازعہ ہو گیا اور نامعلوم افراد نے غنی پر حملہ کر دیا۔ ‘حملہ کرنے کے بعد حملہ آور بھاگ گئے۔ حالانکہ، کچھ راہ گیر نے 108 ایمبولینس کو فون کیا، جس میں پولیس اہلکار کو کمیونٹی ہیلتھ سینٹر  لے جایا گیا اور وہاں انہوں نے دم توڑ دیا۔

ادئےپور رینج کی آئی جی بنیتا ٹھاکر نے کہا، ‘ یہ کوئی ماب لنچنگ کا معاملہ نہیں ہے۔ یہ واقعہ گاؤں میں نہیں ہوا بلکہ غنی جب مین روڈ پر پہنچ گئے تب ان پر حملہ ہوا۔ ایسا لگتا ہے کہ ان پر تین یا چار لوگوں نے حملہ کیا۔ ‘