خبریں

وزیراعظم کی شوٹنگ والے دن کا پروگرام عام کرے ڈسکوری: کانگریس

پلواما حملے کے 1 ہفتے کے بعد 21 فروری کو کانگریس نے الزام لگایا تھا کہ جب پورا ملک پلواما حملے میں جان گنوانے والے جوانوں کو لے کر غم زدہ تھا اس وقت وزیراعظم جم کاربیٹ پارک میں شام کو ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔

فوٹو: بہ شکریہ ڈسکوری چینل

فوٹو: بہ شکریہ ڈسکوری چینل

نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی کی موجودگی والے ڈسکوری کے مشہور شو مین ورسیس وائلڈ’کا ٹیزرسامنے آنے کے بعد کانگریس نے کہا کہ متعلقہ چینل کو شوٹنگ والے دن کے اپنے پورے پروگرام کا بیورہ عام کرنا چاہیے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ ‘پلواما حملے والے دن مودی کتنے بجے تک شوٹنگ کرتے رہے۔’

پارٹی ترجمان منیش تیواری نے پارلیامنٹ کیمپس میں صحافیوں سے کہا،’پلواما حملے کے دن (14 فروری)ہم نے اس مدعے پر کہا تھا کہ حملے کے وقت وزیراعظم مودی شوٹنگ میں مصروف تھے۔’انھوں نے کہا،’شوٹنگ کے بعد ساڈھے پانچ بجے وزیراعظم مودی نے اتراکھنڈ میں عوام کو خطاب کیا تھا،لیکن اس میں انھوں نے نہ تو پلواما حملے کی مذمت کی اور نہ ہی مرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کی۔’

تیواری نے کہا کہ ڈسکوری چینل کو اس دن کا اپنا شوٹنگ کا پروگرام عام کر بتانا چاہیے کہ شوٹنگ کتنے بجے تک چلی تھی تاکہ وزیراعظم کی اس دن کی روٹین کے بارے میں معلوم ہو سکے۔غور طلب ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی مشہور وائلڈ لائف شو،مین ورسیس وائلڈ کے ایک اسپیشل ایپی سوڈ میں دکھائی دیں گے۔ یہ ایپی سوڈ ڈسکوری انڈیا پر 12 اگست کو رات 9 بجے نشر ہوگا۔اس پروگرام کے ہوسٹ بیئرگرلز نے اس ایپی سوڈ کا ایک ویڈیوٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے یہ جانکاری دی تھی۔

گرلز نے لکھا تھا،’180 ممالک کے لوگوں کو وزیراعظم نریندر مودی کی زندگی کے ان دیکھے پہلوؤں کے بارے میں معلوم ہوگا جب وہ اینیمل کنزرویشن اینڈ انوائرمینٹل چینج کے بارے میں بیداری لانے کے لیے ہندوستانی جنگلات میں جانے کا جوکھم اٹھائیں گے۔’

ڈسکوری چینل کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں وزیراعظم مودی کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ اس شو کے ذریعے سے ان کو یہ موقع ملا ہے کہ وہ دنیا کو ہندوستان کی ماحولیاتی وراثت اور ماحولیاتی تحفظ کی اہمیت سمجھا سکیں۔گرلز کے ذریعے شیئر کیے گئے پرومو میں گرلز اور مودی ایک جنگلی ندی کو پار کرنے کے لیے رافٹ بناتے نظر آتے ہیں۔جم کاربیٹ نیشنل پارک میں شوٹ ہوا یہ ایپی سوڈ ہندی اور انگریزی کے علاوہ بنگلہ،تمل اور تیلگو میں نشر ہوگا۔

غور طلب ہے کہ پلواما حملے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی پر یہ الزام لگا تھا کہ جس وقت یہ حملہ ہوا،تب وہ جم کاربیٹ نیشنل پارک میں شوٹنگ کر رہے تھے۔اس کے علاوہ مارچ مہینے میں انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 14 فروری ،جس دن جموں و کشمیر کے پلواما میں سی آر پی ایف کی ٹکڑی پر حملہ ہوا تھا،کے آس پاس بیئر گرلز اتراکھنڈ کے جم کاربیٹ ٹائیگر ریزرو کے ڈھکالا میں تھے۔