خبریں

اناؤ ریپ کیس: سپریم کورٹ  نے کہا؛ متاثرہ کا علاج لکھنؤ میں ہی ہوگا، چاچا کو تہاڑ جیل میں شفٹ کریں

اناؤ ریپ کی متاثرہ کے چاچا نے رائے بریلی میں جان کا خطرہ بتاتے ہوئے دہلی کے تہاڑ جیل میں بھیجنے کی مانگ کی تھی۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو اناؤ معاملے میں شنوائی کرتے ہوئے حکم دیا کہ ٹرک حادثے کی شکار، ریپ کیس میں  متاثرہ اور اس کے وکیل کو علاج کے لیے دہلی شفٹ نہیں کیا جائے گا۔سپریم کورٹ میں متاثرہ کی فیملی اور اس کے وکیل کی طرف سے کہا گیا کہ ابھی لکھنؤ کے کنگ جارج میڈیکل کالج میں ہی دونوں کا علاج ہونے دیا جائے۔

متاثرہ کے رشتہ داروں کی طرف سے کہا گیا کہ اس کی (متاثرہ )حالت نازک ہے اور وہ بیہوش ہے۔ متاثرہ کے وکیل نے بتایا کہ گھر والے اس کا  علاج لکھنؤ میں ہی کرانا چاہتے ہیں،جس کو عدالت نے مان لیا۔چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا کہ اگر متاثرہ فیملی کو کسی بھی طرح کی ایمرجنسی  میں عدالت آنا ہے تو وہ سکریٹری جنرل کے پاس کسی بھی وقت آ سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے رائے بریلی میں بند متاثرہ کے چاچا کو تہاڑ جیل شفٹ کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔غور طلب ہے کہ متاثرہ کے چاچا نے رائے بریلی جیل میں جان کا خطرہ بتاتے ہوئے تہاڑ جیل بھیجنے کی مانگ کی تھی۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی میڈیا ہاؤس براہ راست یا بالواسطہ طور سے اناؤ ریپ کیس میں متاثرہ کی پہچان کو ظاہر نہیں کرے گا۔آج شنوائی کے دوران مرکزی حکومت نے عدالت کو جانکاری دی کہ متاثرہ فیملی کی سکیورٹی سی آر پی ایف نے سنبھال لی ہے۔ اترپردیش حکومت نے بتایا کہ متاثرہ کو 25 لاکھ روپے کا عبوری معاوضہ دے دیا گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے جمعرات کو اناؤریپ کیس  سے متعلق سبھی پانچ مقدموں کو دہلی کی عدالت میں منتقل کرنے کے ساتھ ہی ان کی سماعت 45 دن کے اندر پوری کرنے کا حکم دیا تھا۔اناؤ ریپ متاثرہ کے ساتھ گزشتہ  28 جولائی کو اتر پردیش کی رائے بریلی میں ہوئے حادثے کی تفتیش کے لئے سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو ایک ہفتہ کا وقت دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی معاملے میں چارج شیٹ  15 دن میں داخل کرنے کا وقت دیا ہے۔

سپریم کورٹ کی بنچ نے واضح کیا کہ جانچ بیورو غیر معمولی حالات میں ہی اس حادثہ کی تفتیش پوری کرنے کی مدت سات دن اور بڑھانے کی درخواست کر سکتا ہے۔ سپریم کورٹ  نے رائےبریلی کے قریب ہوئے سڑک حادثہ میں زخمی ریپ  متاثرہ کو عبوری معاوضہ کے طور پر 25 لاکھ روپے دینے کا بھی حکم اترپردیش حکومت کو دیا تھا۔اس کے ساتھ ہی عدالت نے حادثہ میں زخمی ہونے والے متاثرہ کے وکیل کو بھی 20 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا حکم دیا تھا۔

چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس انیرودھ بوس کی تین رکنی عدالتی بنچ نے اس کے ساتھ ہی سی بی آئی  کو ٹرک اور متاثرہ کی کار میں ہوئی ٹکر کے واقعہ کی تفتیش سات دن کے اندر پوری کرنے کی ہدایت دی ۔سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اناؤ ریپ کیس سے جڑے سبھی 5معاملے دہلی کی تیس ہزاری کورٹ میں ٹرانسفر کیے گئے ہیں اور ان سبھی کیس کی شنوائی جج دھرمیش شرما کی کورٹ میں ہوگی۔