خبریں

پاکستانی ایئر اسپیس بند ہونے سے ایئر انڈیا کو 430 کروڑ روپے کا نقصان: مرکز

سول ایویشن وزیر ہردیپ پری نے پارلیامنٹ میں یہ جانکاری دی۔ 26 فروری کو ہندوستان کے ذریعے سرحد پار بالاکوٹ میں دہشت گرد وں کے کیمپ  کو تباہ کرنے کے لئے کی گئی’سرجیکل اسٹرائیک‘کے بعد پاکستان نے اپنا ایئر اسپیس بند کر دیا تھا۔

(فوٹو : رائٹرس)

(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: حکومت نے  کہا کہ پاکستان کے ذریعے اپنے ایئر اسپیس  کو ہندوستانی ہوائی جہازوں کی اڑان کے لئے چار مہینے سے زیادہ وقت تک بند رکھے جانے کے دوران ایئر انڈیا کو 430 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ سول ایویشن وزیر وزیر ہردیپ پری نے وقفہ سوال  کے دوران راجیہ سبھا میں ایک  سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔

انہوں نے کہا، ‘ پاکستان کے ذریعے اپنے ایئر اسپیس  کو کھولے جانے کے بارے میں کل کئے گئے فیصلے سے ہم خوش ہیں۔ ‘ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک کا ایئر اسپیس بند ہونے کی وجہ سے ایئر انڈیا کو تقریباً 430 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ہندوستان کے ذریعے سرحد پار بالاکوٹ میں دہشت گرد وں کے کیمپ  کو تباہ کرنے کے لئے کی گئی ‘ ایئر اسٹرائیک ‘ کے بعد پاکستان نے اپنے ایئر اسپیس کو ہندوستانی ہوائی جہازوں کے لئے بند کر دیا تھا۔

ایئر اسپیس  بند کئے جانے کے تقریباً 140 دنوں بعد پاکستان نے منگل کو اس کو کھولے جانے کا اعلان کیا۔اس سے پہلے ایئر انڈیا کو ہو رہے نقصان کے بارے میں پوچھے گئے  سوال کے جواب میں پوری نے کہا کہ ایئر لائن کو ہونے والے نقصان کے کئی اسباب ہوتے ہیں۔ ان میں تقریباً 40 فیصد نقصان ہوائی جہاز ایندھن (اے ٹی ایف) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ساتھ ہی کچھ زمینی-سیاست  سے متعلق وجہ ہوتی ہیں جیسے کہ پڑوسی ملک پاکستان کے ذریعے اپنے ایئر اسپیس  کو بند کیا جانا۔

پوری نے کہا کہ حکومت ایئر انڈیا کی نجی کاری کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ایئر لائن کو آپریشنل لیول پر فائدے مند بنانا پڑے‌گا۔ انہوں نے کہا کہ 2018-19 میں ایئر لائن کو 7000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔سول ایویشن وزیر نے بتایا کہ ایئر انڈیا میں 1677 پائلٹ ہیں۔ ان میں سے 1108 مستقل پائلٹ اور 569 کانٹریکٹ  والے پائلٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹوں کی بھرتی ایک مسلسل عمل ہے اور ایئر لائن ان کی بھرتی کے لئے وقت وقت پر اشتہار نکالتی رہتی ہے۔

پاکستان نے بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک  کے تقریباً ساڑھے چار مہینے بعد سوموار دیر رات اپنا ایئر اسپیس  غیرفوجی اڑانوں کے لئے کھول دیا تھا، جس کے بعد ہندوستان پاکستان کے درمیان ایئر ٹرانسپورٹ  شروع ہو گیا ہے۔پاکستان کے سول ایویشن اتھارٹی نے ہندوستانی وقت کےمطابق، سوموار دیر رات 12 بج‌کر 41 منٹ پر ایئرمین (این او ٹی اے ایم) کو ایک نوٹس جاری کر کہا کہ ‘ پاکستانی ایئر اسپیس  کو سبھی معلوم اے ٹی ایس روٹ پر تمام غیرفوجی اڑانوں کے لئے فوراً کھولا جاتا ہے۔ ‘

پاکستان کے اس قدم کے بعد ہندوستان نے بھی ترمیم شدہ این او ٹی اے ایم جاری کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عام ہوائی آمدورفت بحال ہو گئی ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے این او ٹی اے ایم جاری ہونے کے ساتھ ہی ایئر اسپیس پر لگی تمام پابندی ختم ہو گئی ہیں، متعلقہ اتھارٹی نے ہندوستان کو اس کی اطلاع دی ہے۔ ہندوستان نے بھی اس کے فوراً بعد ترمیم شدہ این او ٹی اے ایم جاری کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سبھی ‘ فلائٹ انفارمیشن ریجنس ‘(ایف آئی آر) میں ٹرانسپورٹ شروع ہو گیا ہے۔

پاکستان نے 26 فروری کو بالاکوٹ میں دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے ٹریننگ کیمپ پر ہندوستانی فضائیہ کے حملے کے بعد سے اپنے ایئر اسپیس  کو پوری طرح بند کر دیا تھا۔ہندوستان نے جموں و کشمیر کے پلواما میں سی آر پی ایف کے قافلے پر 14 فروری کو ہوئے خودکش حملے کی مخالفت میں ایسا کیا تھا۔ حملے میں 40 جوان مارے گئے تھے۔ اس کے بعد سے پاکستان نے ایئر اسپیس کے معلوم 11 روٹ میں سے صرف دو کھولے تھے، جو ملک کے جنوبی حصے سے ہوکر گزرتے تھے۔

جہاں تک بات ہندوستان کی ہے انڈین ایئر فورس  نے 31 مئی کو کہا تھا کہ بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک  کے بعد ہندوستانی ایئر اسپیس  پر لگی وقتی  پابندی کو ہٹا لیا گیا ہے۔ حالانکہ اس سے تجارتی اڑانوں کو زیادہ فائدہ نہیں ہوا کیونکہ ان کو پاکستانی ایئر اسپیس  کے پوری طرح کھلنے کا انتظار تھا۔