خبریں

سی جے آئی جنسی استحصال معاملہ: شکایت گزار خاتون پر رشوت لینے کا الزام لگانے والا شخص لاپتہ

اپریل میں سی جے آئی رنجن گگوئی پر سپریم کورٹ کی سابق  جونیئر کورٹ اسسٹنٹ نے جنسی استحصال اور ذہنی تشدد کے الزام لگائے تھے۔ تب شکایت گزار خاتون پر نوین کمار نامی شخص نے نوکری کے لیے رشوت لینے کا الزام لگایا تھا۔ دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا ہے کہ نوین گزشتہ اپریل سے ہی لاپتہ ہے۔

چیف جسٹس رنجن گگوئی(فوٹو : پی ٹی آئی)

چیف جسٹس رنجن گگوئی(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی:سی جے آئی رنجن گگوئی پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی سپریم کورٹ کی سابق جونیئر کورٹ اسسٹنٹ کے خلاف دھوکہ دھڑی کی شکایت درج کرانے والا 31 سالہ شخص لاپتہ ہو گیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق؛پولیس نے دہلی کی ایک عدالت میں بتایا کہ سپریم کورٹ کی سابق جونیئر کورٹ اسسٹنٹ کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے والا شخص اپریل سے ہی ہریانہ کے جھجر میں واقع اپنے گھر پر نہیں ہے۔

نوین کمار نامی اس شخص نے شکایت گزار خاتون پر الزام لگایا تھا کہ سپریم کورٹ میں نوکری دلانے کے نام پر اس نے اس سے 50 ہزار روپے کی رشوت لی ہے۔غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ کی ایک سابق اسٹاف نے  22 ججوں کو خط لکھ‌کر الزام لگایا تھا کہ چیف جسٹس رنجن گگوئی نے اکتوبر 2018 میں ان کا جنسی استحصال کیا تھا۔35 سالہ یہ خاتون عدالت میں جونیئر کورٹ اسسٹنٹ کے عہدے پر کام کر رہی تھیں۔

اپنے خلاف درج کرائی گئی دھوکہ دھڑی کی شکایت پر خاتون نے حلف نامہ داخل کر کہا تھا کہ ان کے خلاف درج کرایا گیا دھوکہ دھڑی کا معاملہ جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ سی جے آئی کے خلاف شکایت کرنے کی وجہ سے ان کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ دھوکہ دھڑی کی شکایت کرنے والے نوین کمار کے ہریانہ کے جھجر واقع ان کے گھر کے پتے پر نہ ہونے کی جانکاری چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ (سی ایم ایم)منیش کھرانہ کی عدالت میں 19 جولائی کو تب ہوئی جب انھوں نے کمار کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے کہا تھا۔

اس سے پہلے جب نوین کمار نے الزام لگایا کہ اس کو خاتون اور اس کے شوہر سے دھمکیاں مل رہی ہیں تب 12 مارچ کو دہلی پولیس نے خاتون کو ملی ضمانت کو رد کرنے کی مانگ کی تھی۔اس سے پہلے جھجر واقع گھر میں رہنے والی نوین کی 50 سالہ ماں مینا نے کہا تھا کہ ان کا بیٹا 20 اپریل کو صبح کے 7 بجے چنڈی گڑھ کے لیے نکلا تھا اور اس کے بعد سے ہی اس کا فون بند آ رہا ہے۔

مینا نے کہا تھا،’انھوں نے اس سے شکایت درج نہیں  کرانے کے لیے کہا تھا کیونکہ طاقتور لوگوں سے لڑنا صحیح نہیں ہوگا۔’شادی شدہ کمار کا ایک 3 سال کا بیٹا ہے۔ان کی بیوی نے کہا تھا،’دھمکی بھرے فون کال کی وجہ سے وہ بہت دباؤ میں تھے اور ان کو ایف آئی آر کے بارے میں صرف کچھ دنوں پہلے جانکاری ملی تھی۔پچھلے ایک سال میں لیے گئے قرضوں کی وجہ سے وہ تناؤ میں چل رہے تھے۔’

دی پرنٹ کی رپورٹ کے مطابق؛ مینا نے کہا تھا کہ اس معاملے میں طاقتور لوگ شامل ہیں اور شاید ایف آئی آر درج کرانے کے لیے کمار پر دباؤ ڈالا گیا ۔