خبریں

ٹرمپ کا دعویٰ: کشمیر مدعے پر پی ایم مودی نے ثالثی کے لیے کہا؛ ہندوستان نے کی تردید

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے  ان سے کہا تھا کہ وہ کشمیر مدعے کو حل کرنے میں ان کی مدد کریں اور ان کو ثالثی کا کردار ادا کرنے میں خوشی ہوگی۔

فوٹو: ٹوئٹر

فوٹو: ٹوئٹر

نئی دہلی: پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سوموار کو وہائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔وہائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے عمران خان کی یہ پہلی ملاقات ہے۔

پاکستانی وزیراعظم عمران خان  نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران  کشمیر مدعے کے حل کے لیے ان سے ‘ایک رول ادا ‘کرنے کے لیے کہا ۔ اس کے بعد ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ان سے کشمیر مسئلے کے حل کے لیےدونوں ممالک کے درمیان  ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے کہا ہے۔

رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق،بات چیت کے دوران امریکی صدر نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو سدھارنے کے لیے پہل کرنے کی بات کہی۔ رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ان سے کہا تھا کہ وہ کشمیر مدعے کو حل کرنے میں ان کی مدد کریں اور ان کو ثالثی کا کردار ادا کرنے میں خوشی ہوگی۔

حالانکہ ہندوستان نے ہمیشہ کشمیر مدعے پر کسی تیسری پارٹی کی ثالثی کو خارج کیا ہے۔یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستان نے ایسا کوئی اشارہ دیا ہے کہ وہ کشمیر مدعے پر بات کرنے کے لیے تیار ہے۔

غور طلب ہے کہ ٹرمپ کے دعوے کی ہندوستان کی طرف سے تردید کی گئی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ٹرمپ کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم مودی کی طرف سے امریکی صدر سے ایسی کوئی گزارش نہیں کی گئی ہے۔انھوں نے کہا،’ پاکستان کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات کے لئے سرحد پار سے دہشت گردی کا بند ہونا ضروری ہے۔ شملا سمجھوتہ اور لاہور ڈکلریشن ہندوستان-پاکستان کے درمیان تمام مدعوں کو دو طرفہ طریقے سے سلجھانے کی بنیاد عطا کرتا ہے۔ ‘