خبریں

اترپردیش میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 11 لوگوں کا قتل

پہلا واقعہ اتر پردیش کے سنبھل کا ہے، جہاں پولیس اہلکاروں کی وین پر حملہ کرکے بدمعاش تین قیدیوں کو چھڑا لے گئے اور دو پولیس اہلکاروں کا قتل کر دیا۔ دوسرےواقعہ میں سون بھدر ضلع میں زمین تنازعے میں 3 خواتین سمیت 9 لوگوں کا گولی مار‌کر قتل کر دیا گیا۔

یوگی آدتیہ ناتھ (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)

یوگی آدتیہ ناتھ (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)

نئی دہلی: اترپردیش میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں دو پولیس اہلکاروں سمیت کل 11 لوگوں کا قتل ہوا ہے۔ریاست کے سنبھل میں  بدمعاشوں نے دو پولیس اہلکاروں کا گولی مار‌کر قتل کر دیا اور تین قیدیوں کو چھڑاکر فرار ہو گئے۔ اس سے پہلے سون بھدر میں بے خوف دبنگوں نے زمین تنازعے میں دن دہاڑے تابڑ توڑ گولیاں چلاکر نو لوگوں کا قتل کر دیا تھا۔

وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دونوں معاملوں پر سخت کارروائی کے حکم دئے ہیں۔پولیس سپرنٹنڈنٹ یمونا پرساد کے مطابق، کچھ قیدیوں کو لےکر مرادآباد جا رہی ایک وین کو نامعلوم بدمعاشوں نے بنیاٹھیر علاقے میں جبراً روک لیا اور حفاظت میں تعینات سپاہی ہریندر اور برج پال کو گولی مار دی۔ اس واقعہ میں دونوں سپاہی کی موت ہو گئی۔ واقعہ کو انجام دینے کے بعد بدمعاش پولیس اہلکاروں کی رائفل اور تین قیدیوں کو ساتھ لےکر بھاگ گئے۔

ایڈیشنل ڈی جی پی (لاء اینڈ آرڈر) پی وی راماشاستری نے بتایا کہ مرادآباد کی جیل سے پیشی پر سنبھل ضلع کے چندوسی کی عدالت لائے گئے کل 24 ملزموں کو واپس مرادآباد جیل لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں شام تقریباً پانچ بج‌کر 20 منٹ پر بنیاٹھیر تھانہ علاقے کے دھنومل تراہے کے پاس نامعلوم بدمعاشوں نے گھات لگاکر اس واردات کو انجام دیا۔

وزیراعلیٰ یوگی نے اس واقعہ  میں مارے گئے دونوں پولیس اہلکاروں کے رشتہ داروں کو 50-50 لاکھ روپے کی مدد اور ہرایک مرنے والے پولیس اہلکار کی بیوی کو پنشن اور فیملی کے ایک ممبر کو سرکاری نوکری دئے جانے کے حکم دئے ہیں۔وہیں، اس سے پہلے بدھ کو ریاست کے سون بھدر ضلع کے گھوراول علاقے کے اودھا گاؤں میں زمین تنازعے میں تین خواتین سمیت نو لوگوں کا گولی مار‌کرقتل کر دیا گیا تھا۔ اس جھڑپ میں 19 لوگ زخمی ہوئے تھے۔

ڈی جی پی او پی سنگھ نے بتایا کہ اودھا گاؤں میں دو سال پہلے گرام پردھان یگیہ دت نے ایک آئی اے ایس افسر سے 90 بیگھا زمین خریدی تھی۔ یگیہ دت نے اس زمین پر قبضہ کرنے کے لئے بڑی تعداد میں اپنے دوستوں کے ساتھ پہنچ‌کر ٹریکٹر سے زمین جوتنے کی کوشش کی۔ مقامی گاؤں والوں  نے اس کی مخالفت کی۔

اس کے بعد گرام پردھان کے فریق کے لوگوں نے مقامی گاؤں والوں  پر تابڑ توڑ گولیاں چلا دیں۔انہوں نے بتایا کہ اس  میں تین خواتین سمیت نو لوگوں کی موت ہو گئی اور 19 دیگر زخمی ہو گئے۔ اس معاملے میں گرام پردھان کے بھتیجوں گرجیش اور وملیش کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے اس واقعہ میں مارے گئے لوگوں کے رشتہ دار کو پانچ-پانچ لاکھ روپے کی مدد کا اعلان کیا تھا۔

ان واقعات پر ایس پی چیف اکھلیش یادو نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘ مجرموں کے آگے جھکی بی جے پی حکومت میں ایک اور قتل عام! سون بھدر میں زمین مافیا کے ذریعے زمین تنازعے میں نو لوگوں کا قتل دہشت اور ظلم کی علامت! ‘انہوں نے واردات میں مارے گئے تمام لوگوں کے رشتہ دار کو 20-20 لاکھ روپے معاوضہ دینے کے ساتھ مجرموں  کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کی مانگ کی۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی ٹوئٹ کر کےکہا، ‘ بی جے پی حکومت میں مجرموں کے حوصلے اتنے بڑھ گئے ہیں کہ دن دہاڑے قتل عام کا دور جاری ہے۔ سون بھدر میں زمین مافیا کے ذریعے تین خواتین سمیت نو گونڈ آدیواسیوں کے سرعام قتل نے دل دہلا دیا۔ ‘

غور طلب ہے کہ اتر پردیش میں لاء اینڈ آرڈر  کے مدعے پر کانگریس اور سماجوادی پارٹی کے ممبروں کے ہنگامے کی وجہ سے راجیہ سبھا کی میٹنگ  جمعرات کو شروع ہونے کے تقریباً 15 منٹ بعد ہی دوپہر بارہ بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)