خبریں

ڈپٹی اسپیکر رما دیوی پر اعظم خان کے تبصرے پر مختلف جماعتوں  نے کارروائی کی مانگ کی

بی جے پی رہنما رما دیوی نے کہا کہ اعظم خان نےکبھی خواتین کا احترام نہیں کیا۔ ان کو ہر حال میں معافی مانگنی چاہیے۔ لوک سبھا میں بی جے پی، کانگریس، ترنمول کانگریس، این سی پی سمیت مختلف جماعتوں نے ڈپٹی اسپیکر  رما دیوی کے بارے میں ایس پی رہنما اعظم خان کے تبصرے کی مذمت کی ہے۔

اعظم خان (فوٹو : پی ٹی آئی)

اعظم خان (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: لوک سبھا میں بی جے پی، کانگریس، ترنمول کانگریس، این سی پی سمیت تمام جماعتوں نے گزشتہ جمعرات کو ڈپٹی اسپیکر   رما دیوی کے بارے میں اعظم خان کے تبصرے کی سخت مذمت کی اور اسپیکر سے اس معاملے میں سخت کارروائی کرنے کی مانگ کی۔اس معاملے پر زیرو سیشن  میں ایوان  میں مختلف جماعتوں کی خاتون رکن پارلیامان سمیت دیگر رہنماؤں نے اپنی بات رکھی۔

خاتون رکن پارلیامان نے اسپیکر سے ایسی کارروائی کرنے کی مانگ کی جو مثال بن سکے۔ وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ یا تو اعظم خان اس کے لئے معافی مانگیں یا ان کو معطل کر دیا جائے۔لوک سبھااسپیکر  اوم بڑلا نے مختلف جماعتوں کے رہنماؤں اور ممبروں کی اس مدعے پر بات سننے کے بعد آخر میں کہا کہ وہ تمام جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ  کر کے اس بارے میں کوئی فیصلہ کریں‌گے۔

جمعہ کو بی جے پی رہنما رما دیوی نے کہا، ‘ انہوں نے (اعظم خان) کبھی خواتین کا احترام نہیں کیا۔ ہم سب جانتے ہیں کہ انہوں نے جیا پردہ کے بارے میں کیا کہا تھا۔ ان کو لوک سبھا میں رہنے کا حق نہیں۔ میں لوک سبھا اسپیکر سے درخواست کروں‌گی کہ وہ ان کو معطل کریں۔ اعظم خان کو معافی مانگنی چاہیے۔ ‘

لوک سبھا ممبر اعظم خان کے رویے پر مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا کہ یہ مردوں سمیت تمام رکن پارلیامان پر دھبہ ہے۔ اس واقعہ سے پورا ایوان شرم سار ہوا ہے۔ اگر ایسا واقعہ ایوان کے باہر ہوتا تو پولیس سے تحفظ مانگا جاتا۔انہوں نے کہا کہ آپ ایسا کچھ کرکے بچ‌کر نہیں جا سکتے۔ یہ صرف خواتین کا سوال نہیں ہے۔ آپ (اسپیکر) ایسی کارروائی کریں کہ دوبارہ ایسی بات کہنے کی کوئی ہمت نہ کر سکے۔

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ جمعرات کو جو واقعہ ہوا وہ  قابل مذمت ہے۔ کوئی خاتون بڑی مشکل سے ایسے عہدے تک پہنچتی ہے اور اس کو ایسی توہین سہنی پڑے یہ ٹھیک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سیاسی ضروریات سے پرے ہٹ‌کر اور یکجا ہوکر اس کی مخالفت کرنی چاہیے اور سخت سے سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔

غور طلب ہے کہ لوک سبھا میں تین طلاق پر روک لگانے کے اہتمام والے بل پر بحث کے دوران جمعرات کو اس وقت تنازعہ ہو گیا جب ڈپٹی اسپیکر  رما دیوی کو لےکر سماجوادی پارٹی رہنما اعظم خان کے ایک تبصرے پر بی جے پی ممبروں نے زور دار مخالفت کی اور ان سے معافی کی مانگ کی تھی۔

اعظم خان جب ‘ مسلم وومین (پروٹیکشن آف رائٹس آن میرج) بل، 2019 ‘ پر ایوان میں ہو رہی بحث میں حصہ لے رہے تھے تو ڈپٹی اسپیکر  رما دیوی نے ان سے چیئرمین کی طرف دیکھ‌کر بولنے کو کہا۔اس پر خان نے کچھ ایسا قابل اعتراض تبصرہ کیا  جس پر بی جے پی کے ممبروں نے زور دار مخالفت کی۔

ڈپٹی اسپیکر  رما دیوی بھی کہتے سنی گئیں کہ یہ بولنا ٹھیک نہیں ہے اور اس کو ریکارڈ سے ہٹایا جانا چاہیے۔ انہوں نے اس کے لئے اعظم خان سے معافی مانگنے کو بھی کہا۔اعظم خان نے کہا کہ ان کا ارادہ توہین کرنے کا نہیں تھا، کیونکہ آپ میری پیاری بہن جیسی ہیں۔نیشنل وومین  کمیشن کی چیف ریکھا شرما نے کہا کہ ایس پی رہنما اعظم خان کو پارلیامنٹ کے لئے نااہل قراردیا جانا چاہیے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ وہ اعظم کی توہین آمیز اور جنسی امتیازی سلوک کی مذمت کرتی ہے۔ ان کو پارلیامنٹ کے لئے نااہل قرار دیا جانا چاہیے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)