خبریں

بی جے پی ایم پی ہنس راج بولے-جے این یو کا نام ایم این یو کردو، مودی کے نام پر بھی کچھ ہونا چاہیے

جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)میں اے بی وی پی کے ایک پروگرام میں دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیامان ہنس راج ہنس نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ملک کے لیے کافی کچھ کیا ہے اور ان کے کام کی وجہ سے ہی میں نے کہا کہ جے این یو کا نام بدل کر مودی نریندر یونیورسٹی رکھا جانا چاہیے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیامان ہنس راج ہنس نے سنیچر کوجواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کا نام بدل کر وزیر اعظم نریندر مودی کے  نام پر رکھنے کا مشورہ دیا ۔ خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، پنجابی گلو کار ہنس راج ہنس جے این یو میں ایک شام شہیدوں کے نام پروگرام میں پہنچے تھے ۔ وہیں پر انہوں نے یہ بات کہی ۔ اس پروگرام کا انعقاد آر ایس ایس کے اسٹوڈنٹ ونگ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد نے کیا تھا۔آرٹیکل 370 کی اکثر دفعات کو ختم کیے جانے اور جموں و کشمیر کو دو یونین ٹیریٹری میں تقسیم کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے پر بولتے ہو ئے ہنس راج نے کہا ، جے این یو کا نام بدل کر ایم این یو رکھا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا دعا کرو سب امن سے رہیں ، بم نہ چلے… ہمارے بزرگوں نے جو غلطیاں کی ہیں  وہ ہم بھگت رہے ہیں …میں کہتا ہوں اس کا نام ایم این یو کردو ، مودی جی کے نام پر بھی کچھ ہونا چاہیے…

واضح ہوکہ 1969 میں قا ئم ہونے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کا نام ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہر و کے نام پر رکھا گیا ہے۔ پروگرا م کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہو ئے انہوں نے جموں و کشمیر کے بارے میں کہا کہ وہ جواہر لال نہرو تھے جنہوں نے ماضی میں غلطیاں کیں۔جے این یو کا نام بدلے جانے کےبارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا ، میں جے این یو پہلی بار آیا ہوں …جے این یو کے بارے میں کافی کچھ سنا تھالیکن اب مودی کی کوششوں کی وجہ سے اس میں کافی تبدیلیاں آ ئی ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے ملک کے لیے کافی کچھ کیا ہے اور ان کے کام کی وجہ سے ہی میں نے کہا کہ جے این یو کا نام بدل کر مودی نریندر یونیورسٹی رکھا جانا چاہیے۔

ہنس راج کے ساتھ پروگرام میں شریک ہونے والے بی جے پی ایم پی منوج تیواری نے ہنس راج کی باتوں سے اتفاق کرتے ہو ئے جے این یو کا نام بدلے جانے کے خواہش کا اظہار کیا۔تیواری نے کہا ، ہم یہاں پر ایک  مثبت جے این یو دیکھ رہے ہیں ۔ کچھ سال پہلے یونیورسٹی میں بھارت کے ٹکڑے ہوں گے کا نعرہ دیتے تھے لیکن وقت کے ساتھ اس یونیورسٹی نے ترقی کی ہے اور خود کو بدلا ہے۔جے این یو کا نام بدلنے کے ہنس راج کے بیان پر تیواری نے کہا ، کئی بار جوش میں ہم کئی چیزیں کہہ جاتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ ہم وہ کرنے جارہے ہیں ۔ ہنس راج نے وہ کہا جو وہ محسوس کرتے ہیں ۔ انہوں نے اس لیے کہا کیوں کہ وہ مودی جی کے مداح ہیں۔

دہلی بی جے پی صدر نے مزید کہا کہ اب ہندوستان پاکستان کے قبضے والے (پی او کے) کشمیر کو لینے کے لیے آگے بڑھے گا۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ5 اگست کو وزیر اعظم مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت نے صدر جمہوریہ کے ایک فرمان کے ذریعے آ ئین کی دفعہ370 میں ترمیم کرکے جموں وکشمیر کے خصوصی درجہ کو ختم کردیا تھا۔مرکزی حکومت نے اس کے ساتھ ہی ریاست کو دو یونین ٹیریٹری جموں و کشمیر اور لداخ  میں تقسیم کردیا تھا۔ اسی وقت سے سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی اور مواصلاتی نظام پر پابندی کی وجہ سے کشمیر پوری طرح سے بند ہے۔