خبریں

اعظم خان لینڈ مافیا قرار دیے گئے، کسانوں کی زمین پر قبضہ کرنے کا الزام

اتر پردیش کی رام پور ضلع انتظامیہ نے ایم پی اعظم خان اور ان کے ساتھی آل حسن خان کا نام ریاستی حکومت کے لینڈ مافیا  پورٹل پر درج کرایا ہے۔  کسانوں نے ایف آئی آر درج کرائی تھی کہ اعظم خان نے جوہر یونیورسٹی کے لیےان کی زمینوں پر قبضہ کیا۔

اعظم خان (فوٹو : پی ٹی آئی)

اعظم خان (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: اتر پردیش کے رام پور سے رکن پارلیامان اور سابق وزیر اعظم خان کو انتظامیہ نے سرکاری طور پر لینڈ مافیا قرار دے دیا ہے۔ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، رام پور انتظامیہ نے اعظم خان اور رام پور کے سابق سرکل آفیسر آل حسن خان کا نام ریاستی حکومت کی لینڈ مافیا پورٹل پر درج کرایا ہے۔ مقامی کسانوں نے سماجوادی پارٹی کی مدت کار کے دوران جوہر یونیورسٹی کے لئے ان کی زمین قبضہ‌کرنے کے لئے اعظم اور آل  حسن پر الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

اعظم خان اور ان کے ساتھی آل حسن کے خلاف 26 کسانوں کا پانچ ہزار ہیکٹیئر زمین قبضہ کر کے محمد علی جوہر یونیورسٹی کی تعمیر میں استعمال کرنے کا الزام ہے۔ اعظم کے خلاف گزشتہ ایک ہفتے میں 13 مقدمے درج ہو چکے ہیں۔

رام پور کے ایس ڈی ایم پریم پرکاش تواری نے ٹائمس آف انڈیا سے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مجھرا عالیہ گنج گاؤں کے مقامی لوگوں کے ذریعے عظیم نگر پولیس تھانے میں اعظم خان اور آل حسن خان کے خلاف 13 ایف آئی آر درج کرانے کے بعد تحصیل صدر کے افسروں کے ذریعے ان کانام یوپی حکومت کے پورٹل کی لینڈ مافیا لسٹ میں شامل کیا گیا۔

تیواری نے کہا، ‘ 26 کسانوں نے شکایت درج کرائی ہے کہ اعظم خان اور آل حسن خان نے محمد علی جوہر یونیورسٹی کے لئے کسانوں کی زمین پر جبراً قبضہ‌کیا۔’رام پور کے ایس پی اجئے پال شرما نے کہا، ‘ زمین قبضہ کرنے کے بارے میں ایس پی  رکن پارلیامان اعظم خان کے خلاف اب تک 23 ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ کسانوں کے ذریعے درج کرائی گئی شکایتوں کے مطابق، پولیس افسر عام طور پر کسانوں کو دھمکاتے تھے اور غیر قانونی طور سے زمینیں قبضہ کرتے  تھے۔ اس معاملے کی جانچ  کے لئے ایک ٹیم تشکیل دی کی گئی ہے۔ ‘

وہیں، اعظم خان نے رام پور کے ڈی ایم اننجے کمار سنگھ پر ان کو بدنام کرنے اور شہرت حاصل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اس کو ایک سازش قرار دیا ہے۔اعظم نے کہا، ‘ کچھ گھنٹوں کے اندر درج ہوئی ایف آئی آر کی بنیاد پر میرا نام لینڈ  مافیا پورٹل میں درج کیا گیا۔ یہ دکھاتا ہے کہ سیاسی بدلے کے لئے قانون کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ ‘

انہوں نے مزید کہا، ‘ زیادہ تر شکایت گزار نے عدالت کے سامنے حلف نامہ میں پہلے ہی معافی مانگ لی تھی لیکن ایڈمنسٹریٹو افسروں نے ان کو لالچ دی اور بےوقوف بنایا کہ اعظم خان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں کیونکہ وہ بہت دولت مند اور امیر آدمی ہے اور تم کو بہترین معاوضہ ملے‌گا۔ ‘اعظم نے کہا، ‘ میرا میرے ملک کی عدلیہ میں پورا اعتماد ہے اور میں اپنے دعووں کی تصدیق کے لئے عدالت کے سامنے تمام طرح کے ثبوت پیش کروں‌گا۔ محمد علی جوہر یونیورسٹی کی تعمیر کے لئے زمینوں کی خرید کے لئے چیک کے ذریعے کسانوں کو ادائیگی کی گئی تھی۔

اس بیچ سماجوادی پارٹی کے ایم ایل اے نے لکھنؤ میں اسمبلی ہاؤس  کے سامنے  مظاہرہ کرتے ہوئے مانگ کی کہ ریاستی حکومت اعظم اور ان کی فیملی کے ممبروں کے خلاف درج کئے گئے تمام معاملوں کو واپس لے۔