خبریں

اناؤ ریپ کیس: عدالت نے ایم ایل اے سینگر کے خلاف ریپ کے الزام کئے طے

ضلع جج دھرمیش شرما نے ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کے دوست ششی سنگھ کے خلاف بھی نابالغ لڑکی کے اغوا کے الزام طے کئے ہیں۔

کلدیپ سنگھ سینگر/ فوٹو: پی ٹی آئی

کلدیپ سنگھ سینگر/ فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے 2017 میں اناؤ میں نابالغ لڑکی سےریپ کے معاملے میں بی جے پی سے برخاست ایم ایل اے کلدیپ سینگر کے خلاف جمعہ کو الزام طے کئے۔ضلع جج دھرمیش شرما نے سینگر کے دوست ششی سنگھ کے خلاف بھی نابالغ لڑکی کے اغوا کے معاملے میں الزام طے کئے۔متاثرہ فی الحال دہلی ایمس میں بھرتی ہے۔عدالت نے آئی پی سی کی دفعات 120 بی (مجرمانہ سازش)، 363 (اغوا)، 366 (اغوا اور خاتون پر شادی کے لئے دباؤ ڈالنا)، 376 (ریپ) اورپاکسو کی متعلقہ دفعات کے تحت الزام طے کئے ہیں۔

غور طلب ہے کہ اس سے پہلے سی بی آئی نے جمعرات کو دہلی کی ایک عدالت کو بتایا کہ اتر پردیش کے ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر نے اناؤ ریپ کیس میں  متاثرہ کے والد سے مارپیٹ کی اور ریاست کے تین پولیس افسروں اور پانچ دیگر کے ساتھ ملی بھگت سے اس کو آرمس ایکٹ معاملے میں پھنسا دیا تھا۔ سی بی آئی نے ضلع جج دھرمیش شرما کو بتایا کہ ایم ایل اے اور اس کے ساتھیوں  نے ایک ایف آئی آرا درج کرائی، جس میں 17 سالہ ریپ کی متاثرہ کے والد پر دیسی پستول اور پانچ کارتوس رکھنے کا الزام لگایا۔

ایف آئی آر میں یہ الزام بھی لگایا گیا کہ متاثرہ کے والد نے ایم ایل اے کے بھائی اتل سنگھ سینگر اور پانچ دیگر سے گالی-گلوچ کی۔سی بی آئی وکیل اشوک بھارتیندونے عدالت کو بتایا کہ متاثرہ کے والد سے مارپیٹ کے ملزم تین پولیس افسروں میں ماکھی کے اس وقت کے تھانہ انچارج اشوک سنگھ بھدوریا، سب انسپیکٹر کامتا پرساد اور کانسٹیبل عامر خان شامل ہیں۔

اس سے پہلے سی بی آئی نے دہلی کی تیس ہزاری عدالت کو بتایا تھا  کہ جانچ میں معلوم ہوا ہے کہ ملزم کلدیپ سینگر کے ذریعے جون 2017 میں متاثرہ کے ساتھ ریپ اور ششی سنگھ کے ساتھ سازش میں شامل ہونے کے الزام صحیح ہیں۔ اس معاملے کی شنوائی تیس ہزاری کورٹ میں ہو رہی ہے۔ سی بی آئی نے یہ بھی کہا تھا  کہ 4 جون 2017 کو متاثرہ کے ساتھ رات 8 بجے ریپ ہوا۔ اس وقت متاثرہ کی عمر 18 سال سے کم تھی۔اس سے پہلے سپریم کورٹ کے حکم پر ایم ایل اے کلدیپ سینگر کو تہاڑ جیل میں شفٹ کر دیا گیاتھا۔حالانکہ سینگر خود کو بے قصور بتاتے رہے ہیں۔اس سے پہلے متاثرہ اور ان کے وکیل کو دہلی کے ایمس لایا گیا۔

غور طلب ہے کہ 28 جولائی کو  رائےبریلی میں ایک کار اور ٹرک کی ٹکر میں ریپ کی  متاثرہ اور اس کے وکیل کے شدیدطور پر زخمی ہونے کے بعد سینگر اور نو دیگر لوگوں کے خلاف سی بی آئی نے قتل کا معاملہ درج کیا تھا۔حادثے میں متاثرہ کی دو خاتون رشتہ داروں کی موت ہو گئی تھی۔ اس کی فیملی نے اس میں سازش کا الزام لگایا ہے۔ سپریم کورٹ نے معاملے کی روز سماعت کرنے اور اس کو 45 دن کے اندر پورا کرنے کی ہدایت دی تھی۔کلیدی معاملے کے علاوہ تین دیگر معاملوں کو بھی قومی راجدھانی کی عدالت میں منتقل کیا گیا ہے۔ یہ معاملے متاثرہ کے والد کے خلاف آرمس ایکٹ کے تحت درج کرنے، حراست میں ان کی موت اور متاثرہ کے ساتھ گینگ ریپ  کے ہیں۔

اس سے پہلے، گزشتہ 2 اگست کو سپریم کورٹ نے رائے بریلی جیل میں بند متاثرہ کے چچا کو تہاڑ جیل شفٹ کرنے کا حکم دیا تھا۔ معلوم ہو کہ متاثرہ کےچاچا نے رائے بریلی میں جان کا خطرہ بتاتے ہوئے دہلی کے تہاڑ جیل میں بھیجنے کی مانگ کی تھی۔اناؤ ریپ متاثرہ کے ساتھ گزشتہ  28 جولائی کو اتر پردیش کے رائے بریلی میں ہوئے حادثے کی تفتیش کے لئے سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو ایک ہفتہ کا وقت دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی معاملے میں چارج شیٹ  15 دن میں داخل کرنے کا وقت دیا ہے۔سپریم کورٹ کی بنچ نے واضح کیا کہ جانچ بیورو غیر معمولی حالات میں ہی اس حادثہ کی تفتیش پوری کرنے کی مدت سات دن اور بڑھانے کی درخواست کر سکتا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)