خبریں

اناؤ ریپ کیس: سیتاپور جیل کے دو ملازمین‎ کا تبادلہ، یہیں بند ہیں ریپ کے ملزم ایم ایل اے سینگر

اتر پردیش کی سیتاپور جیل کے دو ملازمین‎ کے ذریعے مبینہ طور پر رشوت لینے سے متعلق ویڈیو سامنے آنے کے بعد معاملے کی جانچ‌کے حکم دئے گئے ہیں۔ ویڈیو میں ایک جیل اہلکار ایم ایل اے سینگر سے ملنے کے لئے ایک نوجوان کو 15 دن بعد آنے کے لئے کہہ رہا ہے اور ایک دوسرے ویڈیو میں دوسرا جیل اہلکار اس سے رشوت لیتے ہوئےنظر آ رہا ہے۔

کلدیپ سینگر (فوٹو : پی ٹی آئی) 

کلدیپ سینگر (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: اتر پردیش پولیس نے سیتاپور کے جیل ملازم کے ذریعے مبینہ طور پر رشوت لینے کے معاملے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جمعہ کو اس معاملے کی جانچ‌کے حکم دے دیے۔ دونوں ملزم جیل ملازمین کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔معلوم ہو کہ اسی جیل میں اناؤکی لڑکی سے ریپ  کے ملزم ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر بند ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (جیل) آنند کمار نے بتایا، ‘ میں نے ویڈیو نہیں دیکھا ہے لیکن یہ بات میرے نوٹس میں آئی ہے۔ ہم معاملے کی تفتیش کروائیں‌گے اور سخت کارروائی ہوگی۔ اگر کوئی پولس اہلکار ایسا کرتا پایا جائے‌گا تو اس کو برخاست کیا جائے‌گا۔ ‘

غور طلب ہے کہ سیتاپور جیل کے باہر کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے، جس میں کرتا پاجامہ پہنے ایک شخص باہر آ رہا ہے اور ایک پولیس اہلکار کو کچھ دے رہا ہے۔ اس شخص کی شناخت رنکو شکلا کے طور پر ہوئی ہے اور یہ اناؤ ضلع پنچایت کا ممبر ہے اور ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کا قریبی مانا جاتا ہے۔

ایک دیگر ویڈیو میں موٹرسائیکل سوار ایک نو جوان آتا ہے اور کسی سے ایم ایل اے سے ملوانے کی بات کرتا ہے۔ اس پر اس سے کہا جاتا ہے کہ ابھی بہت سختی ہے، بعد میں آنا۔رنکو شکلا سے جب صحافیوں نے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ سینگر سے ملنے کے لئے اس کا ارادہ پولیس اہلکاروں کو رشوت دینے کا نہیں تھا۔انہوں نے کہا، ‘ یہ میری عادت ہے کہ جب میں جیل کسی سے ملنے جاتا ہوں تو پولیس اہلکاروں کو چائے-پانی کے لئے کچھ دے دیتا ہوں، یہ رشوت نہیں ہے۔ میں دس-پندرہ دن پہلے سینگر سے ملا تھا، کیونکہ وہ میرے ایم ایل اے ہیں۔ میں بی جے پی سے جڑا ہوا نہیں ہوں۔ ‘

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق،ایڈیشنل انسپکٹر (جیل) شرد کل شریشٹھ نے کہا کہ دونوں ویڈیو کے جمعہ کو وائرل ہونے کے بعد دو جیل وارڈر (جیل کی حفاظت کے لئے تعینات ملازم) مہیندر کمار یادو اور ستیہ پرکاش ورما کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یادو کو فتیح گڑھ کے سینٹرل جیل میں تعینات کر دیا گیا ہے، جبکہ ورما کو مئو ضلع کے جیل میں تعینات کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں سیتاپور کی ضلع جیل کے سپرنٹنڈنٹ سے ایک تفصیلی رپورٹ بھی مانگی گئی ہے۔

غور طلب ہے کہ اناؤ ریپ کیس کے ملزم ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کے ہتھیاروں کا لائسنس رد کرنے کی کارروائی 15 مہینے بعد پوری ہو گئی۔ ضلع مجسٹریٹ دیویندر کمار پانڈے نے دونوں فریقوں کو سننے کے بعد تینوں ہتھیار لائسنس رد کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کے نام پر ایک سنگل بیرل بندوق، ایک رائفل اور ایک ریوالور کا لائسنس تھا۔

ان ہتھیاروں کے لائسنس کو ردکئے جانے کی کارروائی پچھلے 15 مہینے سے ضلع مجسٹریٹ کی عدالت میں چل رہی تھی۔ کلکٹر نے لائسنس ردکرنے  کی سماعت سے پہلے میڈیا کو بتایا تھا کہ عدالتی عمل کے تحت ہی رد  کرنے کی کارروائی کی جاتی ہے جس میں دونوں فریقوں کو سننا ہوتا ہے۔معاملے میں سی بی آئی تفتیش شروع ہونے کے بعد ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کی گرفتاری کے بعد ہی ان کے تمام ہتھیاروں کے لائسنس کو رد کرنے کی کارروائی شروع کی گئی تھی جو زیر التوا تھی۔

غور طلب ہے کہ اس ریپ کے معاملے میں اتر پردیش میں اناوؤضلع کے بانگرمؤ سے بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر ملزم ہیں۔ فی الحال وہ اور ان کے بھائی اتل سینگر جیل میں بند ہیں۔ لڑکی  کا الزام ہے کہ سال 2017 میں بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر نے ان کا اغوا کر کے ان کے ساتھ ریپ کیا تھا۔

گزشتہ سال اناؤریپ معاملہ قومی سطح پر تب سرخیوں میں آیا تھا جب ریپ کی متاثرہ اور ان کی ماں نے لکھنؤ میں اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی رہائش گاہ کے سامنے خودسوزی کی کوشش کی تھی۔اس کے بعد متاثرہ کے والد کی پولیس حراست میں موت ہو گئی تھی۔ پولیس نے ان کو آرمس ایکٹ کے تحت حراست میں لیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کے جسم پر چوٹ کے نشان پائے جانے کی بات سامنے آئی تھی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)