خبریں

آر ٹی آئی کے تحت 20 سال پہلے کی نجی جانکاری دی جا سکتی ہے یا نہیں، سی آئی سی کرے‌ گا فیصلہ

سال 2006 کےممبئی ٹرین بلاسٹ کے ایک مجرم احتشام صدیقی نے آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت ہندوستانی پولیس سروس کے 12 افسروں کے یونین پبلک سروس کمیشن میں جمع فارموں اور دیگر ریکارڈ کی کاپیاں مانگی تھی، جس کو وزارت داخلہ نے خارج کر دیا تھا۔ اب سی آئی سی اس پر آخری فیصلہ لے‌گی۔

فوٹو: بہ شکریہ وکی پیڈیا

فوٹو: بہ شکریہ وکی پیڈیا

نئی دہلی: کیا حکومت کے پاس موجود افسروں کی نجی یا ذاتی معلومات 20 سال بعد آر ٹی آئی کے تحت عام کی جا سکتی ہیں؟ مرکزی انفارمیشن کمیشن نے اس اہم سوال پر فیصلے کے لئے مکمل بنچ کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے۔سال 2006 کے ممبئی ٹرین بلاسٹ کے ایک مجرم احتشام قطب الدین صدیقی نے آر ٹی آئی  قانون کے تحت ہندوستانی پولیس سروس کے 12 افسروں کے یونین پبلک سروس کمیشن میں جمع فارموں اور دیگر ریکارڈکی کاپیاں مانگی تھی، جس کو مرکزی وزارت داخلہ نے خارج کر دیا تھا۔

وزارت نے آر ٹی آئی قانون کے تحت پرائیویسی اہتمام کا حوالہ دیا جو کسی شخص کی نجی جانکاری  کو عام کرنے سے چھوٹ دیتا ہے۔وزارت داخلہ کی طرف سے آر ٹی آئی  قانون کے تحت درخواست خارج کئے جانے کے بعد احتشام نے انفارمیشن کمیشن کا رخ کیا۔ سینٹرل  انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) نے اس اہم معاملے پر فیصلہ کرنے کے لئے مکمل بنچ تشکیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ممبئی ٹرین بم بلاسٹ کے سلسلے میں مجرم احتشام کو موت کی سزا سنائی گئی ہے۔بلاسٹ کے معاملے میں غلط طریقے سے پھنسانے کا دعویٰ کرنے والے احتشام نے کہا کہ اس نے جو ریکارڈ مانگا ہے وہ اس کی آر ٹی آئی درخواست دائر کرنے کے دن سے 20 سال پرانا ہے۔ اس نے یہ درخواست 2018 میں دی تھی۔

احتشام نے آر ٹی آئی  قانون کی دفعہ 8 (3) کا حوالہ دیا جو کہتی ہے کہ کسی بھی واقعہ، حادثہ یا معاملے سے متعلق معلومات، جو اس تاریخ سے 20 سال پہلے گزرچکا ہے، جس پر دفعہ 6 کے تحت کوئی بھی درخواست کی گئی ہے، اس دفعہ کے تحت درخواست کرنے والے کسی بھی شخص کو عطا کی جائے‌گی۔

چیف انفارمیشن  کمشنر سدھیر بھارگو نے کہا، ‘ کمیشن نے، دونوں فریقوں  کی دلیلیں سننے اور ریکارڈ س کا مشاہدہ کرنے کے بعد یہ پایا کہ اس کے سامنے یہ مدعا ہے کہ کیا آر ٹی آئی قانون کی دفعہ 8 کی ذیلی دفعہ (3) کے تحت پبلک اتھارٹی کے پاس موجود نجی جانکاری کا انکشاف  20 سال گزرجانے کے بعد آر ٹی آئی  کی درخواست کے تحت کیا جائے‌گا یا نہیں۔ ‘

بھارگو نے کہا کہ کمیشن کا ماننا ہے کہ اس معاملے میں فیصلے کا آر ٹی آئی قانون کے عمل  پر بڑا اثر ہوگا۔ اس کے مدنظر کمیشن کی رائے ہے کہ اس معاملے کو ایک وسیع بنچ کو بھیجا جانا چاہیے۔احتشام کو 2006 میں ممبئی کی  ٹرینوں میں ہوئے دھماکوں کے معاملے میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان ٹرینوں کے فرسٹ کلاس کوچ میں 11 جولائی 2006 کو ہوئے آر ڈی ایکس بلاسٹ میں 188 لوگوں کی موت ہو گئی تھی جبکہ 829 دوسرے زخمی ہو گئے تھے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)